خود دار قوم بننے کی طرف قدم ! 122

بجٹ سے قبل ہی مہنگائی کا طوفان !

بجٹ سے قبل ہی مہنگائی کا طوفان !

اس حکومت کو آئے کافی دیر ہو گئی ہے ، مگر عوام کی حالات زار بدلی نہ ہی ان کی زندگی میں کوئی تبدیلی آرہی ہے ،ملک میں آئے روز مہنگائی بڑھتی ہی جارہی ہے اور حکومت اپنے سارے دعوئوں کے باوجود کچھ کر ہی نہیں پارہی ہے، اس کے باوجود عوام نے موجودہ حکومت کے پہلے بجٹ کے ساتھ بہت ساری توقعات وابستہ کررکھی ہیں،جبکہ آنے والا بجٹ اتحادی حکومت کا نہیں ،آئی ایم ایف کا بجٹ ہو گا،

جو کہ عوام دوست نہیں ،عوام مخالف بجٹ ہو گا ، اس بجٹ کے آنے کے بعد عوام کی رہی سہی ہمت بھی جواب دیے جائے گی اور ایک بار پھر رلیف کی ساری اُمیدپر پانی پھر جائے گا ، عوام کو رلیف ملنے کے بجائے ایک بار پھر قر بانی پر قر بانی ہی دینا پڑے گی ۔اس اتحادی حکو مت نے آنے سے پہلے ایک بار پھر بڑے دعوئے کیے تھے کہ عوام کو مہنگائی سے نجات دلائیں گے ، ملک کو خو شحالی کی راہ پر لائیں گے ، قر ض لینے کے بجائے سر مایہ کاری لائیں گے ، لیکن اس کے بر عکس ہی سب کچھ ہو رہا ہے ،

ملک کو یک بعد دیگرے قرض پر قرض کی دلدل میں دھکیلا جارہا ہے اور اس قرض کی دلدل میں ہی عوام کو گھسیٹا جارہا ہے ، جبکہ قر ض لینا حکومت کی مجبوری ہے ،عوام کی ضرورت نہیں ہے ،اس کے باوجود قر ض کا سارابوجھ عوام پر ہی ڈالا جارہا ہے اور عواکو ہی مجبور کیا جارہا ہے کہ حکومت کے آئی ایم ایف سے لیے قر ض کو ساری شر ائط کے ساتھ ادا کر یں گے ،اس صورت میںبدحال و نڈھال عوام کا مزید کچومر ہی نکلے گا۔
عوام کا سارا خون نوچڑ جائے یا کچو مر نکل جائے ، اتحادی حکومت کو خاص کوئی پراہ ہے نہ ہی کوئی پر یشا نی لا حق ہورہی ہے ،اس حکومت کو پر یشانی میں آئی ایم ایف کی خشنودی اور آئی ایم کی ہی شر ئط کو پورے کر نا ہے ،اس کیلئے عوام کو پے در پے ٹیکس اور بڑھتی مہنگائی کی سولی پر لٹکایا جارہا ہے،اس کے خلاف عوام سر اپہ احتجاج ہوئے تو کسی حدتک پٹرولیم نرخوں میں کمی لاکرکے عوام کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی گئی

،لیکن مہنگائی وذخیرہ اندوزوں مافیازاور ناجائز منافع خوروں پر حکومتی اتھارٹی کی گرفت کمزور ہونے کے باعث اس حکومتی ریلیف کو بھی عوام کیلئے غیرموثر بنا دیا گیا ہے،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر روٹی‘ نان‘ ٹرانسپورٹ کے کرائے اور آٹا‘ چکن‘ سبزیات کے نرخ کم کرنے کے باضابطہ اعلا نات پر بھی کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے ، کیو نکہ انتظامیہ مافیاز گٹھ جوڑ ہی عوامی رلیف میں بڑی روکاوٹ بن رہا ہے ، اس کے باعث مہنگائی کا عفریت بدستور عوام کو ڈستا جا رہا ہے

اور اس کے سامنے اتحادی حکومت بے بس دکھائی دیتی ہے ۔اتحادی حکومت بے بس اور بے اختیار ہونے کے ساتھ آئی ایم ایف کے شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے ،حکومت جب آئی ایم ایف کی ہر شرط ماضی کی طرح نہ صرف من و عن قبول کریگی ، بلکہ اس کاہی بنایا بجٹ منظور کرے گی تو اس بجٹ کے عوام دوست ہونے کا تاثر کیونکر پیدا کر پائے گی، عوام پہلے ہی مہنگائی کے ستائے ہوئے ہیں اور مزیدمہنگائی کا بوجھ اٹھانے کی ہمت بھی نہیں رکھتے ہیں،

اگر انہیں آئی ایم ایف کے بجٹ کے ذریعے مزید مہنگائی کے عفریت کے آگے ڈالنے کی کوشش کی جائیگی تو اہل اقتدار اور اتحادی قیادتوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ آزاد کشمیر کے عوام کی مہنگائی کے خلاف اٹھنے والی تحریک نے ملک بھر کے عوام کا شعور بیدار کر دیا ہے ، اگر یہ سب جانتے ہوئے بھی حکومت نے عوام پر ہی مہنگائی کی مزید افتاد توڑے گی اور مہنگائی مافیاز کو قابو نہیں کرے گی تو پھر عوام کے اضطراب کا لاوا پھٹنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو تا جارہا ہے

اور بے یقینی اور بے چینی بڑھتی جارہی ہے ، اس کا ادارک رکھتے ہو ئے بھی حکومت انجان بنے کی کوشش کررہی ہے ، جبکہ اسے ایسا نہیں کر نا چاہئے ، عوام کے مسائل کا تدارک کر نا چاہئے ،عوام کی نبض پر اپنا ہاتھ رکھنا چاہئے اورعوام کے مزاج کو اعتدال پر رکھنے کیلئے کچھ موثر اقدامات کر نے چاہئے ، حکومت کا پہلا بجٹ آیا نہیں اور عوام مہنگائی ،بے روز گاری سے تنگ آئے ہوئے ہیں ، اگر حکو مت کا پہلا بجٹ ہی عوام مخالف آگیا تو پھر عوام کو کنٹرول کر نا مشکل ہو جائے گا

،اس لیے بجٹ سے قبل ہی نہ صرف منہ زور مہنگائی پر قابو پایا جائے، بلکہ اس بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دیکر اسکے دکھوں کا مداوابھی کیا جائے ، بصورت دیگر عوام قابو میں رہیں گے نہ ہی بگڑتے حالات پر قابو پایا جاسکے گا ، اس حکومت کے سر پر ستوں کو اپنے ہی ہاتھوں لائی حکومت کو رخصت کر نا پڑ جائے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں