سید یوسف رضا گیلانی امیدوار PDM بمقابلہ امیدوار آف سلیکٹرز، سلیکٹڈ جمہوریت مخالف۔اب ھوگا دم مست قلندر۔
تحریر
سید کرار حیدر شاہ
جناب آصف علی زرداری سابق صدر پاکستان،جناب بلاول بھٹو زرداری نے وفاق سے سید یوسف رضا گیلانی سابق وزیراعظم پاکستان کو PDM کا متفقہ امیدوار نامزد کرواکر مخالفین کی نیندیں ختم کردیں۔انکےنامزد ھونے سے سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کا پروپیگنڈہ بھی خودبخود ختم ھوگیا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں اختلافات ھیں۔سید یوسف رضا گیلانی سابق وزیراعظم پاکستان پنجاب کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی کا فخر ھیں۔انہوں نے ہمیشہ پاکستان پیپلزپارٹی کا سر بلند کیا جب بھی انکو تنگ کیاگیا۔انکے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے گیے۔جھوٹے مقدمات بنائے گئے
مگر سرائیکی وسیب کے مان نے حسینی ھونے کا ثبوت دیا۔اب بھی انشاءاللہ سید یوسف رضا گیلانی سابق وزیراعظم پاکستان کامیاب ھوں گے۔کیوں کہ وہ ہردلعزیز شخصیت ھیں۔بحثیت ممبر پاکستان پیپلزپارٹی کے میرا ان سے تعلق 1988 سے ھے۔جبکہ فیملی کے حوالے سے ان سےتعلق بہت پرانا اورگہرا ھے۔میرے انکل سید الطاف حسین گردیزی ڈائریکٹر ہیلتھ ملتان اور انکل سید فضل حسین شاہ کمشنر ملتان اور میرے والد محترم سید احمد علی شاہ المعروف شاہ جی کے ھمراہ کئ مرتبہ ملاقاتیں ہوئیں۔1988 کے الیکشن میں جب سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے میاں محمد نواز شریف سابق وزیراعظم پاکستان کو شکست دی تو اس وقت میاں نواز شریف نگراں وزیر اعلی پنجاب بھی تھے۔
انہی ایام میں میرے کزن ڈاکٹر سید ناظم علی گردیزی ( ڈاکٹر سید الطاف حسین گردیزی ڈائریکٹر ہیلتھ ملتان کے بیٹے)کی شادی انکل سید فضل حسین شاہ کمشنر ملتان کی بیٹی سے ھو ئی تو کھانے کی میز پر تعارف کرویا جارھا تھا تو میاں نواز شریف نگراں وزیر اعلی پنجاب امیدوار قومی اسمبلی نے میرے چھوٹے بھائی سید حسنین حیدر شاہ( سابق ضلعی صدر PYO خانیوال) جو اس وقت بہت ھی چھوٹے تھے سے کہا کہ بیٹا کون جیتےگا۔میں الیکشن لڑرھا ھوں تو حسنین شاہ نے نعرہ بھٹو لگایا اور کہا کہ 🇱🇾جیتے گا بھئ جیتے گا
گیلانی ھمارا جیتے گا۔🇱🇾
بعد میں وھاں پر موجود کئ افراد نے حسنین شاہ کی ھمت اور حوصلے کی داد دی۔بعد میں جیتنے کے بعد میں ھم جناب سید یوسف رضا گیلانی کو مبارک باد بھی دینے انکے گھر گئے واقعہ بھی سنایا۔سید یوسف رضا گیلانی سابق وزیراعظم پاکستان ایسے امیدوار ھیں کہ انکے مقابلہ میں حکومت کے پاس کوئی امیدوار ھی نہیں۔سابق وزیراعظم کو سینیٹ الیکشن کے لیئے ان کے نامزدگی فارم منظور ہونے پر مبارکباد دیتا ھوں۔سلیکٹڈ حکومت کو یوسف رضا گیلانی کے امیدوار بننے پر نجانے کس بات کا ڈر ہےاسی وجہ سے حکومت سازشیں کر رہی ہےان سازشوں کا مقصد سلیکٹڈ کٹھ پتلیوں کا جمہوری قوتوں سے مقابلے سے فرار اختیار کرنا ہے۔ھم جمہوری لوگ ھیں۔مقابلے پر یقین کرتے ھیں
۔دھاندلی،جعلسازی زبردستی،دباؤ والی سیاست کا ھمیشہ مقابلہ کیا۔گبھرانے والے ھم نہیں۔شہید ذوالفقار علی بھٹو،شہید بےنظیر بھٹو دختر مشرق کے پیروکار ھیں۔راقم الحروف (سید کرار حیدر شاہ سابق ضلعی صدر PYO خانیوال،سابق صوبائی سینئیر نائب صدرPYO جنوبی پنجاب)سیاسی کارکن ھونے کے حوالے سے دعوی کر سکتے ھیں کہ جس طرح 1985 میں جنرل ضیاءالحق ڈکٹیٹر کے ھوتے ھوئے جمہوریت پسندوں نے ڈکٹیٹر کے امیدوار خواجہ صفدر کو شکست دی تھی یا جب آمریت کی پیدوار عناصر نے بی بی شہید محترمہ بےنظیر بھٹو دختر مشرق سابق وزیراعظم پاکستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔کئ MNA کو اغواء کیا گیا
بعض کو ڈرایا ،دھمکایا گیا۔مگر اس وقت بھی جمہوریت پسندوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور جمہوریت بچانے کے لۓ آمریت کو شکست دی۔اب بھی اسلام آباد میں نئ تاریخ بننے جارھی ھے۔انشاءاللہ فتح جمہوریت کی ھوگی۔سید یوسف رضا گیلانی سابق وزیراعظم پاکستان کی جیت سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کے خلاف عدم اعتماد ھوگا۔انشاءاللہ۔