57

کیا کورونا کال کی طرح بے روزگاری بھک مری کال آنے والا ہے؟

کیا کورونا کال کی طرح بے روزگاری بھک مری کال آنے والا ہے؟

نقاش نائطی
۔ +966562677707

کورونا وبا دوران بن دوائی بن آکسیجن زبردستی مار دئیے گئے 50 لاکھ بھارت واسیوں کی طرح،2024 عام انتخاب سے قبل، بے روزگاری بھک مری کے سبب،کئی لاکھ بھارت واسیوں کو خودکشی کی موت مرنا پڑیگا؟

مسٹر پھینکو مشہور جھوٹوں کے سردار، مہان مودی جی وزیر اعظم بھارت اور انکی وزیر مالیات سیتا رامن صاحبہ بھی، عوامی جلسوں کے ساتھ ہی ساتھ، ایوان قانون ساز پارلیمنٹ سیشن میں بھی، جس دھڑلے سے،جھوٹ افترا پروازی کا سہارا لیتے ہوئے، دن کے اجالے جیسے پینسٹھ سالہ سنہرے کانگریس معشیتی ترقی پزیر حکومتی دور کو، رات کا اندھیرا ثابت کرتے گھومتے ہیں، انکے آٹھ ساڑھے آٹھ سالہ اس سنگھی راج میں بقول انکے، مہان مودی جی کی سرپرستی میں، وائبرنٹ گجرات ماڈل طرز پر، معشیتی ترقی کرتے ہوئے،

بھارت عالم کا استاد (وشو گرو) بنتے عالم کی نیابت کرنے کی صلاحیت تک حاصل کرلی ہے، دیش کی عوام اس حقیقت کا بخوبی ادراک رکھتی ہے کہ کس طرح سے مہان مودی جی نے ، ربع صد سال قبل تک،اپنی پھٹپٹیہ پر دہلی کی خاک چھانتے روزی روٹی کمانے والے، انکے اپنے گجراتی برہمن سنگھی دوست شری گوتم ایڈانی کو،عالم کا دوسرا سب سے بڑا دھنوان بنانے کے چکر میں، کسی طرح سے 8 ستمبر 2016 شام 8 بجے

نشر ہونے والے، اپنے “من کی بات” پروگرام کے ذریعہ، معشیتی “سرجیکل اسٹرائیک نوٹ بندی” اعلان اور”نفاذ جی ایس ٹی” حکومتی فیصلوں سے، 130 کروڑ عوام کی پینسٹھ سالہ بچت،جمع پونجی تک کو، لوٹ لوٹ کر، 90 فیصد بھارتیہ عام جنتا کو کھانے پینے تک کے لئے،سکھ چین سے ماورا قلاش بھوکا، رکھ چھوڑا ہے

پینسٹھ سالا کانگریس راج میں، بنا تشہیر کئے کروڑوں نوجوانوں کو اعلی تعلیم دلوائے، انہیں بھارت و عالم میں نوکریاں دلوائے،جس تیزی سے،بھارت کوترقی پزیری کےمعراج طہ کرواتے ہوئے، بھارت کو 2030 تک عالم کی نیابت کے لائق ٹہرایا اور بنایا تھا، اسی ترقی پذیر بھارت کو، اپنے 8 سالہ سنگھی زمام حکومت میں، اپنے دوست ایڈانی امبانی سمیت کچھ انگلیوں پر گنے جانے والے گجراتی سنگھی برہمن پونجی پتیوں کو،

نوازنے کے لئے، دیش کے بنکوں سے انکےلئے، ہزاروں لاکھوں کروڑ کے قرضے، نہ وصول ہونے والے (این پی اے)قرضے بتا،انہیں معاف کرواتے ہوئے، 130 کروڑ عوام کے پیسوں سے کھڑے کئے بنکوں کو، قلاش و تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ دو کروڑ سالانہ نئی نوکری دینے کے وعدے سے، “سب کا ساتھ سب کا وکاس” اور “اچھے دن آنے والے ہیں” سہانے سپنوں والے نعروں کی گونج کے درمیان، 130 کروڑ دیش واسیوں کو، بے وقوف بناتے ہوئے، دہلی کے اقتدار پر قبضہ کرنے والوں نے،

اپنے 8 سالہ سنگھی دور اقتدار میں، اپنے خود کے کئے وعدے مطابق، 16 کروڑ نئی نوکریاں دینے کے بجائے، 2014 پہلے والے کانگرئس راجیہ میں، پہلے سے نوکریوں پر رہے، 16 کروڑ نوکری پیشہ بھارت واسیوں کو زبردستی بے روزگار کرتے ہوئے، انہیں گھروں میں بٹھا، بعد آزادی والے 45 سال کے سب سے زیادہ بے روزگاری کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے، دیش واسیوں کو بھوکے پیاسے خودکشی کرتے مرنے پر مجبور کیا ہوا ہے۔ ایسے میں، اپنے کئے پر شرمندہ ہونے کے بجائے، الٹا ای وی ایم چھیڑ چھاڑ، اپنی بمپر جیت کو عوامی جیت بتا آوردرشا، الٹا عوام و جمہوری اقدار کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔

ایسے میں بھارت واسی غریب و معتدل مختلف المذہبی دلت آدیواسی پچھڑی جاتی اور مسلم عوام کو،اپنے درمیان موجود ہزار اختلافات درکنار کرتے ہوئے،بعد آزادی محدود صلاحیتوں کے باوجود اس وقت کے غریب اور پس ماندہ ملک بھارت کو اپنے پینسٹھ سالا کانگرئسی راج میں، ترقی پزیری کے مدارج طہ کرواتے ہوئے، 2030 تک عالم کا قائد ملک بنانے والی 130 سالہ آل انڈیا کانگرئس پارٹی ہی کو، دوبارہ اقتدار میں واپس لانا ہوگا۔ اپنے 8 سالہ مذہبی منافرت پھیلائے بھارت کو، اپنے بھارت جوڑو یاترا سے

، دیش واسیوں کے دلوں کو جوڑنے والی کانگرئس ہی کے مضبوط ہاتھوں میں، بھارت کا اقتدار ہمیں دینا پڑیگا ورنہ معشیتی تباہی کے جس سونامی سے معشیتی پنڈت ہمیں ڈرا رہے ہیں اگر وقت رہتے اس پر قابو نہ پایا گیا تو مہاں مودی یوگی راج میں، کورونا مہاماری کے بہانے حکومتی لاپرواہی سے بغیر آکسیجن،بغیر دوائی زبردستی مار دئیے گئے 50 لاکھ بھارت واسیوں کی طرح، 2024 عام انتخاب سے پہلے بے روزگاری، مہنگائی، بھک مری سے پریشان خودکشی کرتے کچھ لاکھ غریب ومعتدل بھارت واسیوں کو، خودکشی کر مرتے دیکھنا پڑیگا۔ وما علینا الا البلاغ

معشیتی ایکسپرٹ تجزیہ نگارسنجے گوہا ٹھاکر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں