کیا عالم سے جمہوریت کا جنازہ نکلا جارہا ہے؟ 132

کیا عالم سے جمہوریت کا جنازہ نکلا جارہا ہے؟

کیا عالم سے جمہوریت کا جنازہ نکلا جارہا ہے؟

نقاش نائطی
دنیا کی پہلی جمہوریت کا سربراہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ، حالیہ اپنی انتخابی ہار پر، خوش دلی سے اپنی ہار تسلیم کرنے کے بجائے، اپنے دوست دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے والی حکومت, 56″ چوڑے سینے والے مہان مودی جی اور انکی نازی ہٹلر نواز پارٹی، بی جے پی آرایس ایس کے طرز پر، 500 سالہ تمام تر قانونی ملکیت و قبضہ والی بابری مسجد رام مندر تنازع پر مسلم ملکیت کاغذات رو سے، کسی بھی قسم کے یک طرفہ مسلم حق عدالتی فیصلہ ماننے سے ھندو شدت پسندوں کے انکار بعد، ملکیتی کاغذات کے خلاف رام مندر حق میں عدالتی فیصلہ دینے عدالت عالیہ سپرہم کورٹ کو مجبورکئے جیسا، مہان مودی جی کے دوست ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی، اپنے حالیہ صدارتی انتخاب اپنی ہار کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے، امریکی قانون و عدلیہ کو بزور قوت اپنے حق میں فیصلہ دینے مجبور کرنے کی خاطر، اپنے لاکھوں مددگاروں کو پورے امریکہ سے درالخلافہ امریکہ واشنگٹن ڈی سی بلواتے ہوئے،امریکن قانون ساز کیپیٹول ھاؤس پر حملہ کروانے کی کوشش کی ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت میں 138 کروڑ بھارت واسیوں کی مرضی کے خلاف، ہزاروں سالہ بھارتیہ گنگا جمنی مختلف المذہبی سیکیولرزم کو درکنار کر، دو ڈھائی فیصد بھارتیہ آبادی والے یہود نواز آل برہمن، چھوت چھات والے، منواسمرتی مذہبی منافرتی ھندو شدت پسند مذہب کو، 138 کروڑ دیش واسیوں پر بزور قوت نافذ کرتے ہوئے،چمنستان بھارت میں تو جمہوریت کا جنازہ نکال ہی رہے ہیں، اب دنیا کی پہلی جمہوریت، عالمی طاقت امریکہ میں،مودی دوست ٹرمپ کے لاکھوں حامیوں کے ہاتھوں، آج قانون ساز کیپیٹول ہاؤس پر ہھتیار بند شدت ہسندوں کی یلغار ،جمہوریت بچانے ہی کے نام سے،جمہوریت ہی کا جنازہ بڑی دھوم دھام سے جیسے نکالا جارہا ہے

کیا آج کے بعد عالم بھر سے یونہی جمہوریت کا جنازہ نکالا جاتا رہیگا؟ یہ بات مسلم ہے کہ ہم انسانوں کی بھلائی کے لئے انسانوں ہی کا بنائے قانون میں ہزار غلطیاں ہزار خامیاں سامنے آتی رہتی ہیں اور وقت وقت سے انسانوں کے تخلیق کئے، کیمیونزم ، سوشلزم کیپیٹیلزم جمہورئیتزم سمیت تمام تر ازم کو وقت وقت سے ختم ہونا ہی ہے۔عالم کی انسانیت کے لئے، خالق کائینات کا وضع کردہ قانون فطرت آسمانی ہی لازوال اور قابل عمل ہوتا ہے۔ یہود و ھنود و نصاری پر، مالک دو جہاں کی طرف سے نازل کردہ قانون فطرت زبور،و انجیل و صحوف اولی کی شکل والے رگ وید، یجر وید،

اور آتھر وید، ہزاروں سالہ زمانہ کی تھیڑیں سہتے، ان اقوام کے پاس اپنی اصلی شکل میں کیا موجود ہیں؟ نہیں بالکل نہیں ۔صرف اور صرف ہم مسلمانان عالم کے پاس انکے نبی آخرالزماں محمد مصطفی ﷺ اتارا گیا قرآن مجید ہی، اپنی آسمانی اتاری گئی اصل شکل میں موجود ہے اور اس کے لئے ہم مسلمان لائق فخر نہیں ہیں بلکہ اگر یہود و ھنود و نصاری ہی طرح ، قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری ہم مسلمانوں پر ڈال دی گئی ہوتی تو، پتہ نہیں ہم مسلمان بھی، اپنے دین اسلام میں شیعہ رافضیت کے بدعات وخرافات شامل کرتے ہوئے، اصلی دین حنیف کو، دین حنفیئت میں تبدیل کر رکھے

جیسا، ہم مسلمانوں نے بھی قرآن کریم میں ہزار تحریف کردی ہوتیں۔ ہم انسانوں کے مذہبی آستھا محبت کی اسی آڑ میں، آسمانی آخری ہدایت نامہ انسانی قرآن مجید کو ممکنہ تحریف سے بچائے تا قیامت اسے، رہتی انسانیت کے لئے باقی رکھنے ہی کی خاطر،قرآن کریم کی حفاظت کی ذمہ داری خود مالک دو جہاں نے اپنے ذمہ لی ہوئی ہے اور اسی لئے لاکھوں کروڑوں مسلمان حفاظ قرآن کی وجہ سے، آسمانی قرآن ابھی تک عالم کے کل انسانوں کی ہدایت کے لئے باقی رکھا گیا ہے

پہلے کیمیونلزم شوشلزم اور اب عالم کی سب سے بڑی جمہوریت چمنستان بھارت اور عالم کی پہلی جمہوریت امریکہ میں، جمہوریت کی بقاء ہی کے بہانے سے، جمہوریت کے اٹھتے جنازے کے پیش نظر۔ تا قیامت عالم کی انسانیت کے لئے خالق و مالک دو جہاں کی طرف سے ہم عالم کی انسانیت کے لئے اتارے گئے “دی لاسٹ ٹیسٹامنٹ” یا “کمانڈمنٹ” یا “قانون انسانیت قرآنی احکام” کو عالم پر نافذ کرنے کا وقت شاید آپہنچا ہے۔ ارباب عقل و فہم و ادراک عالم سے التجا ہے کہ انسانیت کی بقا ہی کی خاطر، انسانیت عالم کے خالق و مالک حقیقی کے ،انسانیت کے لئے، اب تک اتارے گئے آسمانی کتب زبور و انجیل و صحوف اولی مختلف وید و قرآن میں اب تک سب سے محفوظ، غیر تحریف شدہ قرآنی احکام ہی کو عالم کی انسانیت کے نافذ العمل کرنے کے بارے میں سوچیں اور اسے نافذ العمل بنائیں۔ وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں