ماں کی گود بچوں کا پہلا مدرسہ تو، استاد بچوں کے دوسرے والدین 41

کیا جہنم کے اسلامی تصور کو سائینس نے ثابت کیا ہے؟

کیا جہنم کے اسلامی تصور کو سائینس نے ثابت کیا ہے؟

نقاش نائطی
۔ +966562677707
قدرت کا معدنیاتی خزانہ تلاش رہے روسی سائنس دانوں کو، زیر زمین چالیس ہزار فٹ گہرائی میں، قرآن و اسلام میں بتائے گئے، جہنم جیسی آوازیں ریکارڈ ہونے کے بعد، اس تصوراتی جہنم کی گرمی سے وہ آلات پگھل کر برباد ہونا شروع ہوگئے تھے اس لئے روسی حکومت کو، وہ اپنا پروجیکٹ بند کرنا پڑا تھا۔

قدرت کے کاموں میں، قدرت کے مقررہ حد تک، انسان تحقیق کرپاتا ہے اس کے بعد اسے اتنی سائینسی جدت پسندی باوجود، قدرت کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑتے ہیں۔ اور خالق کائینات کی طرف سے، ہم انسانون کو تاقیامت رہنمائی پانے والے، آسمانی نازل کردہ آخری کتاب قرآن مجید میں بتائے گئے دنیوی اسرار و رموز کے ساتھ، بعد الموت آخرت کے بارے میں بتائے گئے جنت و دوزخ کے متعلق اشاروں کو من وعن تسلیم کرنا پڑتا ہے۔ اسی میں ہم انسانوں کی بھلائی ہے۔قرآن مجید میں اللہ رب العزت کے بتائے،

دنیا و آخرت کے اسرار رموز کو جاننے کے لئے،قرآنی ہدایت و حکم مطابق ہم انسانوں کو قرآن مجید، نہ صرف سمجھ کر پڑھنا چاہئیے بلکہ ان احکام پر تدبر و تحقیق بھی کرنی چاہئیے۔ اس سے نت نئی چیزیں دریافت ہوجاتی ہیں۔قرآن مجید پر ایک حد تک جتنا غیر مسلم سائنس دانوں نے تحقیق و تدبر کیا ہے وہ ہم مسلمان آج کے دنوں، کما حقہ نہیں کرپا رہے ہیں۔
قروں اولی کے مسلمانوں نے،اس وقت کہ سائینسی دریافت کم مائیگی باوجود، جتنی تحقیق و جستجو کر، علمی نکات چھوڑے تھے، انہی تحقیقات کو غیر مسلم سائینس دانوں نے، آپنی تحقیق آگے بڑھائے، بہت کچھ ایجادات عالم انسانیت کو عطا کئے ہیں
کاش کی فی زمانہ سائینسی ترقی پزیر والے اس دور میں ہم مسلمان شادی بیاہ دیگر بلا ضرورت تقاریب پر، بے تحاشا دولت لٹانے کے بجائے،قرآنی تعلیمات کی روشنی میں سائینسی تحقیقات کو آگے بڑھاتے پائے جائیں تو، یقیناً رب رحمن ورحیم ، ان کفار و مشرکین کے مقابلے، ہم مسلم سائنس دانوں کی مدد و نصرت بہتر انداز کرتا پایا جاسکتا ہے۔500 سالہ بابری مسجد ھندو جنونیوں کے ہاتھوں شہید کئے جانے کے بعد، بھارت کے مسلمانوں میں اور نائین الیون امریکی ٹوین ٹاور گرائے جانے کے بعد، عالم اسلام کو جھوٹے دہشت گردانہ الزامات کے پیش نظر عالمی سطح دیوار سے لگائے جاتے

پس منظر میں، ھند و عالم کے مسلمانوں میں، عصری تعلیم حصول کی آگہی ایک حد آگئی ہے لیکن ہم مسلمانوں کے تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں کو چاہئیے کہ وہ معشیتی حصول روبوٹ نما انسانوں کو پیدا کرنے والی عصری تعلیم دلوانے کے بجائے، انہیں قرآنی تعلیمات روشنی میں سائینسی علوم ارض و سماوات، بر و بحر،وجبل و غابات، و صحراء سماء، ماہ و شمس و نجوم کے ہم انسانوں پر پڑنے والے اثرات، علم کو حاصل کرنے والے بنیں اور مستقبل کے معمار، انسانیت کو، ہمارے آباء واجداد قرون اولی کے مسلمانوں کی طرح عالم کی نیابت کرنے لائق بنیں۔ وما التوفئق الا باللہ

روسی سائنسدانوں کو زیر زمین جہنم کا نہ صرف پتہ چلا تھا بالکہ انہوں نے جہنم کی خوفناک آوازوں کو عام انسانوں تک پہنچایا بھی ہے

کولا سپردیپ بورہول SG-3 روس
زمین پر انسانی ساختہ سب سے گہرا سوراخ ہے 1989 میں 12,262 میٹر (40,230 فٹ؛ 7.619 میل)۔ یہ ناروے کے ساتھ روسی سرحد کے قریب کولا جزیرہ نما کے ضلع پیچنگسکی میں سوویت یونین کے ذریعہ زمین کی پرت میں زیادہ سے زیادہ گہرائی تک گھسنے کی سائنسی ڈرلنگ کی کوشش کا نتیجہ ہے۔

1960سے 1980 کے درمیان سوویت سائنسی تحقیقی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر تصور کیے گئے سوپر ڈیپ بور ہول کے ایک سیٹ کے لیے ایک روسی عہدہ ہے۔ دو ہول نما بور ویل میں 6,810 میٹر (22,340 فٹ) سے کم گہرے، کولا SG-3 سے پہلے، جس کا اصل مقصد 7,000 تک پہنچنا تھا۔ میٹر 23,000 فٹ گہرائی کولا SG-3 میں ڈرلنگ 1970 میں Uralmash-4E، اور بعد میں Uralmash
15000 سیریز ڈرلنگ رگ کا استعمال کرتے ہوئے، سائینسی تحقیق شروع ہوئی تھی۔ کل پانچ 23 سینٹی میٹر قطر (9 انچ) بورہول ڈرل کیے گئے،زمین پر انسانی ساختہ سب سے گہرا سوراخ ہونے کے علاوہ، کولا سپرڈیپ بورہول SG-3 تقریباً تین دہائیوں تک دنیا کا سب سے لمبا بورہول تھا جو اس کے بور کے ساتھ گہرائی میں بنایا گیا تھا،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں