98

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ ریجن نے بندیوں اور پولیس چیک پوسٹوں کے خاتمہ کی ہدایات جاری کردی

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ ریجن نے بندیوں اور پولیس چیک پوسٹوں کے خاتمہ کی ہدایات جاری کردی

ٍایبٹ آباد رپورٹ:وقاص باکسر)ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ ریجن محمد علی باباخیل ہزارہ بھر میں غیر ضروری پولیس ناکہ بندیوں اور پولیس چیک پوسٹوں کے خاتمہ کی ہدایات جاری کردی۔ مقامی اور باہر سے آنے والے مسافروں اور سیاحوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائے،پولیس ناکہ بندیوں اور پولیس چیک پوسٹ کے نام پر عوام کو حراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی




ڈی آئی جی ہزارہ محمد علی بابا خیل۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ہزارہ محمد علی بابا خیل نے ہزارہ کے ڈی پی اوز کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہزارہ بھر سے تمام غیر ضروری پولیس ناکہ بندیوں اور پولیس چیک پوسٹوں کو فی الفور ختم کیا جائے تاکہ مقامی اور باہر سے آنیوالے مسافروں اور سیاحوں کیلئے آسانیاں پیدا ہوسکیں۔کسی بھی




پولیس آفیسر یا پولیس اہلکار کو پولیس ناکہ بندیوں اور پولیس چیک پوسٹ کے نام پر عوام کو حراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اہم مقامات پر جہاں پولیس چوکیوں اور ناکہ بندیوں کی ضرورت ہو وہاں خوش اخلاق اور خوش مزاج پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں جو صاف ستھری اور ڈسپلن کے مطابق پولیس یونیفارم میں اپنے

فرائض منصبی سرانجام دیتے ہوئے مسافروں، سیاحوں اور عام عوام کی رہنمائی کریں۔ ڈی آئی جی ہزارہ نے ڈی پی اوز کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ناکہ بندی اجازت کے بغیر نہ کی جائے اور اپنے اضلا ع میں ایسے پولیس اہلکاروں پر کڑی نگرانی رکھیں جو کہ پولیس ناکہ بندی اور پولیس چیک پوسٹ کے نام پر لوگوں کو حراساں کر رہے ہوں




اورجو پولیس اہلکار مرتکب پایا جائے تو اس خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ڈی آئی جی ہزارہ محمد علی بابا خیل نے مزید کہا کہ محکمہ پولیس کا کام لوگوں کو تحفظ اور سہولیات فراہم کرنا ہے نہ کہ انکو بلاوجہ تنگ کرنا

اور اذیت دینا۔ پولیس اہلکار کو اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ بلاوجہ کسی بھی شخص کو تنگ کرے،جو پولیس اہلکار غفلت برتے گا اور محکمہ کی بدنامی کا باعث بنے گا اس کو محکمہ پولیس میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ڈی

آئی جی ہزارہ نے ڈی پی اوز کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ اپنے اپنے ضلع کے سرکل ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوزکو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ اپنے ماتحت پولیس افسران کی نگرانی کریں تاکہ وہ اپنے محکمانہ اختیارات کا غلط استعمال کرکے عوام کو تکلیف نہ دیں۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں