112

یوم کشمیر پر تجدید عہد وفا!

یوم کشمیر پر تجدید عہد وفا!

تحریر :شاہد ندیم احمد
پا کستان جب سے معرض وجود میں آیا ہے ،اس وقت سے مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کے غیر آئینی وغیر قانونی تسلط کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں ،یہ کشمیریوں کی جدوجہدآزادی آئینی ہونے کے ساتھ عالمی سطح پر محکوم عوام کے حق خود ارادیت کے اصولوں کے عین مطابق ہے ،اس کشمیر ی عوام کی بے مثال جدوجہد کا ہی نتیجہ ہے کہ آج تک جہاں مسئلہ کشمیر زندہ ہے ،وہیں کشمیری عوام بھی اپنے حق خود ارادیت سے کبھی دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں ہوں گے ،یہ بھارتی وزیر اعظم کی غلط فہمی ہے

کہ طاقت کے بہیمانہ استعمال سے مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کی جدوجہد آزدی کو دبا نے میں کا میاب ہو جائیں گے ،جبکہ مقبوضہ کشمیر میں اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والے متوالے آئے روز قربانیا دیے کر بھارتی نسلی امتیاز کے حامل وزیر اعظم کو پیغام دے رہے ہیں کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوںکے تحت حل کرنے میں مزید تاخیر ناقابل قبول ہے ۔یہ امرواضح ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے

غیور عوام نے بھارتی تسلط کبھی قبول کیانہ آئندہ کبھی کریں گے ،تاہم مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج کے مظالم میں مزیداضافہ ہوتا جارہا ہے،بھارت طاقت کے زور پر مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی اُٹھتی آواز دبا نا چاہتا ہے ،بھارتی سر کار نے پہلے مقبوضہ کشمیر میںاپنی نام نہاد جمہوریت کا خاتمہ کرکے گورنر راج نافذ کیا،یہ حربہ بے سود رہا تو صدارتی راج لگا دیا گیا، لیکن جب کشمیری عوام کسی ظلم‘ بربریت اور سفاکیت کو خاطر میں نہیں لا ئے

تو 5اگست 2019ء کو مودی سرکار نے شب خون مار کر کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرتے ہوئے فوج تعینات کر دی ، آج مقبوضہ کشمیر میںبھارتی سفاک سپاہ کی تعداد نو لاکھ تک پہنچ چکی ہے،مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیری لگ بھگ ڈیڑھ سال سے بدترین پابندیوں کے حامل کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں،لیکن اس کے باوجود اپنے حق آزادی سے دست بردار ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں۔
بھارتی سر کار جتنا مرضی جمہوریت کا ڈرامہ کرلے،مگر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے

،تاہم عالمی طاقتیں اور ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، اقوام متحدہ گاہے بگاہے مسئلہ کشمیر پر زبانی کلامی دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات پر زور دیتا رہتا ہے ،مگر عملی طور پر کوئی موثر کردار ادا کرنے سے قاصر نظر آتا ہے ، ماضی بعید میںمسئلہ کشمیر کے حل کیلئے امریکہ نے ثالثی کی کچھ کوشش کی تھی اور کسی حد تک معاملات سیاسی حل کی طرف بڑھنے لگے تھے ،لیکن بھارت کے دبائو کی وجہ سے

امریکہ ثالثی سے دست بر دار ہو گیا ،حالانکہ امریکی قیادت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی سے بخوبی واقف ہے اور اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس مسئلے کے باعث آئندہ نیو کلیئر جنگ بھی ہو سکتی ہے ،لیکن تمام تر حقائق جاننے کے باوجود مسئلہ کشمیر کا کوئی سیاسی حل نکالنے سے گریزاں ہے ،کیو نکہ ان کے معاشی مفادات بھارت سے جڑے ہیں ۔
پاکستان ایک عرصہ سے مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالی بھارتی بربریت دنیا کے سامنے رکھنے کی کوشش کرتا رہتا ہے، پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کی اخلافی اور سفارتی مدد کے باعث بھارت پاکستان کیخلاف دہشت گردی میں اضافے ایل او سی پر شرانگیزی میں بڑھاوے سمیت ہر ممکن اقدام کررہا ہے اور سازشوں کے جال بھی بچھا رہا ہے، اس کے جواب میںپاکستان کے جارحانہ عزائم نہیں، لیکن بھارت جیسے

موذی دشمن سے پالا پڑنے کے باعث اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے،پاکستان کی طرف سے کشمیر کے پرامن حل کی ہر ممکن کوشش کی جاتی رہی ہے، مگر کسی کمزوری کا تاثر بھی نہیں دیا جارہا، اس حوالے سے بار ہا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کشمیر کے پرامن حل پر زور دیتے ہوئے باور کرایا کہ پاکستان اپنے دفاع کیلئے پوری طرح تیار ہے،وزیر اعظم عمران خان بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں اور یہ محض لفاظی نہیں ،بلکہ عملی طور پر یکجہتی کشمیر پر تجدید عہد وفا کرکے واضح کیا جارہا ہے۔
5فروری کشمیری عوام کے ساتھ تجدید عہد وفا کادن ہے ،اس دن پا کستانی عوام اپنے مقبوضہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ مل کر تجدید عہد وفاکرتے ہیں کہ وادی کشمیر کی آزادی تک جدجہد آزادی کا بے مثال سفر جاری رہے گا،اس موقع پر تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی آگے بڑھ کر مقبو ضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پا مالی اور بھارتی قابض فوج کی بربریت کی مزمت کرنی چاہئے،اس کے ساتھ انٹر نیشنل کمیو نٹی پر زور بھی دینا چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے

اس کا سیاسی وآئینی قابل عمل حل تلاش کرے، بھارتی سر کار نے مقبو ضہ کشمیر میں نولاکھ فوج کے ذریعے خوف وتشدت پھلاکر سیاسی حل کے تمام دروازے بند کررکھے ہیں ، عالمی برادری کو ان سارے بند دروازے کھولنے کی سعی کرتے ہوئے کشمیری عوام کیلئے نجات کندہ بننا ہو گا ،تاہم مقبوضہ کشمیر ی عوام کو جب تک بھارتی غلامی سے نجات نہیں ملتی ، پاکستانی عوام یکجہتی کشمیر پر تجدید عہد وفا کرتے ہیں کہ مظلوم کشمیر یوں کا آخری دم تک ساتھ دیتے رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں