Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

ــ میرا کالج میرا گھر

پس پردہ

پس پردہ

میرا کالج میرا گھر

میںضلع لیہ کی تحصیل چوبارہ یونین کونسل جمال چھپری کی چک نمبر326/TDAکا باسی ہوں گورنمنٹڈگری کالج چوک اعظم ایف اے سال دوئم کاطالب علم ہوں یوںتو چوک اعظم ڈگری بہت سے حقیقی مسائل کا شکار ہے جس کی وجہ سے چوک اعظم ڈگری کالج وہ حقیقی ترقی کی منازل طے نہ کر سکا 2013 ء
ایف اے میں داخلہ لینے کے لئے چوک اعظم ڈگری کالج کے علاوہ گورنمنٹ ڈگری کالج چوبارہ اور پوسٹ گریجویٹ کالج لیہ بھی میرے انتخاب میں موجود تھے لیکن مجھے چوک اعظم ڈگری کالج میں وہ تمام سہولتیں اور تمام تعلیمی ماحول نظر آیا،جو ایک طالب علم اپنی تعلیم کی تکمیل کے لیے چاہتا ہے اسی لئے میں نے میںنے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے چوک اعظم ڈگری کالج کا انتخاب کیا۔اس بات کو عقل بھی تسلیم کرتی ہے ۔اگرکوئی سہولت Door Setup پر موجود ہو تو اس کے حصول کے لیے دور دراز جانا
بعیداز وقیاس بھی ہےگورنمنٹ ڈگری کالج کی سنگ بنیاد یکم ستمبر1987ء کورکھا گیا اور پھر1997ء میںاسے ڈگری کا درجہ ملا۔کالج کارقبہ13ایکڑ پر مشتمل ہے اور پندرہ سو(1500)سے زائدطلباء یہاںتعلیم حاصل کر رہے ہیںیہ ضلع لیہ کا دوسرا بڑا کالج ہے کالج کی عمارت لیہ روڈپر واقع ہے جس کی عمارت پر کشش اور پر شکوہ ہونے کے علاوہ تمام سہولیات سے مزین ہے لائبریری میں8100سے زائد بکس موجود ہیں تاریخی،
ادبی، معاشرتی، مذہبی اور اسلامی کتب مطالعہ کیلیے دستیاب ہیں۔لیباٹری،کھیلوںکا سامان،سٹاف روم ،سپورٹس روم،کمپیوٹر روم کے ساتھ تقریبات کے انعقاد کے اڈیوٹیورم بھی موجود ہے ۔نماز پنجگانہ کی ادائیگی کے لیے کالج کی مشرقی جانب پروفیسرصاحبان کی رہائش گاہ کے قریب مسجد بھی موجود ہے کالج میںگراسی پلاٹ کے ساتھ ساتھ خوبصورت پھولاور سایہ دار درخت اس کے حسن کو چار چاند لگا رہے ہیں۔جو کالج کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔کالج میںسائنس و آرٹس اور کمپیوٹرکی تعلیم دی جاتی ہے اور ان شعبہ جات کے اساتذہ بڑی دل جمعی سے طالبعلموں کو زیور تعلیم آراستہ کر رہے ہیں کالج کے پرنسپل بلاشبہ بے شمار صلاحیتوں اور خوبیوںکے حامل ہیں اور طلبہ اور اساتذہ کی رہنمائی کرنے کا جذبہ ان میں کوٹ کوٹ کے بھرا ہے اور ہمیشہ سے وہ طلبہ اور اساتذہ کے مسائل حل کرنے میں بہت دلچسپی لیتے ہیںاور کالج کے تعلیمی ماحول کو بہتر بنانا ان کی ترجیحات میں شامل ہے
ڈگری کالج میںتعلیم کے ساتھ ساتھ جسمانی تربیت پر بھی زور دیا جاتا ہے یوں محسوس ہوتاہے کہ کالج صرف تعلیمی ادارہ نہیں بلکہ کالج ایک گھر بھی ہے اور اساتذہ والدین ہیں اور طالب علم ان کے بچے ہیںوالدین ہونے کے ناطے ان کے مستقبل سنوارنے کے لیے انکی خداداد صلاحیتوںکو خوب نکھارا جاتا ہےتعلیم دینے میں بلا شبہ کالج کے اساتذہ کا کوئی ثانی نہیں۔۔!
اس دوران کسی طالب علم سے غلطی سر زد ہوجاتی ہے تو انکی اصلاح کے لیے ایک ڈسپلن کمیٹی موجود ہےجو طالب علم کی غلطی پر سر زش کرتی ہے اور اسے احساس دلاتی ہے کہ وہ ایک اچھا طالب علم ہے اور علم سےشاید یہی وجہ ہے کے طلباء میں احساس ذمہ داری بدریعہ اتم کے طلباء فارغ التحصیل ہو کرڈاکٹر،انجینئر،
وکیل،جج،ادیب،پروفیسراور اچھے اچھے دیگر عہدوںپر فائز ہو کر ملک و قوم کی ہردور میں خدمت کر رہے ہیں ۔سپورٹس اورکمپیوٹرکا شعبہ موجودہ دور میںبڑی اہمیت کا حامل ہے۔کبڈی،فٹ بال کرکٹ کے ساتھ ساتھ نیزہ بازی ،گولہ پھینکنااور تیر اندازی کی سہولت بھی موجود ہے۔اس سے طلباء کھیلوں کے میدان میں اپنی صلاحیتوںکابھر پور استعمال کرتے ہیں ۔یہاں نہ صرف تعلیمی سرگرمی میں اول آنے والے طلباء کو انعامات سے بھی نوازا جاتا ہے تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو ہر سال ہونے والی تقریبات میںانعامات کی تقسیم ایک ۔۔۔۔کا سماں پیش کرتی ہیں جس میںطلباء کی ادبی کاوشوں کو بھی سراہا جاتا ہے اوراور اساتذہ سے اپنی صلاحیتوںکی دادوصول کرتے ہیں یوں آنے والے طلباء کے لئے بھی یہ ایک پیغام
ہوتا ہے کہ وہ بھی تعلیم حاصل کر کے ملک و قوم کی ترقی میں حصہ لیں۔ میری اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمارے کالج کو پوسٹ گریجوایٹ کا درجہ حاصل ہو تاکہ طلباء تعلیم کے حصول کے لیے دور نہ جانا پڑے۔آمین!

Exit mobile version