اتنی بے اعتباری کیوں ہے! 50

عوام پر مہنگائی کا ایک اور وار !

عوام پر مہنگائی کا ایک اور وار !

پی ڈی ایم حکومت نے جاتے جاتے پاکستانی عوام پر ایک اور وار کرڈالا ہے، حکومت نے پیٹرولیم کی قیمتوں میںیکمشت بیس روپے کا اضافہ کرکے عوام کی کمر ہی توڑ ڈالی ہے، ابھی کچھ دن پہلے ہی بجلی کے فی یونٹ میں اتنا زیادہ اضافہ کیا گیا

کہ عوام بلبلا کر رہ گئے تھے، اب پٹرول کے نرخوں میں ہوش اُڑا دینے والے اضافے نے تو عوام کو مہنگائی کے ایک ایسے سمندر میں دھکیل دیا ہے کہ جس کا کوئی کنارا ہی نظر نہیں آرہاہے، عوام ایک عجیب سی صورت حال میں مبتلا ہوچکے ہیں ،یہ اُس آئی ایم ایف معاہدے کے باعث ہو رہاہے کہ جس پر اہلِ اقتدار نے بڑی خوشیاں منائی تھیں، اب ایک قہر کی صورت عوام پر ٹوٹ رہا ہے۔
ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان بر پا ہے

، اس مہنگائی کے طوفان میں عوام کا جینا انتہائی مشکل ہو تا جارہا ہے ،جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ ہم مشکلات سے باہر نکلنے میںکا میاب ہو گئے ہیں ،وزیر اعظم کا کہنا بجا ہے، یہ اپنے خلاف تمام مقد مات ختم کرواکے ساری مشکلات سے باہر ضرور نکل آئے ہیں،لیکن بے چارے عوام تو مشکلات کی دلدل میں دھنستے ہی جارہے ہیں ، عوام جائیں تو کدھر جائیں،عوام کا کوئی پر سان حال نہیں ہے ،یہ مفاد پرست حکمران عوام کے مسائل کیا سمجھیں گے اور اس کا کیا حال نکالیں گے،یہ اپنے ہی حصول مفاد میں آئی ایم ایف کی تابعداری کرتے ہوئے سارابوجھ غریب عوام پر ہی ڈالے جارہے ہیں ۔
ہمارے حکمران کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہی ہیں، ابھی کچھ روز پہلے ہی عوام کو نوید سنائی جا رہی تھی کہ روس سے تیل آرہا ہے ،ملک بھر میںپٹرول سستا ملے گا،گویاہر طرف جل تھل ہو جائے گا ،لیکن آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیکنے والی حکومت نے اب پٹرولیم مصنوعات میں ریکارڈتوڑ اور عوام کش اضافہ کرکے عوام سے ہر اُمید، ہر آس ہی چھین لی ہے،حکمران اتحاد کے جاتے جاتے
اقدامات سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے نام پر نگراں حکومت کی آسانی کے لیے ہی سب کچھ کیا جارہاہے، تاکہ وہ تین چار ماہ میں چار پانچ روپے اوپر نیچے کر کے عوام کے ساتھ کھیلتی رہے اور اپنا وقت گزار کر چلی جائے،یہ ایک اعتبار سے بارودی سرنگ ہی بچھائی ہے ،لیکن یہ کسی حکومت کے خلاف نہیں ،بلکہ پاکستانی عوام کیلئے بجھائی جارہی ہے، کیونکہ جو کچھ بھگتنا ہے، پاکستانی عوام نے ہی بھگتنا ہے۔

عوام کل بھی ان سب کا کیا بھگت رہے تھے ،عوام آج بھی ان کا ہی دیا بھگت رہے ہیں ،جبکہ حکمرانوں کے پاس کوئی نہ کوئی بچائو کی ڈھال موجودرہی ہے،اس بار آئی ایم ایف کی آڑ میں سارا بوجھ عوام پر ہی ڈالاجارہے ہیں ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ ہم آئی ایم ایف معاہدے میں ہیں،اس لیے قوم کے مفاد میں قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں ، لیکن اسحاق ڈار یہ نہیں بتاتے کہ آئی ایم ایف نے تو زراعت پر بھی ٹیکس لگانے کی شرط رکھی تھی، اس کا کیا بناہے، اس شرط کو پورا کیوں نہیں کیاگیا؟

یہ کس کے مفاد میں کیاگیا ہے، قوم کو کب تک ایسے ہی دھوکا دیا جاتا رہے گااور اپنے مفاد کو قوم کا مفاد کہا جاتا رہے گا، یہ بات اسحاق ڈار جانتے ہیں اور پوری پی ڈی ایم بھی جانتی ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کا اثر ہر چیز پر پڑتا ہے،اس وجہ سے ہی مہنگائی مزیدبڑھتی ہے، یہ لوگ اپنے قبیلے پر ٹیکس لگارہے ہیں نہ ہی عوام کا بوجھ بانٹ رہے ہیں ،یہ مسلسل عوام کو مہنگائی کی چکی میںپیستے چلے جا رہے ہیں۔
اس وقت صورتحال ایسی ہو گئی ہے کہ حکمران غریب عوام کو سیدھا ہاتھ دکھا کر الٹاہاتھ منہ پر رسید کیے جارہے ہیں،حکمران سمجھتے ہیں کہ بے وقوف عوام سمجھ ہی نہیں پائیں گے کہ اُن کے ساتھ کیا ہورہا ہے ؟ عوام سب کچھ جانتے ہیں اور سمجھ بھی رہے ہیں ،لیکن خا موش ہیں ، عوام انتظار میں ہیں کہ انہیں ایک بار موقع ملے توانہیں چھٹی کا دودھ یاددلادیں گے ،لیکن شاطر حکمران عوام کی عدالت میں آرہے ہیں

نہ ہی عوام کو رائے دہی کا موقع دیے رہے ہیں ، یہ کب تک عوام کی عدالت میں آنے سے بھاگتے رہیں گے ،انہیں ایک نہ ایک دن عوام کا سامناتو کر نا ہی پڑے گا ،اس دن سارے نام نہاد عوامی دعوئیداروں کو پتہ چل جائے گا کہ عوام کتنی ان کے ساتھ، کتنی ان کے مخالف ہے اور عوام در حقیقت کیا چاہتے ہیں؟
عوام اپنے منتخب نمائندوں سے اپنے مسائل کا تدارک چاہتے ہیں ،مگر ہر دور اقتدار میں عوام کو چھوٹے وعدئوں اور چھوٹے دعوئوں کے علاوہ کچھ نہیں دہا جارہاہے ، پی ڈی ایم بھی عوام کی مشکلات دور کر نے کے دعوئوں کے ساتھ آئے ،مگر سارے دعوئے ،وعدے دھر ے کے دھرے ہی رہ گئے ہیں ،حکمران اتحاد نے اپنے دور اقتدار میں عوام کی مشکلات کا تدارک کر نے کے بجائے مزید اضافہ ہی کیا ہے ،انہوں نے عوام سے نہ صرف قر بانیاں مانگی ،بلکہ زبردستی قربانی لیتے رہے ہیں ،

وزیراعظم شہبازشریف کہنے کی حد تک کہتے رہے کہ اب اشرافیہ کے قربانی دینے کا وقت ہے، لیکن اپنے دور اقتدار میں بھول کر بھی بالادست طبقے کی طرف دیکھانہ ہی اُن پر کوئی بوجھ ڈالاگیا ،ہر بار غریب عوام کو ہی نشانے پر رکھاگیا ،کبھی بجلی کی قیمت بڑھاکر تو کبھی پٹرول و ڈیزل مہنگا کرکے عوام کو ہی قر بانی کا بکرا بنایا جاتا رہا ہے،حکمران اتحادسمجھ رہے ہیں کہ اس بار بھی ان کا بویادوسرے ہی کا ٹیں گے ،جبکہ ایسا نہیں ہو گا ،انہیں اپنا بویا بہت جلداپنے ہی ہاتھوں سے کا ٹنا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں