اپنےجرات مندانہ ایمانی جذبہ کو ثابت کرنے کا وقت 33

بھارت کی معشیتی بربادی کی ذمہ دارھندو دہشت گر تنظیم آرایس ایس

بھارت کی معشیتی بربادی کی ذمہ دارھندو دہشت گر تنظیم آرایس ایس

۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707

دیش کے پرم پوجیہ مہاتما گاندھی کو قتل کرتے ہوئے بھارت کا پہلا دہشت گرد بننے والا گوڈسے نہ صرف ھندو ، آرایس ایس سے منسلک تھا بلکہ آج اس سنگھی مودی ہوگی راجیہ میں قاتل مہاتما گاندھی کو آدرش نیتا مانتے ہوئے،اس کی پوجا کی جاتی ہے۔ مہا شکتی سالی مودی مہاراج کے 8سالہ رام راجیہ میں، عوامی بھیڑ کا شکار، بن موت کے گھاٹ اتار دئیے گئے سو کے قریب تمام کے تمام، مسلمان دلتوں کو مارنے والے، ویر یا کایر بھیڑ نہ صرف ھندوؤں ہی کی تھی بلکہ سب کے سب،

آر ایس ایس بجرنگ دل یا انہی کی کسی شدت پسند تنظیم ہی سے تھے۔ اب تک جتنے بھی پاکستانی ایجنٹ بھارت میں پکڑے گئے ہیں وہ نہ صرف تمام کے تمام ھندو ہی تھے،بلکہ ان میں سے، اکثریت نام نہاد دیش بھگت آرایس ایس، بی جے پی یا انکے کسی ذیلی شاخ سے جڑی ہوئی تھیں۔باور تو اور ایکیسویں صدی کے ابتدائی کچھ سالوں میں حیدر آباد مکہ مسجد بم بلاسٹ، مالیگاؤں قبرستان بم بلاسٹ،

اجمیر و بنارس درگاہ و مندر بم بلاسٹ، ھند و پاکستانی دوستی پر مبنی،شری اےل۔بہاری واجپائی کی کوششوں سے شروع ہوئے،، سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین بم بلاسٹ، جیسے بھارت بھر میں کرائے گئے، تمام کے تمام دہشت گردانہ کاروائی، نہ صرف ھندوؤں کی طرف سے کئی گئی تھیں، بلکہ ھندو آرایس ایس، بی جے پی، کی فوجی کاروائی کرنے والی ذیلی شاخ، دہشت گردتنظیم “ابھینؤ بھارتی” نام سے، سوامی اسیمانند، سادھوئی

پرتگیہ سنگھ ٹھاکور، کی سرپرستی میں، کرنل پروہت جیسے آن ڈیوٹی یا ریٹائرڈ فوجی کرنل کے ذریعہ بنائی گئی، ھندو دہشت گرد تنظیم تھی۔ جس نے منظم پیمانے پر، نہ صرف بھارت کے مختلف شہروں میں،مختلف بم دھماکے کرتے ہوئے، ان میں مسلمانوں ہی کا جانی و مالی نقصان کرایا تھا بلکہ بھارتیہ حکومتی تحقیقاتی ایجنسیوں میں گھس کر کام کررہے، بڑےبڑے آفیسز پر براجمان، سنگھیوں نے، اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے، ان ھندو دہشت گردوں کے کئے، تمام تر دہشت گردانہ بم دھماکوں میں، مسلم پڑھے لکھے ہزاروں نوجوانوں کو پھنساکر، جیل کی کال کوٹھریوں میں ڈالتے ہوئے،

ٹاڈا اور مکوکا جیسے بیرونی دہشت گردوں سے نمٹنے والے قانون کی شقیں لگا کر، ان کی زندگیاں خراب کیں تھیں۔ یہی کچھ آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کی ذیلی ھندو شدت پسند تنظیمیں، پورے بھارت میں ایسا ہی کرتی آئی ہیں۔ جس ریاست میں انہیں اپنی آر ایس ایس، تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہوتا ہے وہاں ایسے ہی دہشت گردانہ کاروائی کرتے ہوئے، وہ وہاں کے ھندو برادران کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکاتے ہوئے

،مضبوط ہوا کرتے ہیں۔ کیرالہ کی سیاست مذہب سے اوپر ہوکر چلتے رہنے سے، انہیں وہاں پاؤں جمانے کا موقع نہیں ملتا ہے۔اگر یہ کیرالہ “اللہ پوزا” ڈسٹرکٹ، ایراؤ کاڈو بائی پاس، آرایس ایس ممبر کے گھر پکڑا گیا دھماکہ خیز مواد، اگر کیرالہ پولیس کے ہاتھوں پکڑا نہیں جاتا تو، کیرالہ کے کسی حصہ،کسی علاقے میں، دہشت گردانہ کاروائی ہوتی اور الزام مسلمانوں پر ڈالتے ہوئے ھندو مسلم منافرت پھیلائی جاتی

26 نومبر 2008 ممبئی دہشت گردانہ کاروائی بھی آرایس ایس تھنک ٹینک نے کروائی تھی تاکہ بھارت بھر میں ہوئے مختلف بم دھماکوں میں ممبئی اینٹی ٹیررسٹ اسکویڈ چیف ہیمنت کرکرے نے، ھبدو دیڈت گرد تنظیم ابھینو بھارتی کے تاڑ جوڑتے ہوئے، عالم بھر میں بدنام کئے گئے مسلم دہشت گردی کے بجائے، ھندو دہشت گردی کا گھناؤنا چہرہ جو متعارف کروایا تھا، اس لئے ہمنت کرکرے ہی کو راستے سے ہٹانے کے لئے،

ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ جس میں آرایس ایس پوری طرح کامیاب رہی اور ہیمنت کرکرے کے بعد دیش بھر میں ہوئے مختلف دھماکوں میں، ثبوت سے پکڑے گئے ابھینؤ بھارتی کے ھندو دہشت گردوں کے خلاف کیس کمزور کرتے ہوئے، انہیں نہ صرف ضمانت پر آزاد کرایا گیا بلکہ دیش بھر میں ہوئے مختلف بم دھماکوں کی ذمہ دار،سادھوئی پرتگیہ سنگھ ٹھاکور کو، مدھیہ پردیش سے، ایم پی الیکشن جتوانے ہوئے، بھارت کے مختلف شہروں میں کئے گئے ھندو دہشت گرد دھماکوں کا انعام انہیں دیا گیا تھا

عالم بھر میں مسلم دہشت گردی کا ہؤا کھڑا کرتے ہوئے، افغانستان کی طالبانی اسلامی حکومت کے خاتمہ کے ساتھ ہی ساتھ، عراق، شام ، لیبیا، یمن کی مسلم مملکتوں کو، تاراج کرتے ہوئے، عالم کے مسلمانوں کو دبائے رکھنے کی سازش پر عمل پیرا، یہود و نصاری کی مشترکہ سازش، خود اپنے ہی ملک کی شان سمجھے جانے والے، ٹوین ٹاور پر 9/11/2001 دہشت گردانہ حملہ کرواتے ہوئے، عالم بھر میں جو آسلامو فیوبیا کا بازار گرم کیا گیا تھا، اسی کو آگے بڑھاتے ہوئے، بھارتیہ ھندو شدت یسند تنظیم،

آرایس آیس سے گٹھ جوڑ کرتے ہوئے، ایکسوین صدی کی ابتداء میں، آرایس ایس ہی کی شدت پسند دہشت گرد تنظیمی شاخ، “ابھینؤ بھارت” بناتے ہوئے، بھارت کے مختلف شہروں میں بم بلاسٹ کرواتے ہوئے، مسلم تعلیم یافتہ نوجوانوں کی زندگیاں تباہ و بربادی گئی تھیں۔9/11(ستمبر) امریکی حملہ ہو یا 9/11 (نومبر) ممبئی دہشت گردانہ حملہ، ان کے تار عالمی یہود ھنود و نصاری سازش کنندگان کے شامل ہونے کے ثبوت بعد کے دنوں میں سامنے آنے کے باوجود، اور ایک حد تک یورپ و امریکہ میں مسلمانوں کے تئیں اعتماد بحال ہوتے پس منظر باوجود، بھارت کے عوام ابھی تک بھارت میں ہوئے

تمام تر دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے، سادھوئی پرتگیہ سنگھ تھاکور اور کرنل پروہت والی، ابھینؤ بھارت، ھندو ٹیررسٹ چہرہ ثابت ہونے کے باوجود، آرایس ایس کے شر سے محفوظ رہنے کی آگہی، ھند واسی اکثریت کی سمجھ میں ابھی تک نہیں آئی ہے یا سوچی سمجھی سازش کے تحت عام ھند واسیوں تک پہنچانے سے گریز کیا جارہا یے۔
2014سےپہلے کانگریسی پی ایم منموہن سنگھ کی قیادت میں، اپنی تیز تر معشیتی ترقی پزیری سے، 2030 تک عالم کی سربراہی کی دوڑ میں چائینا کے ساتھ، آگے رہنے والے بھارت کی باگھ دوڑ 2014 آرایس ایس بی جے پی، کے سب سے مہا شکتی سالی ھندو ویر سمراٹ مودی جی کے مضبوظ ہاتھوں میں کیا آگئی، معشیتی ترقی پزیری کے مدارج اور تیزی سے طہ کرتے ہوئے 2030 کے بجائے 2024 ہی میں بھارت کو وشؤگرو بنانے کے بجائے، مہاں مودی جی نے، اپنی ناعاقبت اندیش نوٹ بندی،

نفاذ جی ایس ٹی سمیت کورونا وبا قابو رکھنے میں ناکام پالیسیز کے چلتے، بھارت معشیتی ترقی کرتے وشؤ گرو بننے کے بجائے، اپنے کمزور پڑوسی دیش بنگلہ دہش نیپال بھوٹان سے بھی گیا گزرا اور کمزور ترین ملک بنتے ہوئے، 2014 کے مقابلے 50 سال پیچھے چلا جاچکا ہے۔ اگرمہان مودی یوگی،

بی جے پی، آرایس ایس کے زمام اقتدار بھارت مزید کچھ اور سال رہا تو، ابھی چند دنوں قبل مسلم مخالف راجا پکشا برادران کے ہاتھوں کنگال ہوئے، سری لنکا سے بدتر حالت اپنے وقت کی سونے کی چڑیا بھارت کی حالت ہوجائےگی۔ اس لئے بھارت کو، سری لنکا کی طرح معاشی کنگال و برباد ہونے سے بچانا ہے تو 2024 عام انتجاب سے قبل مسلم مخالف اس آرایس ایس، بی جے پی، مودی ،یوگی، سنگھی حکومت کو، گھر بھیجنا ہوگا۔ وماعلینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں