112

صبر

صبر

صبر۔
قسط نمبر 2۔
بنت احمد شیخ۔
باقی سب بھی حیران تھے یہ کس کا بچہ ہے؟ جو ایسے ہی اندر داخل ہو گیا، جیسے ہی وہ بچے کی طرف متوجہ ہوئی اس کا چہرہ خوف سے سفید پڑ گیا۔
لیکن اس نے خود کو سنبھالا اور جلدی سے اس کے پاس پہنچی۔
“کیا ہوا ہے مما کے بے بی کو۔”اس کے پوچھنے پر وہ بچہ روتا ہوا اس وجود سے لپٹ گیا۔ اتنے میں مس جویریہ جوکہ پرسنل سیکرٹری کے مقام پر فائز تھی، اندر داخل ہوئی۔ “سوری میم وہ مجھے پتہ نہیں چلا کہ کب چھوٹے شاہ صاحب اٹھ گئے۔” ابھی وہ اپنی صفائی میں کچھ بولتی کہ مسز شہوار بول پڑی۔ جو کہ میٹینگ کا ہی حصہ تھی۔ “لٹل گرل آپ میریڈ ہیں؟”
“جی الحمدللہ میں میریڈ بھی ہو، اور میرے دو بچے بھی ہیں۔”اب جب سب کچھ سامنے تھا، تو اس نے بھی سب بتا دیا۔ کیونکہ شاید اب وقت چھپنے کا نہیں مقابلہ کرنے کا تھا، کبھی نہ کبھی تو پتہ لگنا ہی تھا تو اب لگ گیا۔ لیکن اسے اپنے رب پر یقین تھا کہ اس کا رب اس کے ساتھ ہے۔ اس لئے کوئی بھی اس کا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتا، چاہے پھر وہ یہ مغرور شہزادہ ہی کیو نہ ہو۔ لیکن پھر بھی ایک خوف تھا جو چہرہ پر واضح تھا۔
“اوہ ماشاءاللہ!! سو کیوٹ آپ بالکل بھی نہیں لگتی اور اس حجاب اور نقاب میں تو بلکل بچی لگتی ہو۔اگر آپ مائینڈ نہ کریں تو میں آپ کے دونوں بے بی سے ملنا چاہونگی۔” “وائے نوٹ مسز شہوار!! مس جویریہ جائیں آپ اعناب کو بھی لے آئیں۔”شیور میم کہتی مس جویریہ چلی گئی۔ اور دو منٹ بعد گود میں اعناب کو اٹھائے حاضر ہوئی، جو کچی نیند میں اٹھنے کی وجہ سے فل رونے کی تیاری میں تھی۔ مسز شہوار نے اٹھ کر اعناب کو مس جویریہ سے لے لیا اور پیار کرنے لگی ۔جب کہ اعنان شاہ مسڑ جاوید کی گود میں تھا۔
“یہ تو بلکل سالک شاہ کی کاپی ہے دونوں۔” مسز علی کی آواز سے سالک کا سکتہ ٹوٹا۔ جب کہ ان کی بات پر یماما کا رنگ اڑا تھا، جو کہ سالک شاہ سے چھپا ہوا ہر گز نہیں تھا ۔
“ظاہر سے بات ہے میرے بچے ہیں تو مجھ پر ہی جائیں گے، کیوں مسز یماما سالک شاہ صحیح کہہ رہا ہو نہ میں؟” سالک شاہ نے ہر لفظ چبا چبا کر ادا کیا، جس کا مطلب تھا وہ اپنا غصہ بہت مشکل سے کنٹرول کیے ہوئے ہے۔اور اس کے غصے کا سوچتے ہوئے یماما کو اپنی جان جاتی ہوئی محسوس ہوئی اور وہ بمشکل اثبات میں سر ہلا سکی۔ کیونکہ وہ سالک شاہ کے غصے سے واقفیت رکھتی تھی۔
“اوہ ینگ مین!! یو آر میریڈ؟ آئی ایم ویری سرپرائزڈ۔”
“یس مسز علی آئی ایم میریڈ۔ میٹ مائے وائف یماما سالک شاہ، اینڈ دے آر مائے چائلڈ اعناب سالک شاہ اینڈ اعنان سالک شاہ۔”
“یور کہل از پرفیکٹ، لائک آ میڈ فار ایچ آدر۔” تھینکس مسڑ ساحل۔
“اوکے مسڑ اینڈ مسز شاہ اب سائیڈ پر ملاقات ہوگی ان شاء اللہ ۔”مسڑ جاوید نے اعنان کو سالک کو تھمایا اور مصافحہ کر کے چلے گئے ۔
جاری ہے۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں