ضمیرکاقیدی ہوں ایک سوال کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ کیا پاکستان آزاد ہے؟ 226

ضمیرکاقیدی ہوں ایک سوال کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ کیا پاکستان آزاد ہے؟

ضمیرکاقیدی ہوں ایک سوال کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ کیا پاکستان آزاد ہے؟

آج کی بات۔شاہ باباحبیب عارف کیساتھ
جیسا کہ سب ہموطنوں کو معلوم ہوگا کہ گزشتہ روز آئین میں ترمیم کرتے ہوئے صدارتی آرڈیننس جاری کردیا گیا جو کہ ممکن نہ تھا نہ ہے نہ کبھی ہوگا لیکن یہاں ہمارے ہاں اسکی ممکن ہونے کی بھرپور کوششیں ہوئیں بھی ہے اور اب تک یہ سلسلہ کاوشوں کا جاری وساری ہے اس لیے آئین کو مدنظر رکھا جائے اور سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں کے دوران آرڈیننس جاری کرنے پر صدر مملکت کے خلاف آئین کی خلاف ورزی کا مقدمہ ہونا چاہیے

کیا حکومت صرف آرڈیننس اور آرڈیننس فیکٹری والوں کے سہارے چل رہی ہے، یاد دہے کہ آئین میں ترمیم صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نہیں کی جاسکتی جبکہ حکومت سینیٹ کے انتخابات خفیہ کی بجائے اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانا چاہتی ہے اور یہ صرف اورصرف آئینی ترمیم سے ممکن ہے، اس مسئلے پر یا اس بارے میں حکومت نے سپریم کورٹ سے بھی رائے طلب کی تھی جسے معززسپریم کورٹ نے مسترد کردیا تھا کیونکہ اوپن بیلٹ صرف اور صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہے،ائین کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں کے دوران صدارتی آرڈیننس جاری کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے،

اس لیے ضروری ہے کہ اگر کوئی بھی ایسے آرڈیننس جاری کریں جو آئین سے متصادم ہو تو ان کے خلاف آئین کی خلاف ورزی کے حوالے سے مقدمہ درج ہونا چاہیے صدر مملکت کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے، اس سلسلے میں پاکستانی عوام اور اپوزیشن جماعتوں کو سنجیدگی سے صدر کے مواخذے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیئے کیاپاکستانی آئین کی حثیت ختم ہوچکی ہے اگر جواب نفی میں ہے تو پھر آئین کی توہین کرنے والوں کو قانون کے کہٹرے میں لازمی کھڑا کرنا ہوگا اس لیے کہ یہ صدارتی ارڈیننس آئین سمیت پورے ملک اورقوم کی بے حرمتی ہے جسکو ضمیر کے قیدی مسترد کرتے ہیں

اور یہ گزارش کرتے ہیں کہ قانون آئین کی بالادستی کے لیے ٹھوس اورمثبت اقدامات اٹھائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی آئین کی خلاف ورزی کرنے کی جرات نہ کرسکےمعزز سپریم کورٹ اورقانون بنانے والے ادارے آئین کی بالادستی کو برقرار اور پائیدار رکھنے کے لیے اپنا بھرپورکرداراداکرے کیونکہ اگر ملک کا صدر مملکت اس طرح غیرائینی اقدامات اٹھاتے ہوئے آرڈیننس جاری کرتے ہیں جو آئین کی کھلم کھلا بے حرمتی ہیں تو دوسروں سے پھرشکوہ شکایت کیسےلہذاء ایسے غیرائینی اقدامات خدانخواستہ ملک کی سالمیت کے لیے بھی نقصاندے ثابت ہوسکتے ہیں۔آخر میں میں وہی مندرجہ بالا سوال دہرانا چاہونگا کہ۔۔۔۔ کیاپاکستان آزاد ہے۔۔۔۔۔۔ضمیرکاقیدی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں