کامیابی کا راز تعلیم
تحریر : جاوید اقبال بٹ
کل کی بات کہ رڑاہ مواہ تعلیمی لحاظ پسماندہ تھا لیکن آج سٹیج پر کھڑی اس بچی کا اعتماد بتا رہا ہے کہ اس علاقے نے تعلیمی پسماندہ دور کرنے کے لیے کافی سفر طے کر لیا ہے. یہ بچی گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مواہ میں منعقد ایک تقریب میں پرفارم کر رہی ہے، کیا کمال کا اعتماد ہے صرف یہیں نہیں تقریب میں سبھی بچوں نے ایسا پرفارم کیا کہ جس پر بلاشبہ رشک کیا جاسکتا ہے.
21 اکتوبر کو گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مواہ مٹھی جنڈ میں ایک تقسیم انعامات کی تقریب منعقد تھی جس کا انتظام رفاہی تنظیم اقراء ویلفیئر سوسائٹی مواہ رڑاہ کرتی ہے. اس جلسہ کا مقصد اس علاقے کے تمام سکولوں کے نمایاں نمبرز یا پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے انعامات تقسیم کرنا ہوتا ہے اور دوسرا مقصد بچوں میں غیر نصابی مقابلے جیسے تلاوت، نعت، تقاریر اور ڈرامے وغیرہ پیش کرنا….. بہتر پرفارم کرنے والوں کو انعامات دیئے جاتے ہیں یوں نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے..
نصابی و غیر نصابی کامیابی لازم و ملزوم ہیں…. اگر نصابی امتحان میں کامیابی حاصل ہو لیکن بولنے کا ہنر ہو اور نہ اعتماد تو ایسی کامیابی ادھوری ہے ویسے ہی اعتماد تو ہو لیکن ایسی سند نہ ہو جو اسے بہتر مقام تک لیں جائے تو وہ اعتماد نہ انسان کے خود اور نہ معاشرے کے کام کا ہے….
اس لیے مجھے بہت خوشی ہوئی کہ اقراء ویلفیئر سوسائٹی مواہ رڑاہ نے ایسی تقریب کا انعقاد کیا جس میں ناصرف نصابی امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کی گئی بلکہ بچوں کو پُرفارم کرنے کا موقع بھی دیا گیا….
یہ بہت اچھا اقدام ہے بچوں کو سٹیج پر لانے کے لیے محنت و وقت صرف ہوتا ہے یہ صرف بچوں کے لیے نہیں بلکہ ٹیچرز کے لیے بھی معمول سے ہٹ کر کچھ کرنے کا موقع ہوتا ہے جو کہ ان کی اپنی صلاحیتیں بڑھانے کا ذریعہ ہے بلکہ ذہنی و جسمانی تفریح بھی ہے….
اقراء ویلفیئر سوسائٹی نے تعلیم کے میدان میں کافی لمبا سفر طے کیا ہے لیکن میرا خیال ہے منزل تک پہنچنے کے لیے مزید کافی مسافت باقی ہے بلاشبہ ترقی کا راز علم ہے تنظیم کو تعلیم پر اور زیادہ توجہ دینے، ایسی تقریبات کی سال میں تعداد بڑھانے اور تنظیم میں نوجوانوں کو زیادہ
سے زیادہ متحرک کرنے کی ضرورت ہے.