56

ہنڈیا بیچ چوراہے پھوٹے گی

ہنڈیا بیچ چوراہے پھوٹے گی

اتحادی حکومت کے قیام کو ایک ماہ سے زائد ہونے کوہے، لیکن سیاسی عدم استحکام بڑھتا ہی چلا جارہا ہے ،وزیراعظم میاں شہباز شریف کابینہ میں فیصلہ سازی کرنے کی جائے اپنی کا بینہ ہی لے کر لندن چلے گئے اور وہاں میاں نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں مشاورت کرکے واپس آگئے ہیں، انہوں نے آتے ہی اپنے اتحادی قیادت سے ملاقات میں سیاسی و معاشی صورتِ حال زیر بحث لاتے ہوئے واضح کیا ہے

کہ مسلم لیگ (ن)قیادت اکیلئے سارا بوجھ برداشت نہیں کرے گی ،حکومتی اتحادیوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو یقین دھانی کرائی ہے کہ ہر معاملے میں حکومت کے ساتھ ہیں اور معاشی استحکام کے ہر فیصلے میں بھی ساتھ رہیں گے ،حکومتی اتحاد نے عمران خان کا فوری الیکشن کرانے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت اپنی آئنی مدت پوری کرے گی،جبکہ شیخ رشید کا کہنا ہے

کہ اس حکومت کی ہندیا بیچ چوراہے پھوٹنے والی ہے۔یہ امرواضح ہے کہ حکومتی اتحادی اقتدار میں جانے کیلئے نہیں آئے ہیں ،تاہم حکومت اپنی مدت تبھی پوری کرسکتی ہے کہ جب ملک کو درپیش بحرانوں سے نجات دلائے ، لیکن اس کے پاس سیاسی و معاشی بحران پر قابو پانے کا کوئی پلان ہے نہ ہی سنجیدگی دکھائی دیتی ہے، حکومت کیلئے ایک طرف سیاسی بحران ہے تو دوسری جانب معاشی بحران بڑھتا ہی جارہا ہے

،موجودہ حکومت ان بحرانوں پر بڑے فیصلوں کے ذریعے ہی قابو پا سکتی ہے ،لیکن یہ فیصلے کرنا اتنا آسان نہیں ،جتنا کہ سمجھا جارہا ہے ،ایک طرف عمران خان عوامی ہجوم کے ساتھ اسلاباد آنے کا عندیہ دیے رہے ہیں تو دوسری جانب زرمبادلہ کے ذخائر اپنی نچلی سطح پر پہنچ گئے ہیں، آئی ایم ایف کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزیدنئے قرضوں کے علاوہ حکومت کے معاشی ماہرین کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے

، شہباز حکومت کے وزیر خزانہ آئی ایم ایف سے تمام شرائط ماننے کی یقین دہانی کراچکے ہیں، لیکن اس معاہدے کے نتیجے میں عوام پر پڑنے والا سارا بوجھ اتحادیوں کی یقین دھانیوں کے باوجود مسلم لیگ (ن)حکومت کو ہی اُٹھانا پڑے گا۔
مسلم لیگ( ن)قیادت اتنے بھولے نہیں ،یہ ساری باتیں بہت اچھی طرح جانتے ہیں ،لیکن اس کے باوجود فوری الیکشن میں نہیں جائیں گے کہ جس کے نتیجے میں عمران خان اقتدار میں آجائے ،ویسے بھی اُن کی ترجیحات کچھ اور ہی ہیں ،حکومتی اتحاد کو ملکی معیشت اور عوام سے کوئی غرض نہیں ،انہیںاپنے مقدمات اور اپنے چھوٹے چھوٹے مفادات کی پڑی ہوئی ہے ،یہ بہت چھوٹے اور خود غرض آزمائے ہوئے

لوگ ہیں ،یہ صرف اپنے مفادات کے گرد ہی گھومتے رہتے ہیں ،ان سے بڑے فیصلوں کی توقع کرنا خود فریبی کے مترادف ہے ، یہ نہ صرف ایک دوسر کو دھوکہ دیے رہے ہیں ،بلکہ اپنے لانے والوں کو بھی فریب دینے میں کو شاں نظر آتے ہیں،شہباز شریف اسمبلی تحلیل کریں گے نہ فوری الیکشن کا اعلان کریں گے ،لیکن انہیں باور کروایا جانا چاہئے کہ قومی مفادمیں انتخابات ہی واحدراستہ ہے ۔
اس میں شک نہیں

کہ ملک کو درپیش بحرانوں کا واحد حل فوری انتخابات کا انعقاد ہے ،لیکن یہ حکومتی اتحاد کو کون سمجھائے گاکہ انتخابات کا اعلان وقت کی اہم ضرورت ہے ،انہیں وہی لوگ سمجھا سکتے ہیں کہ جن کے زیر سایہ آئے ہیں اور جن کے سہارے اپنی مدت پوری کرنا چاہتے ہیں ،اگر مقتدرہ چاہیں گے تو انتخابات کا اعلان بھی بروقت ہو جائے گا اور نگران حکومت بھی بن جائے گی ،ہمارے ہاں رویت رہی ہے

کہ قائم مقام حکومتیں بے کار فالتوں لوگوں پر مشتمل بنائی جاتی رہی ہیں ،اس بار ایسا کچھ نہیں ہونا چاہئے اور ایسی تگڑی قائم مقام حکومت بنائی جائے کہ جو تین چار ماہ کے اپنے عرسے میں مشکل ترین فیصلے کرے،ان اقدامات میں مزید دیر نہیں ہو نی چاہئے ،کیو نکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ قوم کو ہی بھاری نقصان اُٹھانا پڑرہا ہے۔
اس میں کوئی دورائے نہیں کہ ملک وقوم کا نقصان ہو رہا ہے ،لیکن حکومت ملک وقوم کے نقصان کا ازالہ کرنے کی  بجائے اس فکر میں ہلکان ہوئے جارہی ہے کہ اپنا مفاداتی ایجنڈا جلد از جلد پورا کر لے،حکومتی اتحاد اقتدار میں آنے سے پہلے بڑے قلیل المیعاد اور طویل المیعاد معاشی پلان کی باتیں کرتے تھے ، میاں شہباز شریف بھی میثاق معیشت کا تصور دیتے نہیں تھکتے تھے،کیا میثاق معیشت کا مطلب یہی تھا کہ ایک دوسرے کے مالی مفادات کا تحفظ کیا جائے،اقتدار میں آنے بعد اسی ایجنڈے پر کام کیا جارہا ہے، اس مفاداتی ایجنڈے کا نتیجہ ہے کہ ملک کا خزانہ خالی ،لیکن حکمران قیادت مالا مال ہے۔
یہ بات تاریخ کے ریکارڈ پر ہے کہ مسلم لیگ( ن) کہتی تھی کہ عمران خان کے پاس حالات کو سدھارنے کے لیے کوئی منصوبہ نہیں، مگر بدقسمتی سے اب حکومتی اتحادکے بارے بھی حقائق سامنے آگے ہیں کہ اس کے پاس بھی ملک و قوم کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوئی پالان موجود ہی نہیں ہے

،شیخ رشید درست کہتے ہیں کہ حکومت انتخابات کے اعلان میں جتنی دیر کرے گی ،اتنی ہی گہری اپنے لیے سیاسی قبر کھودیے گی ، ملک میںنگران حکومت کیلئے انٹرویو شروع ہو چکے ہیں اور حکومتی اتحادی اپنی مدت پوری کرنے کے دعوئے کررہے ہیں ،حکومتی اتحاد کو شائد س بات کا ادراک ہی نہیں ہے کہ اُن کی ہنڈیا بیچ چوارہے پھو ٹنے والی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں