تبدیلی میں بڑی روکاوٹ مافیا ہے ! 116

قوم مضبوط ہو گی تودفاع بھی مضبوط ہوگا !

قوم مضبوط ہو گی تودفاع بھی مضبوط ہوگا !

تحریر:شاہد ندیم احمد
پاکستان کو جس شاطر اور مکار دشمن کا سامنا ہے،وہ دنیا بھر سے اسلحے کے انبار اکٹھے کر رہا ہے، پہلے اس نے پاکستان کے ساتھ جنگی ماحول بنایا،پھر رات کے اندھیرے میں پاکستان میں گھسنے کی کوشش کی اور خوشی کے شادیانے بجائے، جس کے جواب میں پاکستان نے 27 فروری کو دن کی روشنی میں ایسا جواب دیا کہ دشمن کے ہوش ٹھکانے آ گئے تھے،تاہم مودی سرکار نے اپنے عوام کو بیوقوف بناتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے پاس رافیل طیارے ہوتے تو ہمیں اس ہزیمت سے دوچار نہ ہونا پڑتا،اس کے بعد مودی سرکار نے رافیل طیارے خرید کر پاکستان پر دفاعی برتری حاصل کرنے کی کوشش کئی،

لیکن پاک فضائیہ نے مودی سرکاری کے دعووں کو خاک میں ملا دیا ہے۔اس وقت پاکستان ایئر فورس نے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملکی فضائی دفاع میں اضافہ کیا ہے۔ پاک فضائیہ کے جدید ترین لڑاکا طیارے جے ایف 17تھنڈر بلاک تین کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، جبکہ جے ایف 17ڈبل سیٹ طیارے بھی پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کر لیے گئے ہیں،پاک فضائیہ کا جے ایف 17تھنڈر بلاک تین نئے ریڈار کے ساتھ آپریشنل ہو گا

اور بھارت کے حاصل کردہ رافیل سے کئی گنا بہتر ہو گا۔ اس کے ساتھ پاک چین تعاون سے تیار کردہ 14ڈبل سیٹ طیارے بھی پاک فضائیہ کے حوالے کئے گئے ہیں۔ ڈبل سیٹ جے ایف 17کی فضائیہ کے بیڑے میں شمولیت سے ملکی دفاع مزید مضبوط ہو گا۔الحمد اللہ پاکستان کو پہلے بھی دفاع میں بھارت پر سبقت حاصل تھی ،لیکن جے ایف 17ڈبل سیٹ طیارے کے فضائی بیڑے میں شامل ہونے سے بھارت پر مزید سبقت مل گئی ہے، اس کے علاوہ پاک بحریہ کی جانب سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی فائرنگ کا بھی کامیاب مظاہرہ کیا گیا،جو اس بات کی دلیل ہے

کہ پاکستان ہمہ وقت دشمن کے تعاقب میں تیار کھڑا ہے۔بھارت اچھی طرح جانتا ہے کہ جنگ میں پا کستان پر سبقت نہیں لے سکے گا ،اس کے باوجوداس کا مقصد خطے میں طاقت کا توازن بگاڑتے ہوئے پاکستان کی سلامتی اور اسکے وجود کو مٹاناہے۔ پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ میں کبھی شامل نہیں رہا، تاہم پاکستان کی طرف سے اپنے دفاع پر کمپرومائز کیا گیا نہ کبھی غفلت و کوتاہی برتی کی گئی ہے۔ بھارت کا دفاعی بجٹ پاکستان کے مجموعی قومی بجٹ کے برابر ہے ، پا کستان مشکل معاشی حالات میں قومی دفاعی صلاحیت پر سمجھوتہ کیے بغیر دستیاب وسائل کا سمارٹ انداز میں موثر استعمال کو یقینی بنارہا ہے ۔پاکستان نے اسلحہ کے انبار لگانے کے بجائے افواج کی تربیت اور ہتھیاروں کے معیار پر توجہ دی،جبکہ بھارت نے دنیا بھر سے روایتی اور غیرروایتی اسلحہ کے انبار لگائے ہوئے ہیں، مگر معیار وہی ہے جو 27 فروری 2019ء کو بھارتی فضائیہ نے ابھی نندن جیسے پائلٹ کے ساتھ دکھایا تھا۔
پاکستان نے محدود وسائل میں نہ صرف اپنے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا،بلکہ اس کا ضرورت پڑنے اور موقع ملنے پر اظہار بھی کیا ہے۔ دس سال قبل بھارتی آرمی چیف جنرل دیپک کپور نے پاکستان اور چین کو بیک وقت شکست دینے کی بڑھک ماری تھی، دس سال بعد پاکستان اور چین نے اپنی سر حدوں پر بھارت کو اس کی اوقات یاد دلا دی ہے۔ لداخ میں بھارتی فوج کے ساتھ ہونے والی کاروائی پوری دنیا نے دیکھی،

جبکہ بھارتی فضائیہ کی جارحیت پر پاکستان نے جو کرارا جواب دیا، وہ بھارت کیلئے بھیانک خواب بن چکا ہے۔ پاکستان ففتھ جنریشن کے جہاز بنانے کی طرف جا رہا ہے،اس کے ساتھ پاکستان اور چین ’’فائٹ ٹوگیدر‘‘ پر بھی متفق ہو چکے ہیں۔ بھارت کو دونوں میں سے کسی ایک کی طرف بھی میلی آنکھ سے دیکھنے سے پہلے کئی بار سوچنا پڑے گا۔ خطے کے امن و سلامتی کے لیے بہتر ہوگا کہ دشمن پاکستان کی حقیقت کو دِل سے تسلیم کرلے اور اِس کی شہ رگ (مقبوضہ کشمیر) پر سے تُرشول اُٹھالے، بصورت دیگر بھارت ماتاکے ٹکڑے ہونے سے کوئی بچا نہیں سکے گا۔
بلا شبہ پاک فوج کے سپاہی سے لے کر جنرل تک اور عام شہری سے لے کر وزیراعظم تک ہر ایک پاکستان کے دفاع اور بقا کے لیے جنگ لڑنے پر ہمہ وقت تیار اور چوکس ہے۔ ملک دشمن جس راستے سے بھی آئے گا زخم چاٹتا اور دانت گنتا ہوا واپس جائے گا۔ پاکستانی عوام کا جذبہ جہاد اور پاک فوج کی ناقابل تسخیر قوت دشمن اور اُس کے حواریوں کے لیے واضح پیغام ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم رکھنے والوں کے ناپاک ارادوں پر ہمیشہ خاک پڑی رہے گی۔پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی ممالک ہیں، ان میں بظاہر جنگ ہونے کا کوئی امکان نہیں

،تاہم بھارت سرحدوں پر تناؤ پیدا کر کے اور پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر چاہے گا کہ ہم اپنے وسائل ترقیاتی شعبوں کی طرف نہ لگائیں، لیکن ہمیں اپنا دفاع مضبوط کرتے ہوئے ویلفئر اسٹیٹ بننے کی طرف بھی جانا ہوگا،کیو نکہ قوم مضبوط و توانا ہو گی تو معیشت بھی بہتر ہوگی ،ملک ترقی کرے گا اور دفاع بھی مذید مضبوط ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں