بھارت کومنہ توڑجواب دینے کا عزم !
بھارت آئے روز پا کستان مخالف بیانات کے ذریعے کشیدگی بڑھانے کی کوشش کرتا رہتا ہے ،گزشتہ دنوں بھارتی وزیر دفاع نے ایک بار پھر پا کستان کو دھمکی دیے ڈالی ہے ،پاک فوج کے نئے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے بھارت کے وزیر دفاع کی جانب سے گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر پر قبضے کے حوالے سے متنازع بیانات کا جواب دیتے ہوئے بڑے کھولے انداز میں واضح کردیا ہے کہ پاک فوج کسی شرانگیزی کی صورت میں دشمن کو اس کے گھر میں گھس کر مارنے کی اہلیت رکھتی ہے ، اگرہم پرجنگ مسلط کی گئی تو نہ صرف مادر وطن کا دفاع کریں گے ،بلکہ لڑائی دشمن کے علاقے میں بھی لے جائیں گے۔
بھارت نے پا کستان کے خلاف بیان بازی کوئی پہلی بار نہیں کی ہے ،بھارت گاہے بگاہے ایسے اوچھے ہتھکنڈے آزماتا رہتا ہے اور ہر بار اسے شر مندگی کا سامنا کر ناپڑتا ہے ،لیکن بھارتی سر کارکا ڈھٹائی اورہٹ دھرمی میں کوئی ثانی نہیں ہے ،بھارت بار ہا شر مندگی اُٹھانے کے باوجود اپنی روش سے باز نہیں آرہا ہے
اور پا کستان کے خلاف بیان بازی کرکے چھڑ چھاڑ کرتا رہتا ہے ،تاہم اس بارنئے آرمی چیف سید عاصم منیر نے ایسا منہ توڑ جواب دیا ہے کہ جس کے بعد بھارت کبھی آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر اپنی حریصانہ نگاہیں ڈالنے کی کبھی جرأت نہیں کرے گا۔ملک کی مسلح افواج کا کام ہی لڑنا ہوتا ہے ،پاک افواج کا سربراہ بھی لڑنے کی ہی بات کرے گا،امن‘ سفارتی حل اور مذاکرات کے معاملات سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہوتے ہیں،پاکستان دفاعی صلاحیت کے اعتبار سے بھارت کا مقابلہ کر سکتا ہے
،فوجیوں کی تعداد اور ہتھیاروں کے ڈھیر کی بجائے تزویراتی توازن پاکستان کے حق میں ہے،جنرل عاصم منیر نے منصب سنبھالنے کے بعد اپنی ترجیحات کا تعین کر دیا ہے۔وہ خود کوسارے سیاسی معاملات سے الگ کر کے فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیت پر بھر پور توجہ دے رہے ہیں۔پاک فوج کے سر براہ کاکسی بھی بیرونی شرانگیزی سے نمٹنے کیلئے ہردم تیار رہنا لائق اطمینان ہے ،لیکن وطن عزیز میں ایک مدت سے جاری سیاسی انتشار و تفریق پر بھی قابو پانا ہو گا، کیونکہ دشمن کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے قومی اتفاق و یکجہتی ناگزیر ہے، ملک اندرونی تنازعات میں بھی بری طرح الجھا ہوا ہے،
سابق آرمی چیف جو سیاسی مسائل پیدا کر کے گئے ہیں، اس سے بھی جنرل عاصم منیر اور ان کی ٹیم کو نمٹنا ہے، فوج کو سیاست سے دور رکھنا ہے اور بھارت جیسے سازشی دشمنوں سے مقابلہ بھی کرنا ہے، قوم نے اپنے نئے آرمی چیف سے بہت ساری اُمیدیں وابستہ کررکھی ہیں ،عوام نے کل بھی ملک دشمن قوتوں کے خلاف فوج کا ساتھ دیا،قوم آج بھی آخری دم تک ملک دشمنوں کے خلاف فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کاش ان کٹھن حالات میں سیاسی قیادت کو بھی ادارک ہوتا کہ ملک کن مشکلات میں گھرا ہے اور ملک دشمن نقصان پہنچانے کیلئے کس حدتک کام کررہا ہے ،لیکن سیاسی قیادت کو اپنی محاذ آرائی سے ہی فرصت نہیں ہے ،ایک دوسرے کو گرانے اور دیوار سے لگانے میں اتنے مصروف عمل ہیں کہ ملک مخالف بیانات کا جواب بھی دینے کی فرصت نہیںدیا ہے ، اتحادی حکومت سے توقع کی جا رہی تھی
کہ ان بیانات کا سیاسی و سفارتی انداز میں موثر جواب دے گی، لیکن کمزور سے لہجے میں مذمت کر کے معاملہ چھوڑ دیا گیاہے،پاکستان کی سلامتی اور کشمیر معاملے پر قوم جس قدر حساس ہے،اتحادی حکومت نے اس حساسیت کا ادراک ہی نہیں کیاہے ،اس وجہ سے ہی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو خود ہی منہ توڑ جواب دینا پڑا ہے ۔بھارت ایک جارحیت پسند ملک ہے،اس کے جاریحانہ رویئے کا جب تک جاریحانہ انداز میں جواب نہیں دیا جائے گا ،اس کی سمجھ میں بات نہیں آئے گی
، لیکن اس بار بھارتی وزیر دفاع کے متنازع بیانات پر پاک آرمی چیف کے منہ توڑ جواب نے عوام کے جذبات کی تر جمانی کی ہے، قوم نئے سپہ سالار کے بیان کا خیر مقدم کررہی ہے ،بھارتی سر کار کو ایسامنہ توڑ پیغام جانا ازحد ضروری تھا، تا کہ وہ ہمسایہ ممالک کے لئے خطرات پیدا کرنے سے باز رہے ، اگر اس نے اپنی روش اب بھی نہ چھوڑی اور دنیاعالم بھی تماشائی بنی دیکھتی رہی تواس کا خمیازہ بھارت کے ساتھ پوری دنیا کو بھی بھگتنا پڑے گا۔