86

درخت اگائے جائیں قول رسول ﷺ

درخت اگائے جائیں قول رسول ﷺ

نقاش نائطی
۔ +966562677707

ماحولیات و موسمیات کو معتدل بنائے رکھنے کے لئے درخت زیادہ سے زیادہ آگائے جائیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سمیت دنیا کے تمام سائینس دان اس بات پر متفق ہیں کہ فی زمانہ ماحولیات میں تیزی سے بدلاؤ اور بڑھتی گرمی کا حل معاشرے میں زیادہ سے زیادہ درخت اگانے سے ہی حل ہونا ممکن ہے

اس ضمن میں 1445 سال قبل خالق کائینات کی طرف سے انسانیت کے لئے نبی آخرالزمان بناکر بھیجے گئے، محمد رسول ﷺ نے فرمایا تھا درخت لگایا کرو۔ کسی نے درخت لگایا جب تک انسان و پرند چرند اس سے مستفید ہوتے رہینگے درخت لگانے والے کو قبر میں اس کا ثواب ملتا رہے گا۔ درخت کاٹنے سے زیادہ درخت اگانے کی تعلیم اللہ کے رسول ﷺ نے 1445 سال قبل دی تھی۔اس وقت اسلامی فوجوں کو حکم تھا زمانہ قدیم سے چلے آرہے جنگی اوصول مطابق مفتوحہ علاقے کے باغات و درختوں کو نہ جلایا اور کانٹا جائے
لیکن بعض درخت انسانوں کی صحت پر مضر اثرات چھوڑتے ہیں انہئں انسانی آبادی سے کاٹتے اور ہٹاتے ہوئے وہاں انکی جگہ پر نیم و کھجور کے درخت اگانے چاہئیے

انسانی آبادیوں میں پایا جانے والے ایسے ہی ایک درخت کونوکارپس انسانی صحت کے لئے مضر اثرات رکھتا ہے۔بہت سے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ الرجی، سانس اور دمہ کے مسائل کونوکارپس کے پھولوں سے خارج ہونے والے پولن کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ ان کی جڑوں کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ جڑیں زمین میں گہرائی تک جاتی ہیں، بہت سی مواصلاتی کیبلز، بہت سی نکاسی کی لائنیں، اور میٹھے پانی کے نظام کو تباہ کر دیتی ہیں۔ اس لئے آنسانی آبادی میں موجود ایسے درختوں کو کانٹا جاسکتا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں