بھارت کو وشؤ گرو بنانے کے لئے، اعلی تعلیم کو عام کرنا ہوگا
نقاش نائطی
۔ +966562677707
مستقبل میں بھارت دیش کی حکومت چلانے لائق، انہیں بناتےہوئے اور دیش کے لاکھوں عام جنتا کے بچوں کو ، دیش پر حکومت کرچکی، بیرونی حملہ آور مغل حکمرانوں کی، جھوٹ پر مبنی، فرضی کہانیاں سنا سنا کر، انہیں دیش پریم کے مایا جال میں جکڑتے ہوئے، ہزار بارہ سو سال سے، ھندو مسلم سکھ عیسائی، سب ہیں بھائی بھائی کی طرح، محبت چین آشتی سے مل جل کر ساتھ ساتھ رہتے آئے ھندو مسلمانوں کو،
ابھی گذشتہ ہفتے ہی دیش کے مدھیہ پردیش صوبے پر 15 سال تک سنگھی حکومت کرنے والے، سب سے زیادہ مسلم منافرتی صوبے مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کے بیٹے کے، امریکی پنسلوانیہ یونیورسٹی سے، ایل ایل ایم ڈگری پاس کرنے پر،مدھیہ پردیش چیف منسٹر کے مبارکبادی ٹویٹ کے بعد، دیش کے لاکھوں ان بھگت یا کہ سنگھ بگھتوں میں، یہ آگہی پیدا ہوگئی ہے
کہ بھارت پر حکومت کررہے یہ سنگھی حکمران، اپنی اولاد کو تو ودیشی عالمی معیاری کالجوں میں تعلیم دلواتے ہوئے، انہیں قابل بنا رہے ہیں اور دیش کی لاکھوں یواؤں کے بچوں کو اعلی تعلیم سے ماورا رکھے،انہیں جھوٹے دیش بھگتی اور مسلم دشمنی میں سرشار کئے، انکا مستقبل برباد کرتے ہوئے صحیح معنوں میں بھارت کا مستقبل تباہ و برباد کررہے ہیں کاش کہ سنگھی حکمرانوں کی اس دوہری پالیسی سے،
دیش کو وشؤ گرو بننے کی راہ پر گامزن کرنے والے، کانگریس سرکار کی کو،واپس دیش کی سپتھا پر لاتے ہوئے، اپنے 8 سالہ سنگھی دورحکومت میں، ایک بھی اعلی تعلیمی مرکز قائم نہ کرنے والے، بلکہ اپنی ناعاقبت اندیش نوٹ بندی و نفاذ جی ایس ٹی ہالیسیز سے، بھارت کو معشیتی طور تباہ و برباد کرنے والے، ان سنگھی حکمرانوں کو،ان کے ناگپور ھیڈکوارٹر بھیجنے کی ضرورت ہے
اس کلپ میں درشائے گئے، سنگھی لیڈروں کے دوہرے ماپ ڈنٹ والے، اس پیغام آگہی تعلیم کو، دیش کے لاکھوں ان بھگتوں تک پہنچانے کی سعی کی جائے اور پڑھا لکھا اعلی تعلیم یافتہ بھارت والے، ڈاکٹر ابوکلام آزاد و جواھر لال نہرو سمیت کانگریسی لیڈروں کے پیغام تعلیمی آگہی کو، دیش کے کونے کونے تک پہنچائے ہوئے،ہزاروں سال قبل کے آسمانی ویدک دھرم والے گنگا جمنی مختلف المذہبی سیکیولر تہذیبی،
مہان بھارت کو، وشؤگرو بننے کی راہ پر گامزن کرتے پائے جائیں۔بعد آزادی ھند، “پڑھا لکھا اعلی تعلیم یافتہ بھارت” اور “غریبی ہٹاؤ دیش کو بچاؤ”جیسے عملی اعلانات سے، پینسٹھ سالہ کانگریسی حکمرانوں کی اور “سب کا ساتھ سب کا وکاس” نیز “اچھے دن آنے والے ہیں” جیسے بلند و بانگ دعوؤں کے دیش پر قبضہ جمانے والے سنگھی مودی بریگیڈ، والے آٹھ سالہ سنگھی حکمرانوں کی، تعلیمی پالیسیز کا تقابل، دیش کی ترقی کا ضامن ہے۔کانگرئس سرکار نے اپنے ایمرجنسی والے سیاہ دور سے قبل والے تیس سالہ شروعاتی دور اقتدار میں، اپنےہانچ سالہ ترقیاتی منصوبوں پر عمل پیرا، دیش کے مختلف حصوں،
ریاستوں، شہروں، صوبوں میں اعلی تعلیمی مراکز آئی آئی ٹی،آئی آئی ایم، جیسے تعلیمی ادارے تعمیر کرتے ہوئے، دیش کے غریب و پس ماندہ عام دیش واسیوں کو، اعلی تعلیم دلواتے ہوئے، عالم کے سو سے زائد ملکوں میں، انہیں بھیج بھیج کر، ایک طرف جہاں اپنے بھارتیہ تعلیمی ترقیات کے جھنڈے عالمی سطح پر گاڑے ہیں، وہیں پر، ان تعلیم یافتہ لاکھوں کروڑوں یواؤں کے، عالم کے ملکوں میں،
صنعتوں اداروں کو بیچ بیچ کر، یا رہن رکھتے ہوئے، پہلے سے روزگار پر ریے کروڑوں یواؤں کو بے روزگار کرتے ہوئے، دیش میں بے روزگاری اور مہنگائی کی شرح اب تک کی اونچائی پر پہنچاتے ہوئے، دیش کو کنگال و برباد کر چھوڑا ہے۔ رام راجیہ پرتیک سب سے شکتی سالی ھندو ویر سمراٹ سنگھی مودی کے آٹھ سالہ دور اقتدار میں ہوئی بھارت دیش کی معشیتی تباہی و بربادی کچھ اور سالوں میں اپنے
وقت کی سونے کی چڑیا بھارت کو، یہ سنگھی مودی یوگی بریگیڈ حکمران، کس قدر تنزل پذیر تباہی و بربادی طرف لے جائیں گے اندازہ لگاتے ہوئے، اب کے بعد ہر آنے والے صوبائی کہ مرکزی انتخابات میں، اپنے قیمتی ووٹوں سے ان سنگھی حکمرانوں کو انکی اوقات یاد دلانے کا صحیح وقت آچکا ہے. وما علینا الا البلاغ