101

ہزارہ کی سرزمین سے تعلق رکھنے والے نوجوان مصنف منیب عارفیؔ کو فخرکے پی کے ِایوارڈسے نوازدیا گیا

ہزارہ کی سرزمین سے تعلق رکھنے والے نوجوان مصنف منیب عارفیؔ کو فخرکے پی کے ِایوارڈسے نوازدیا گیا

ایبٹ أباد(رپورٹ:وقاص باکسر) ہزارہ کی سرزمین سے تعلق رکھنے والے:نوجوان مصنف منیب عارفیؔ کو فخرکے پی کے ِایوارڈسے نوازدیا گیاموصوف کے پی کے کے بیسٹ رائٹر قرارعوام سمیت سیاسسی وسماجی شخصیت کی مبارکباد دینے کاسلسلہ جاری زرائع کے مطابق گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج نمبر1ایبٹ آبادکے ہونہارطالب منیب عارفی کوپشاورمیں منعقدہ تقریب میں

بیسٹ رائٹر قراردے کر کےپی ایوارڈ سے نواز دیاگیا اس موقع پر نوجوان مصنف منیب عارفی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسراشتیاق صاحب نے مجھے کچھ کرنے کی ہمت دی،پاکستان نے احساس سکھایااورمیری قلم کوطاقت دی میں أج اس مقام پے ہوں جہاں پرپہنچنا میرا دیرینہ خواب تھا لیکن اساتزہ کی محبت اور میری دن رات کی محنت کی وجہ سے میرا خواب پورا ہوگیا

منیب عارفی نے کہاکہ میں نے کئی کتابیں لکھی ہیں جن میں مشہور ضمیرکی آواز،رازوغیرہ شامل ہیں منیب عارفی جنہوں نے کم عمری میں ہی اپنی قابلیت کالوہانہ صرف پاکستان میں منوایابلکہ ان کے چاہنے والے،ان کے ٹیلنٹ کے معترف دُنیاکے بڑے بڑے تعلیمی اداروں کے تیزفہم لوگ ہیں۔وہ دوسرے نوجوانوں کے لیے مشعل ِ راہ ہیں اوروہ چاہتے ہیں

کہ پاکستان کی ترقی میں پاکستانی طلباء اپنااپنااہم کرداراداکریں صحافیوں نے سوال کیا آپ کس سے متاثرہیں اورآپ نے اتناکچھ کم عمری میں کیسے کیا،سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیچرزمعاشرے میں طلباء کے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی زیادہ ترنہیں کرتے تاہم انہیں پروفیسراشتیاق صاحب

کی حوصلہ افزائی نے اس سطح پرپہنچایاہے اوروہ پاکستان کے احساس سے سب سے زیادہ متاثرہیں۔ان کے مطابق پاکستان کااحساس ان کے حوصلے کوقوت بخشتاہے،اس ملک کی محبت انہیں کچھ کرنے پرآمادہ کرتی ہے اورانسانیت کادردانہیں آگے بڑھنے کی تلقین کرتاہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں