216

سچ کی تلاش سردار طیب کی زبانی ارتغرل ڈارمہ پر مفصل اور جامع کالم

سچ کی تلاش سردار طیب کی زبانی ارتغرل ڈارمہ پر مفصل اور جامع کالم

تحریر: سردار طیب
کچھ لوگوں کا بارباروسہ کی پہلی قسط بلکل پسند نہیں آئی۔ کچھ نے دیکھی بھی نہیں اور سٹیٹس ٹریلر وغیرہ دیکھ کر ہی بول دیا بکواس ہے۔مزے کی بات یہ ہے ذیادہ تر لوگ جو اس طرح کے کمینٹس اور پوسٹ کرنے والے ہیں ان کی ڈی پی پر عثمان(براک) کی تصویر ہے۔اور کمینٹس بھی اس طرح کے؛
“براک ترکی کا مشہور ایکٹر ہے، براک ترکی کے Top Paid ایکٹرز میں یے جب کہ انجن التان کا نام ہی لسٹ میں نہیں۔ انجن التان صرف ایک ڈرامہ ارتغرل سے مشہور ہوا ہے جب کہ براک شروع سے ہی مشہور ہے بارباروسہ کی ریٹینگ عثمان سیزن 1 سے بھی کام ہےوغیرہ وغیرہ”
میں اتنا بتا دوں کہ براک جن ڈراموں سے مشہور ہوا ہے وہ آپ اپنی فیملی کے ساتھ نہیں دیکھ سکتے لیکن انجن التان جس ڈرامے سے مشہور ہوا ہے وہ آپ اپنی فمیلی کے ساتھ دیکھ چکے ہو۔ براک بہت مہنگا ہو گا پر ہمیں کہا پتا تھا کہ یہ ایکٹر بھی ہے دنیا میں۔
ارتغرل دیکھنے سے پہلے سب بالی ووڈ ہالی ووڈ ہی دیکھ رہے تھے اور جتنا وہ کماتے ہیں براک آدھا بھی نہیں کماتا ہوگا۔
مجھے خود نہیں پتا تھا کوئی براک بھی ہے۔ ارتغرل دیکھا اور پھر اس سے عثمان۔ اور میرے ساتھ ساتھ بہت سے لوگ تو ارتغرل(انجن التان) کا انتظار کرولش عثمان میں کرتے رہے ہیں۔
خیر بات یہ ہے کہ اگر آپکو بارباروسہ پسند نہیں آیا تو مت دیکھو۔ ہم ڈرامہ صرف ایکٹر دیکھ کر نہیں دیکھ رہے بلکہ اس میں بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملتا ہے۔ آپ نے ابھی تک کیا سیکھا ہے؟ براک ہینڈسم ہے؟ ارتغرل کی ایکٹینگ اچھی ہے؟
میں نے بہت سی تاریخی تحریریں اپنے پیج پر شیئر کی ہیں۔ کیونکہ ڈرامہ دیکھ کر تاریخ پڑھنے کا شوق پیدا ہوا۔ مسلمان کیسے تھے اور اب کیسے ہیں اس زوال کی آخر وجہ کیا ہے بہت کچھ سمجھ آتا ہے۔ڈرامہ دیکھو ایکٹر نہیں یہ تو بدلتے رہے گے۔
ہالی ووڈ بالی ووڈ کے گندے مواد کو دیکھنے سے بہتر ہے آپ ارتغرل عثمان بارباروسہ سلجوک الپ ارسلان جیسے ڈرامے دیکھ لو❤

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

سچ کی تلاش سردار طیب کی زبانی ارتغرل ڈارمہ پر مفصل اور جامع کالم” ایک تبصرہ

  1. یہ نظام نہی بدل سکتا اسلئے کہ نہ لوگ بدلنا جاہتے ھہیں اور نہ ھی حکمران۔سب گفتار کے غازی ھیں۔جو 60% اس نظام سے تنگ ھہیں وہ حصہ ہی نیں ڈالتے۔کینکہ وہ جانتے ھیں کہ نتیجہ وہی ھو گا جو اس فرسودہ نظام کو جلانے والے چاہیں گے۔البتہ خونی انقلاب کی راہ ھموار ھوتی جا رھی ھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں