46

مہان مودی جی کی پھینکنے کی ادا بھی بڑی نرالی ہوا کرتی ہے

مہان مودی جی کی پھینکنے کی ادا بھی بڑی نرالی ہوا کرتی ہے

نقاش نائطی
۔ +966562677707

بلف ماسٹر مشہور مسٹر پھینکو کے لئے کچھ بھی بکنا کوئی مشکل کام تھوڑی نا ہے؟ آزادی ھند سے دو تین سو سال قبل شہنشاہ ھند اورنگ زیب عالمگیر کے زمانے میں جب بھارت اپنی 27% جی ڈی پی کے ساتھ عالم میں سونے کی چڑیا مشہور تھا، تب عالم کے کونے کونے سے علم و ہنر و معشیت کے متلاشی بھارت کا رخ کیا کرتے تھے، اس کی زندہ مثال نصف عالم پر حکومت کر رہے فرنگیوں کو تجارت کے بہانے مغل حکمرانون سے اجازت لئے، بھارت آکر، بھارت پر ناجائز قبضہ جمائے، بھارت کو غلام بنائے، بھارت لوٹنے کے مواقع ڈھونڈنے پڑے۔ بھارت میں یہ مغل زمانے ہی میں نہیں، ہزاروں سالہ بھارت کی سنہری تاریخ اس بات کی گواہ ہے

، کہ نالندہ یونیورسٹی پورے عالم میں علم کی روشنی پھیلانے کے لئے جہاں مشہور تھی۔ آج مہان مودی جی کے رام راجیہ میں ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں، بھارتیہ نوجوان تعلیم حاصل کرنے یوکرین سمیت یورپ امریکہ تھائی لینڈ جاپان انڈونیشیہ و چین کا رخ کرتے پائے جاتے ہیں اور جہاں تک معشیتی من و سلوہ کے حصول کا سوال ہے۔ اپنے دیش کی معشیتی ڈگرگوں حالت زار سے تنگ آئے، بھارت کے مزدور و اعلی تعلیم یافتگان کروڑوں کی تعداد میں اپنوں سے ہزاروں کلومیٹر دور، خلیج کی سنگلاخ وادیوں و یورپ و امریکہ کے ریگزاروں میں، محنت مزدوری کرتے ہوئے بھارت کو کثیر زر مبادلہ دلوانے میں عالم میں سب سے نمایاں مقام رکھتے ہیں مہان مودی جی کی کذب گو لن ترانی میں قائم کی جانے والی یونیورسٹیاں، آئی آئی ایم اور آئی آئی ٹی تو، بہار کی دلدلی جھیلوں میں تخیلاتی موجود پائی جاتی ہیں

۔عوامی میڈیا کو سنگھی پونجی پتیوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے، ان سنگھی حکمرانوں کی عوامی لوٹ کھسوٹ کو، عوام کے سامنے نہ آنے دینے کے باوجود، دس سالہ سنگھی رام راجیہ کے کئی ایک عوامی فنڈ گھوٹالے یکے بعد دیگرے بھارتیہ عوام کے سامنے آرہے ہیں۔ مائینورٹی و آدیواسی تعلیم پر خرچ کرنے حکومتی بجٹ میں مختص ہزاروں کروڑ دیش واسیوں کے ٹیکس پیسوں تک کو، ایک ہی موبائل نمبر پر ہزاروں لاکھوں فرضی رجسٹریشن کرواتے ہوئے، لاکھوں کروڑ کے سنگھی گھوٹالے یکے بعد دیگرے سامنے آرہے ہیں۔

2014 عام انتخاب سے قبل، ہر سال دو کروڑ نئے روزگار دینے کے انتخابی وعدے پر، بھارت کی حکومت پر قبضہ کرنے والے مہان مودی جی نے اپنے دس سالہ زمام حکومت میں 30 کروڑ نئی نوکریاں دینے کے بجائے، پہلے کانفرنس سرکار کے، زمانے سے سرکاری نوکریوں پر حصول معاش میں مصروف، کم و بیش پندرہ کروڑ روزگار پر رہے بھارت واسیوں کو، اپنی ناعاقبت اندئش حکومتی پالیسئز سے بے روزگار کئے مہان مودی جی،انہیں اپنے اپنے گھروں میں بٹھا چکے ہیں۔ ایسے میں دیش کے کروڑوں اعلی تعلیم یافتگان بھارت کے،مہان مودی جی سے نئی نوکریاں مانگنے پر، اپنی جوابدہی کی شرمندگی سے بچنے کے لئے، اعلی تعلیم یافتہ بھارتیہ نوجوانوں کو، سر راہ پکوڑے بیچنے والےخودکار روزگار سے منسلک ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے بھی، مہان مودی جی نہیں شرماتے ہیں۔

ایسے پس منظر میں 2024 عام انتخاب جیتنے کے لئے اور اٹھارہ بیس سال سے سنگھی زمام حکومت مدھیہ پردیش کے عام انتخاب جیتنے کے لئے،اپنے انتخابی ورچوئل عوامی خطاب میں مہان مودی جی کے پاس ایسے جھوٹ افترا پروازی کے علاوہ باقی کیا بچتا ہے؟ اور ویسے بھی دیش کی مین اسٹریم میڈیا، مودی جی کی چاتوکاریتا کرتے پس منظر میں، مہان مودی جی کےجھوٹ افترا پروازی کا بھانڈا پھوڑنے کی ہمت کون جٹا پاتا ہے؟

اس لئے مہان مودی جی بے دھڑک جھوٹ پر جھوٹ بولے چلے جارہے ہیں۔ اللہ بھگوان ایشور سے دعا پرارتھنا ہے کہ ہزاروں سالہ گنگا جمنی سیکیولر آستھا والے بھارت کو،ایسے دروغ گو بلف ماسٹر مشہور مسٹر پھینکو سے 2024 عام انتخاب آمان میں رکھے وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں