بھارت میں بڑھتی مسلم منافرت کے نتائج ہم مسلمانوں کے لئے نوید نؤ ہیں
نقاش نائطی
۔ +966562677707
سلام ہے ونئے دوبئے جی مسلمانوں کے تئیں آپ کے جذبات کو سلام ایشور بھگت مسلم و عیسائیوں پر ظلم بے جا کا انجام، مسلم دھرم سوریہ اودے کا سبب بنے گاان سنگھی مودی بھگتوں کی کیا اوقات کہ وہ بھارت دھرتی سے دین اسلام کو کو اور ہم مسلمانوں کو ختم کریں ۔ دراصل دین اسلام وہ آسمانی دھرم ہے
جو بابائے آدم سے لیکر حضرت نوح علیہ السلام جنہیں سناتن دھرمی ھندو اپنے ایشور کے دودھ یا رشی منی منو کی حیثیت سے جانتے اور پہنچانتے ہیں، اس منو سے لیکر یہودیوں کے مقدس نبی داؤد و موسی کے ساتھ ہی ساتھ مسیحیوں کے مقدس جیسز یا حضرت عیسی علیہ السلام کے بعد ایشور اللہ کے آخری نبی یا ویدوں میں اشارے دئیے گئے کلکی اُؤتار خاتم الانبیاء خاتم الانبیاء محمد مصطفی تک اس دھرتی کی
دین اسلام مذہب کو بھی ان سنگھ بھگتوں کے جیسے، نبی بھگتوں نے یرغمال بنائے دین اسلام کی اصل اثاث سے پرے سنگھ بھگتوں کی مورتی پوجا کے بمثل، رسول اللہ ﷺ کی ہدایات کے خلاف قبر پرستی کو دین اسلام کا حصہ بنائے جی رہے ہیں*
*جس طرب سے آپ کے سناتن دھرم میں مورتی پوجا منع ہے ہمارے دین اسلام میں بھی قبر پرستی منع ہے لیکن جس طرح سے آپ کے ان بھگتوں نے ھندو دھرم کو یرغمال بنائے رکھا ہے بالکل اسی طرح سے سنگھی مسلم قبر پرستوں نے، دین اسلام کو یرغمال بنائے،اپنے اصل اثاث و اقدار سے دور جئے جارہے ہیں۔اسی لئے کثرت تعداد کے باوجود ہم مسلمان یہود ہنود و مسیحین کے قدموں پر رسوا چھوڑے گئے ہیں۔
آپ کے سناتن دھرمی پنڈتوں کو بھی اس بات کا بخوبی گیان و ادراک ہے اور اسلامی ھجری صدی کے آخر تک یعنی اب سے پچاس ساٹھ برسوں بعد جب سناتن دھرمی اپنے رشی منی منو کے اصل دین ، دین اسلام کی طرف پلٹ دین اسلام مئں داخل یوجائیں گے تب پھر ہمارا سوریہ اودے ہوگا ۔ سناتن دھرمی ھندو اور ہم مسلمان مل کر ہی عالم کی رہبری لائق بنیں گے۔ اس سمت تفصیل معلومات کے لئے مولانا شمس بعد عثمانی کی ھندو و اسلام دھرم تقابل پر لکھی کتاب کو ہڑھی جائے،یہ سنگھ بھگت کچھ سالوں بعد مسلم آبادی بڑھتے ہوئے
، بھارت پر مسلم راج کی جو بات ھندو بھائیوں کو کہتے مسلمانوں سے جو ڈراتے پائے جاتے ہیں وہ دراصل، اصل حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں۔ دراصل مسلمان اپنی بڑھتی آبادی اضافے کے سبب نہیں بلکہ سناتن دھرمی ھندوؤں کے اپنے رشی منی منوکے اصل دھرم کہ طرف لوٹ آنے سے مسلم بھارت میں اکثریت سے ہونگے۔
اور اس حقیقت کو کوئی نہیں جھٹلا سکتا ہے۔اسے ہوکر ہی رہنا ہے ۔ یہ سب ہم مسلمانوں کی تبلیغ سے نہیں بلکہ ان سنگھ بھگتوں کے رام بھگتی کے بہانے ان کے بڑھتے ظلم و بربریت سے سناتن دھرمی نالاں ہوکر، اپنے رشی منو کے اصل آسمانی دھرم کی طرف پلٹنے، مجبور ہو جائیں گے۔ اور پھر اس وقت اسلام دھرم کا سوریہ اودے ہوگا
یہ جو آج کل بھارت می مودی بھگت، سنگھ بھگت، رام بھگتی درشاتے مسلم منافرت کا ننگا ناچ ناچ رہے ہیں،اس کی طرف داری یا ساتھ نہ سناتن دھرم دے سکتا نہ کوئی آور آسمانی دھرم، جب دھرم کے نام سے ایشور کے بھگتوں کے ساتھ چاہے وہ مسلمان ہوں کہ کرسچین، جب جب بھی ایشور بھگتوں پر ظلم روا رکھا جائے گا،اس وقت ایشور کے آسمانی فیصلے حق و باطل کی تفاوت کو ہم انسانوں پر واشگاف کردیں گے
اور انسان اس وقت اپنے دل کی آواز پرحق کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوجائے گا۔ اور یوں رام بھگتی کے بہانےان سنگھ بھگتوں کا ہم مسلمانوں پر ظلم و بربریت، خود انکی بیوقوفی سے، ہزاروں لاکھوں سناتن دھرمیوں کے،اسلام دھرم قبول کرنے سے، اسلام دھرم کا سوریہ اودے ہو جائیگا۔ اور یہ سب اسلامی پندرھویں صدی ہوکر رہیگا۔وما علینا الا البلاغ