38

اسلوب و حکمت، دعوت دین اسلام

اسلوب و حکمت، دعوت دین اسلام

نقاش نائطی
۔ +966562677707
39 سال قبل 1983 میدان منی،ہر طرف احرام بردار بندگان خدا کا ٹھاٹیں مارتا سمندر، شیطان کو کنکریاں مارنے والے رجم مناسک حج ادائیگی کے لئے، ہر سو روان دواں تھا، ہم کچھ احباب خیمے میں، اپنے علاقے کے نامور عالم دین المحترم ملا اقبال ندوی علیہ الرحمہ،جو بعد کے دنوں قاضی شہر بھی بن گئے تھے،

ان کی مجلس میں بیٹھے پند و نصائح سن رہے تھے۔ کہ کچھ نوجوان ہاتھوں میں کنکریاں لئے، آتے ہیں اور پوچھتے ہیں ” مولانا ہم اپنی اپنی بیویوں کی طرف سے رجم مناسک حج کیا ادا نہیں کرسکتے ہیں؟” حضرت مولانا نے فرمایا ” کیوں نہیں تم انہیں اپنے ساتھ مقام رجم تک لےجاؤ، کہ انہیں بھی رکن حج، رجم کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوجائے” وہ کہنے لگے “مولانا ہجوم بہت ہے، کہیں انہیں تکلیف نہ ہوجائے؟”

مولانا ذرا کرخت لہجے میں گویا ہوتے ہیں، ہجوم کس حج میں نہیں ہوتا؟ اور تکلیف اٹھانے کے لئے ہی تو ہم سفر حج پر ہیں۔ انہیں کم از کم رجم والے مقام تک تو لیجاؤ اور واقعی زیادتی ہجوم کے باعث، ان کا بذات خود شیطان کو کنکریاں مارنا دشوار ہو تو پھر انہیں، کہیں قریب ہی کسی محفوظ مقام کھڑا کر، انکی طرف سے تم رجم کرلینا” وہ نوجوان نہ صرف اپنی بیوئوں کے ہمراہ چلے گئے بلکہ بعد آکر انہوں نے بتایا کہ باوجود ہجوم کثرت کے، نہایت اطمینان سے انہوں نے رجم اپنے ہاتھوں سے ہی کیا

یہی تو اسلوب و حکمت دعوت دین اسلام ہے ۔ اپنے ماتحتین کے لئے،رزق حلال کی جستجو ہر مومن مسلمان پر فرض ہے۔ اس صاحب ریش بزرگ حضرت نے امام غزالی علیہ الرحمہ سے منقول ، جس بزرگ کے حصول رزق کی جستجو کا یہ واقعہ سنایا ہے یقینا قابل تقلید عمل ہے۔ آج کے سست حمار ٹائپ کے نوجوان محنت جفاکش سے دامن چھڑاتے ہوئے، رزاق دوجہاں کی رزاقئیت کی دہائی دیتے،نکمے گھر بیٹھے رہتے ہیں،

یا مفت دعوت اسلام کی،کی جانے والی خدمات ہی کو، حصول رزق کا وطیرہ بناتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہئیے کہ یقینا رزاق دو جہاں ان نکموں کو بھی گھر بیٹھے انہیں کھلانے پر قادر ہے لیکن گھر بیٹھے بغیر محنت ملی وہ رزق، یقینا کسی صاحب حیثیت کے فطرہ، زکاة یا صدقہ کی رقم میں سے ہوگی، جو یقینا” جائز ہوتے ہوئے بھی، کسی بھی طور ہم جیسے صحت مند غیور مسلمانوں کے لئے ، مناسب نہیں ہوگی۔

دیکھئے کیسے ایک سفید ریش بوڑھا مسلسل کئی روز تک محنت مزدوری کرتے ہوئے، اپنی بیوی کے لئے،حلال رزق کی جستجو کرنے مارکیٹ پہنچتا ہے صبح سے دوپہر تک ہر کسی سے التجا و درخواست روزگار کرتا رہتا ہے اور آذان ظہر پر بندگی خدا کے لئے، مسجد چلا جاتا ہے۔ اپنے اللہ کی حمد وثناء بعد مسجد کی صفائی ستھرائی کرتے ہوئے، بندگی خدا کا حق بھی ادا کرتا ہے۔ اس پر بھی، اسے پہلے ہی دن اسکے اللہ کہ طرف سے

من و سلوی نہیں اترتا ہے بلکہ کئی دن کی محنت و جفاکشی بعد، جب اسکی بیوی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہوتا ہے تب پھر رزاق دوجہاں کی رحمت جوش میں آتی ہے اور وہ آسمان سے، من وسلوی اتارے جیسا ہی،اہنے کسی بندے کے دل میں حکم خداوندی ودیعت کر، اس کے گھر رزق بے بہا پہنچا دیتے ہیں

۔ اللہ ہی سے دعا ہے کہ وہ ہم مسلمین کو مسلمین کے ساتھ ہی مومنین میں دے بھی بنائے اور پورے ارکان صوم و صلاة اذکار کو رسول اللہ ﷺ کے عین فرمان مطابق پورے اسلوب و حکمت اپنے اعمال ودعوت دین اسلام کرتے پائے جائیں۔ آمین گرم آمین واللہ الموافق بالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں