96

کیا بھارت واسیوں کو ووٹ غم سے بھی محروم رکھا جارہا ہے؟

کیا بھارت واسیوں کو ووٹ غم سے بھی محروم رکھا جارہا ہے؟

نقاش نائطی
۔ +9665677707

اب تو پہنچان لو ان سنگھی درندوں کو، جو ہم بھارت واسیوں کو اپنے ایک ماترحق شہریت بھارت، اپنے ووٹ دینے کےحق سے بھی، ہمیں محروم رکھتے ہوئے، بھارت پر اپنے ہزاروں سال قبل کے بریمنی چھوت چھات سنگھی راج کو، ہم پر نافذ کروانا چاہتے ہیں۔ ہمیں اپنے تمام شہری حقوق سے محروم کئے، انکے غنڈہ راج کو بھارت پر روا رکھنا چاہ رہ رہے ہیں۔ ان اونچی ذات ھندوؤں کے ہاتھوں،

ہاتھرس دلت ناری کے مسلم جانے اور رات کے اندھیرے میں۔پیٹرول ڈال جلانے جانے والے برہمنی ہاتھوں جیسے، بھارتیہ ناری کے خلاف اُٹھتی آواز وہ دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دیش کے انن ودھاتا کسانوں کو اپنی گاڑیوں کے نیچے کچل مارنے والوں کو، وہ بچانے کے لئے ہم بھارت واسیوں کو اپنے ووٹ حق سے محروم رکھ رہے ہیں

ایسے میں کیا نہیں لگتا کہ 138 کروڑ بھارت کے غریب و مدھیاوتی عام جنتا کو،2012 دہلی جنتر منتر پر، نربھیہ ہتھیہ کانڈ کے بہانے، اس وقت کی منموہن سرکار کے خلاف اس وقت شروع کئے، کانگریس کے کرپشن خلاف جن اندولن شروع کئے جیسا، اور سی اے اے، اور این سی آر پر پورے دیش کے چوراہوں پر شاھین باغ نساء احتجاج شروع کئے جیسا، ان سنگھی درندے مکت بھارت ابھیان اب پورے ملک

میں شروع کئے جانے کا وقت اب کیا نہیں آگیا ہے؟بھارت کے اعلی تعلیم یافتہ لاکھوں کروڑوں سول سوسائیٹی افراد کو پھر کب، بھارت کو وناش کال کی طرف لے جاتے، سنگھی مودی حکومت خلاف عوامی جن اندولن شروع کریں گے؟ 2014 سے پہلے کی سب سے تیز رفتار ترقی پزیرکانگرئس سرکار کے خلاف عوامی جن اندولن شروع کرتے ہوئے، بھارت کو عالم کے اور ترقی پزئر ملکوں کی صف میں پیچھے بہت پیچھے ڈھیل کر رکھ دینے والے، بھارت کی معشیت کو تاراج کر رکھ دینے والے، بھارت کے

اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار سے محروم رکھ انہیں سنگھ بھگتوں میں شامل ہونے اور ان کی جئے جئے پر لگے رہنے انہیں مجبور کرنے والے، آزادی بھارت میں بہت تیزی سے قائم ہورہے اعلی تعلیمی اداروں کی ترقیات کو روک کر،ملکی تعلیم اداروں اپنے برہمنی سماج کے حوالے کرتے ہوئے، بھارت میں اعلی تعلیم انتہائی مہنگی کرتے ہوئے، اعلی تعلیم حصول کے لئے دیش کے ہزاروں نوجوان نساء مرد کو، یوکرین جیسے انیک ملکوں میں اپنی اعلی تعلیم جاری رکھنے پر مجبور کرنے والے،

اور ضرورت پڑنے پر عالمی جنگ زدہ یوکرین جیسے ماحول میں تڑپتے مرتے بچوں کی بخیریت واپسی گنگا ابھیان پر بھی، ووٹوں کی راج نیتی کرنے والے، اہم عالمی و مرکزی نشستوں میٹنگوں میں بھی، بھارت کے یک ماتر سیاسی پلے بوائے، کے فوٹو سیشن کروانے میں منہمک، ان سنگھی حکمرانوں سے بھارت کو آزاد کرانے کی ذمہ داری آخر کس کی ہے؟ بھارت کی اعلی سول سوسائیٹی افراد، کیا صرف سنگھی حکومتوں کے اشاروں پر کانگرئس راجیہ کے خلاف موثر احتجاج کرنے والے اور سنگھی حکومت ظلم کے وقت بھارت واسیوں کو ان کے حال پر مرنے چھوڑنے والے ہوکر رہ گئے ہیں؟

کہاں ہیں وہ ہمہ وقت ترقی پزیر کانگرئس من موہن سرکار کے خلاف دہلی جنتر منتر پر،ان شن پر بیٹھتے، جو اہنے آپ کو دوسرا گاندھی ثابت کرنے نہیں تھکتے تھے، 2012 دہلی جنتر منتر پر، تا مرن ان شن کا ناٹک کرتے ہوئے مرنے کی دھمکی دیتے، اپنے نربھیہ ہتھیہ کانڈ احتجاج کو کانگرئس خلاف احتجاج میں بدلتے ہوئے،من موہن سرکار سے دیش کو چھٹکارہ دلوانے والے، اناہزارے اب کہاں غائب ہوگئے ہیں؟

یہ اب بھارت کی 138 کروڑ عام جنتا پوچھ رہی ہے؟ کیا عالم کی سب سے بڑی آزاد جمہوریت بھارت کو،ہٹلری سنگھی نازی ازم کی طرف ڈھکیل لے جایا جا رہا ہے؟ کیا بھارت کی عام جنتا کے ہاس موجود ایک ماتر ووٹ اختیار سے بھی انہیں محروم رکھاجائیگا؟ آج اس سنگھی مودی حکومتی ناعاقبت اندئش پالیسازوں نے، نہ صرف بھارت کی معشیت کو تاراج کیا ہے؟کروڑوں نوجوانوں سے انکا روزگار چھینا ہے،

مہنگائی در کو اپنے عروج تک پہنچایا ہے، بھارت میں پہلے سے موجود اعلی تعلیمی اداروں کی تعلیم کو انتہائی مہنگا کرتے ہوئے، لاکھوں دیش واسی زن و مرد بچوں کو ودیش اپنی پڑھائی جاری رکھنے پر مجبور کیا ہے، بلکہ اپنی ناعاقبت اندیز خارجہ پالیسیز کے واسطے سے، عالم میں بھارت کو نہ صرف رسواء پزیر بھی کیا ہے بلکہ یوکرین جیسے یورپ کے سب سے بڑے ترقی پزیر ملک میں اعلی تعلیم حاصل کر رہے

بیس ہزار بچوں کو، وہاں کی پولیس و افواج، مودی جی کی غلط عالمی پالیسیز کی وجہ سے ظلم کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہیں منفی 5 ڈگری والی جنگ زدہ فضا میں بھی، بھوکا بے سرو سامان کھلی چھت جینے پر مجبور کیا جارہا ہے،یہ اسی عالم میں ہورہا ہے جہاں اپنے ایک شہری کی جان بچانے اسرائیل و امریکہ دوسری مسلم حکومتوں کو تاراج تک کیا کرتے ہیں، بھارت کا مستقبل جنگ زدہ یوکرین میں مرتے ہزاروں بچوں پر بھی، سنگھی حکومت فقط سیاست کررہی ہے۔ بھگوان ایشور اللہ ہی اس ہزاروں سالہ گنگا جمنی مختلف المذھبی سیکیولر اثاث ملک کا حافظ آلآمان ہو، وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں