37

3 ہزار سال قبل جنات کے ہاتھوں بنائے، میٹھے پانی 300 کنوؤں والا گاؤں لعینہ شمالی سعودی عربیہ

3 ہزار سال قبل جنات کے ہاتھوں بنائے، میٹھے پانی 300 کنوؤں والا گاؤں لعینہ شمالی سعودی عربیہ

۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707

سعودی عرب کے شمال میں لعینہ کا گاؤں اپنے معجزاتی پانی کے کنوؤں کے لئے مشہور ہے جو حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور کے بتائے جاتے ہیں۔
سلیمان علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ نبی تھے۔ سلیمان علیہ السلام داؤد علیہ السلام کے بیٹے تھے۔ سمجھا جاتا ہے کہ انھوں نے متحدہ اسرائیل پر 970 قبل از مسیح سے لے کر 931 قبل از مسیح تک یعنی آج سے تین ہزار سال قبل ملک بنو اسرائیل پر حکومت کی تھی۔ ان کے بعد ملک اسرائیل کے دو حصے (شمالی اور جنوبی) ہو گئے ہیں۔حضرت داؤد علیہ السلام کی طرح الله تعالیٰ نے حضرت سلیمان علیہ السلام کو بھی بہت سارے معجزے عطا کئے تھے۔آپ چرند پرند کیڑے مکوڑوں سمیت تمام جانداروں کی بولی سمجھ لیتے تھے،

اللہ رب العزت نے ہوا کو بھی آپ کے تابع کردیا تھا۔ اسی لئے آپ، اپنے تخت پر بیٹھے بیٹھے، ہوا میں اڑتے ہوئے، صبح سے شام تک ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں ہو آیاکرتے تھے۔حضرت سلیمان علیہ السلام کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ آپ کی حکومت صرف انسانوں پر ہی نہیں تھی بلکہ جنات بھی آپ کے تابع دئیے گئے تھے۔
مؤرخ اور محقق حماد الجاسر کے مطابق، یہ لیعنہ شہر حضرت سلیمان علیہ السلام کے زمانے کا ہے، جو یروشلم سے یمن کو فتح کرنے کے لئے جاتے ہوئے، لعینہ میں قافلہ رکنے سے وجود میں آیا تھا۔
اور یہ کہ حضرت سلیمان کے حکم پر جنوں کی فوج نے بادشاہ کی انسانی فوج کو، پانی فراہم کرنے کے لئے، لعینہ کی ٹھوس چٹانی زمین کھود کر، اس وقت تقریباً 300 کنوئیں بنائے تھے جس سے حضرت سلیمان علیہ کی فوج خوب سیراب ہوئی تھی۔ چونکہ یہ گاؤں نجد اور عراق کے درمیان قدیم تجارتی راستے پر واقع ہے

اور پوری تاریخ میں سفر کرنے والے قافلوں کو سفر دوران سخت صحرائی حالات میں لعینہ میں جنات کے بنائے ان کنوؤں میں میٹھے پانی کی دستیابی کی وجہ ہی سے، نجد سے عراق آتے جاتے قافلوں کے لئے، لعینہ اپنے پڑاؤ اور آرام لینے کی جگہ استراحہ بن گئی تھی۔ اور ان ایام ان تجارتی قافلوں کے رکنے کی وجہ سے، یہ لعینہ گاؤں تجارتی مرکز بھی بن چکا تھا۔الجاسر نے العربیہ کو بتایا کہ اس وقت کے 300 کنویں میں سے صرف 20 کنوؤں سے اب بھی صاف و شفاف میٹھا پانی نکالا جاسکتا
سعودی شمالی سرحدی علاقے میں رفحہ سے 105 کلومیٹر جنوب میں واقع گاؤں لعینہ اپنے قدیم پانی کے کنوؤں کی وجہ سے مملکت کے اہم ترین تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔ جو سعودی عرب بھر سے سیاحوں اور زائرین کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔
اس خطے میں بہت سی قدیم تہذیبیں رہتی تھیں جیسا کہ ہیگرا کے آثار قدیمہ کے خزانے سے ظاہر ہوتا ہے۔

الشماری نے کہا کہ لعینہ جزیرہ نما عرب کی سب سے اہم آثار قدیمہ اور قدیم ترین بستیوں میں سے ایک ہے۔ یہ گاؤں نجد اور عراق کے درمیان قدیم تجارتی راستے پر واقع ہے
3 ہزار سال قبل جنات کے ہاتھوں تعمیر کئے، میٹھے پانی والے 300 کنوؤں والا گاؤں لعینہ شمالی سعودی عربیہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں