122

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ متاثرین اراضی نے تین نکاتی مطالبہ کی منظوری کیلئے 15 روز کی ڈیڈ لائن دے دی

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ متاثرین اراضی نے تین نکاتی مطالبہ کی منظوری کیلئے 15 روز کی ڈیڈ لائن دے دی

ایبٹ آباد(وقاص باکسر سے)داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ متاثرین اراضی نے تین نکاتی مطالبہ کی منظوری کیلئے 15 روز کی ڈیڈ لائن دے دی مطالبہ نہ پورا ہونے پر شاہراہ ریشم پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا اور منصوبے پر کام روکنے کی دھمکی دی ہے ،متاثرین داسو پراجیکٹ کی 80 رکنی کمیٹی ریزروائیر ایریا کے ارکان نے ایبٹ آباد میڈیا کو بتایا کہ 7 سال سے منصوبے پر کام جاری ہے




متاثرین اراضی نے اراضی کے معاوضوں کی ادائیگی کے بغیر ملک کے وسیع تر مفاد میں ہر طرح کا تعاون کیا لیکن14 //2013میں سٹیرنگ کمیٹی نے معاوضوں کی ادائیگی کے لئےاراضی کے خود ساختہ ریٹ مقرر کئے جس پہ ہر فورم پر احتجاج کیا گیا ،اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ، واپڈا اور متاثرین کی 80 رکنی کمیٹی میں معائدہ طے پایا لیکن اس پر بھی عمل نہ ہوسکا حاجی فضل الرحمن ،راجہ محمد عارف ،حاجی گلاب خان ،حاجی عمر خان ،عبدالحکیم خان




،عبدالجبار ،اصغر خان ودیگر متاثرین کی 80 رکنی کمیٹی کا متفقہ تین نکاتی مطالبہ پیش کرتے ہوئے کہا چار سال کیلئے سالانہ دس فیصد یعنی کل 40 فیصد ریٹس میں اضافے کے تناسب سے ایوارڈ کرنا ،اور موجودہ ہیت کے مطابق ارضیات کا سروے کر کے ایوارڈ کیا جائے اور املاک اور عمارات کا بھی موجودہ ہیت کے مطابق سروے کیا جائے،متاثرین کا کہنا تھا سٹیئرنگ کمیٹی اور CDWP سے منظوری کے بعد




حتمی منظوری کے ایکنک کو بیجھا جس نے کئی ماہ گزرنے کے بعد منظوری نہیں دی جو متاثرین کیلئے تشویشناک ہے ،متاثرین نے الزام عائد کیا ملکی مفاد کے منصوبے میں شروع دن سے چند مخصوص




حکومتی زمہ داران تاخیری حربے استعمال کر کے روزانہ کروڑوں کا نقصان حکومت کو پہنچا رہے ہیں ،انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر متاثریں داسو ڈیم کے خدشات دور کر کے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو داسو ڈیم پر کام روک کو میں شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیں گے جسکی زمہ داری متعلقہ افسران پر ہوگی۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں