اعلی تعلیم ہی میں معاشرے کی ترقی کی مضمر ہوا کرتی ہے 94

علی تعلیم ہی میں معاشرے کی ترقی مضمر ہوتی ہے

علی تعلیم ہی میں معاشرے کی ترقی مضمر ہوتی ہے

نقاش نائطی
عالم بھر کے لاکھوں کروڑوں بچے، خصوصا مسلم سماج کے بچے، غربت و افلاس کے مارے، اپنے گھر والوں کے حصول رزق میں، ان کی مدد کرنے اپنی تعلیم درمیان میں چهوڑ، کھیلنے کودنے اور تعلیم حاصل کرنے کے دنوں میں محنت و مزدوری میں لگ جایا کرتے ہیں. ہم امراء کی بات نہیں کرتے، انہیں بے تحاشا دولت سے مالامال کرنے والے رزاق دوجہاں نے،جہاں انہیں بے تحاشا دولت سے نوازا ہے اس دولت کے استعمال کا حق بھی انہی کو تفویض کیا ہوا یے. عالم کے کل 25 فیصد مسلم آبادی 175 کروڑ ہم مسلمانوں میں سے 25% متوسط مسلم طبقہ کم و بیش 40 کروڑ ہم عالم کے

مسلمان، چار ممبر کی ایک فیملی تصور بھی کریں تب بھی دس کروڑ ذمہ داران فیملی، اپنی آل اولاد کے علاوہ، مفلوک الحال و غریب آل میں سے ،ایک ایک غریب بچے کی کفالت کی ذمہ داری بھی لیتے ہیں تو چند سالوں میں پورے عالم کا مسلم معاشرہ تعلیم یافتہ ہوسکتا ہے. چرواہے نبی کے امتی مسیحی اور لکڑہاڑے نبی کے امتی یہودی قوم موجودہ دور میں، تعلیمی انقلاب کے سبب ہم مسلمانوں سے عالم میں کس قدر زیادہ ترقی کرچکے ہیں اس کا اندازہ کرنا مشکل ہے۔ یہود و نصاری سے بالکل مختلف، خالق کائنات مالک دو جہاں کے براہ راست علم قرآن سکھائے،

وقت کے استاد نبی محمد مجتبی صلی اللہ وعلیہ وسلم کے امتی، ہم 175 کروڑ عالم کے مسلمان، حج الوداع کے وقت دعوت دین اسلامی کے مشن آگہی کو، تا قیامت رہتی انسانیت تک پہنچانے کی ذمہ داری، ہمیں تفویض کئے جانے کے بعد تو کم از کم، یہ ہمارا فرض منصبی بنتا ہے کہ اور ان گنت جانداروں کی طرح، صرف اپنے اور اپنی آل کی فکر سے پرے اپنے اطراف گلی محلے کے پاس پڑوس گھر آنگن پچھواڑے کے، کسی غریب مفلس بچے کی تعلیمی کفالت کی ذمہ داری اٹھانے لگیں تو یقینا مستقبل کے کچھ سالوں بعد ہی ہم اپنی مسلم امہ میں ایک تعلیمی انقلاب برپا ہوتا دیکھ پائیں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں