فضائل امام حسینؓ احادیث کی روشنی میں 251

فضائل امام حسینؓ احادیث کی روشنی میں

فضائل امام حسینؓ احادیث کی روشنی میں

تحریر/عبدالوحیدقاسمی
نبی کریمؐ نے سیدنا حسن بن علیؓ اور سیدنا حسین بن علیؓ کے بارے میں فرمایا کہ یہ دونوں دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔ ایک اور روایت میں ہے کہ حسینؓ مجھ سے ہے اور میں حسینؓ سے ہوں۔ اللہ اس سے محبت کرے جو حسین سے محبت کرتا ہے۔سیدنا سعد بن ابی وقاصؓ سے روایت ہے کہ جب مباہلے والی آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے علیؓ، فاطمہؓ، حسنؓ اور حسینؓ کو بلایا اور فرمایا اے اللہ یہ میرے اہل بیت ہیں۔
سیدہ عائشہؓ سے روایت ہے کہ ایک دن صبح کو نبی کریمؐ باہر تشریف لائے اور آپؐ کے جسم مبارک پر اونٹ کے کجاووں جیسی دھاریوں والی ایک اونی چادر تھی تو حسنؓ بن علیؓ تشریف لائے،

آپ نے انھیں چادر میں داخل کرلیا پھر حسینؓ تشریف لائے، وہ چادر کے اندر داخل ہوگئے پھر فاطمہؓ تشریف لائیں تو انھیں آپ نے چادر کے اندر داخل کرلیا، پھر حضرت علیؓ تشریف لائے تو انھیں بھی آپؐ نے چادر کے اندر داخل کرلیا۔پھر آپؐ نے آیت ِ تطہیر تلاوت فرمائی۔ سیدنا واثلہ بن الاسقعؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے اپنی دائیں طرف فاطمہؓ کو اور بائیں طرف حضرت علیؓ کو بٹھایا اور اپنے سامنے حسنؓ و حسینؓ کو بٹھایا پھر فرمایا اے اہلِ بیت، اللہ صرف یہ چاہتا ہے کہ تم سے پلیدی دور کردیاور تمہیں خوب پاک و صاف کردے۔ ایک اور روایت میں ہے حسنؓ اور حسینؓ جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔
سیدنا حذیفہؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے فرمایا کہ جبریل امین علیہ السلام نے مجھے خوشخبری دی کہ بے شک حسنؓ و حسینؓ اہلِ جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔سیدنا عبداللہ بن مسعودؓسے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے فرمایا حسنؓ اور حسینؓ اہلِ جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں اور ان کے ابا یعنی سیدنا علیؓ ان دونوں سے بہتر ہیں۔
نبی کریمؐ نے فرمایا حسنؐ و حسینؐ میرے بیٹے اور نواسے ہیں، اے میرے اللہ میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان دونوں سے محبت کر اور جو ان سے محبت کرے تو اس سے محبت کر۔عطاء بن یسار رحمۃ اللہ علیہ (تابعی) بیان فرماتے ہیں کہ کسی صحابیؓ نے انہیں خبر دی کہ انہوں نے دیکھا کہ نبی کریمؐ حسنؓ اور حسینؓ کو سینے سے لگا کر فرما رہے تھے اے اللہ میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان دونوں سے محبت کر۔
سیدنا عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے فرمایا کہ اللہ تمہیں جو نعمتیں کھلاتا ہے ان کی وجہ سے اللہ سے محبت کرو اور اللہ کی محبت کی وجہ سے مجھ سے محبت کرو اور میری محبت کی وجہ سے میرے اہلِ بیت سے محبت کرو۔سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے فرمایا کہ محمدؐ کے اہلِ بیتؓ کی محبت میں آپؐ کی محبت تلاش کرو۔
سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے فرمایا کہ جس شخص حسنؓ اور حسینؓ سے محبت کی تو یقیناً اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان دونوں سے بغض کیا تو یقیناً اس نے مجھ سے بغض کیا۔ایک دفعہ نبی کریمؐ خطبہ دے رہے تھے کہ حسنؐ اور حسینؐ تشریف لے آئے تو آپؐ منبر سے اتر گئے اور انہیں اپنے پاس لے آئے، پھر آپ نے خطبہ شروع کردیا۔سیدنا عمرو بن العاصؓ کعبے کے سائے تلے بیٹھے ہوئے تھے کہ حسینؓ بن علی ؓ کو آتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے فرمایا یہ شخص آسمان والوں کے نزدیک زمین والوں میں سب سے زیادہ محبوب ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں