کمزور کون مرد یا عورت 104

کمزور کون مرد یا عورت

کمزور کون مرد یا عورت

کمزور کون مرد یا عورت
آج ایک پوسٹ پر نظر پڑی جس میں کچھ یوں لکھا تھاہماری کتابوں میں لکھا ہے عورت کمزور ہے جبکہ دیواروں پر لکھا ہے کہ مرد کمزور ہے ان دو جملوں کو سوچتے سوچتے میں بہت گہراٸی میں چلی گٸی کہ کہا تو سچ گیا ہےوہ تو ایسے کہ عورت کسی لحاظ سے کمزور نہیں ہوتی البتہ مرد بہت کمزور ہوتے ہیں
عورت صرف دو جگہ کمزور پڑتی ہے ایک جب اس کی عزت کا معاملہ ہو اور دوسرا جب اسکے سامنے اسکے بچے ہوں یا وہی رشتے جنکی عزت عورت کی عزت سے جڑی ہوتی ہے دیکھا جاٸے تو عورت کی ساری زندگی آزماٸش ہے کبھی ماں باپ کی عزت کی خاطر بہت کچھ برداشت کرتی ہے اور کبھی اولاد کے مستقبل کے لیے اپنی خوشیوں کو قربان کر دیتی ہے لیکن مرد کسی کی خاطر قربانی نہیں دیتا کیونکہ مرد فطری طور پر اندر سے کمزوور ہوتا ہے میں اکثر لکھتی رہتی ہوں کہ بڑی بڑی مونچھیں رکھنے سے نہیں بلکہ مرد اپنے فیصلوں سے پہچانا جاتا ہے عورت بہت بہادر ہے

جو مرد کے لیے کی خاطر اپنی جان بھی دے دیتی ہے لیکن اسی مرد میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ اسے اپنا کہہ سکے کیونکہ مرد بہت کمزور ہے اسمیں اتنی ہمت نہیں کہ اسی عورت کو اپنا نام دے سکے جو اسکی گرل فرینڈ رہ چکی ہے کیوں کہ تب اسکو اپنی عزت یاد آ جاتی ہے لیکن اگر یہی عورت اپنی زندگی اپنی خواہش کے مطابق گزارنا چاہے تو تب بھی اسکو یہی معاشرہ سرکش اور خود غرض کہتا ہے دیکھا جاٸے تو فطری طور پر مرد ہی عورت کو کمزور بناتا ہے ہر معاملے میں اس کے ساتھ جڑے مردوں کی عزت اسکے آڑے آ جاتی ہے کبھی باپ کی عزت تو کبھی بھاٸی کی عزت اور شادی کے بعد وہ شوہر کی عزت کی خاطر بہت سی مشکلات برداشت کرتی رہتی ہے یہاں بھی کون طاقتور ہوا عورت کیونکہ مرد میں برداشت کی سکت نہیں

جو عورت برداشت کر سکتی ہے وہ تو مرد سوچ بھی نہیں سکتا دیکھا جاٸے تو زندگی کے ہر موڑ پر عورت طاقتور اور مرد کمزور ہے مرد میں اتنی ہمت کہاں جو عورت سہہ جاتی ہے اور کہتی بھی نہیں مرد اتنا کمزور ہے کہ اسلام میں چار شادیوں کی اجازت ہو نے کے باوجود اس میں اتنی طاقت نہیں کہ کسی طلاق یافتہ یا بیوہ سے دوسری یا تیسری شادی کرے مرد اتنا کمزور ہے کہ جہاں پر بھی اس زرا کمزور یا مجبور عورت نظر آٸے اس کی کمزوری سے فاٸدہ اٹھاٸے گا مرد اتنا کمزور ہے کہ دوسری عورت کے ساتھ غلط اور حرام تعلقات بنانے کی خواہش ضرور کرے گا لیکن اتنی ہمت نہیں ہو گی کہ حرام تعلق کو حلال رشتہ بنا سکے مرد کے اس دوہرے معیار کو اسکی کمزوری ,دوہرا معیار یا منافق کہا جاٸے تو ہرگز غلط نا ہو گا لیکن عورت کی بہادری اور ہمت کو سلام ہے جو ہر رشتے کو نبھانے کی خاطر اپنی خوشیاں قربان کر دیتی ہے تو بہادر کون ہے مرد یا عورت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں