بھارت کے ہاتھوں عالمی تباہی دور کی بات نہیں !
تحریر:شاہد ندیم احمد
پا کستان اور بھارت کے درمیان سر حدی کشیدگی ،کنٹرول لائین پر فائرنگ کے واقعات تسلسل سے ہو رہے ہیں،بھارت پا کستان کے خلاف سرجیکل سٹرایک کی منصوبہ بندی بھی کررہا ہے ،پا کستان نے ایسی کسی حرکت کا بھر پور جواب دینے کی تیار ی کے ساتھ عالمی براداری کو بھارتی عزائم سے باخبر کردیا ہے ۔بھارت تسلیم نہ بھی کرے ،لیکن عالمی برادری کو اب یقین ہوچلا ہے کہ کشمیر کی صورتحال کو بنیاد بناکر بھارت خطے میں جنگ چھیڑنے کے حیلے بہانے ڈھونڈ رہا ہے، اور کنٹرول لائن پر خلاف ورزیوں کا مقصد ہی پاکستان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرنا ہے ،
اس کی عیاری کا منظرنامہ دہشتگردی کے مسئلہ کو خطے کے وسیع تر تناظر کا تزویراتی پس منظر بنانا ہے، تاکہ پاکستان کو بدنام کیا جاسکے،اس جعلسازی میں کافی عرصہ سے مصروف ہے۔پا کستان نے بھارتی سرکار کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے شواہد اقوام متحدہ میں پیش کردیئے ہیںکہ خطہ کو نہ صرف عدم استحکام کی جانب دھکیل رہا ہے، بلکہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ سبوتاژ کرنے کے بھی درپے ہے، لہٰذا عالمی برادری کی اخلاقی ذمے داری ہے کہ جمہوریت اور سیکولرازم کا ڈھنڈورا پیٹنے والی مودی سر کار کو آئینہ دکھائے اور اس کے جھوٹ کو بے نقاب کرکے دنیا کو بتائے کہ بھارت خطے کے امن کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔
یہ امر واضح ہے کہ مودی سر کار کی جنونی‘ انتہاء پسندانہ کارروائیوں کے باعث بھارت اس وقت سخت اندرونی انتشار اور عدم استحکام کا شکار ہے،بھارتی ترمیمی شہریت ایکٹ کیخلاف بھارتی اقلیتیں ہی نہیں،ہندو کمیونٹی سمیت پورا بھارت سراپا احتجاج ہے اور مودی سرکار کیخلاف بھارتی تاریخ کے طویل ترین دھرنے دیئے جاچکے ہیں ،جبکہ اب مودی سرکار کی کسان دشمن پالیسیوں کیخلاف بھارتی پنجاب میں شروع ہونیوالی سکھوں کی تحریک پورے بھارت میں پھیل چکی ہے، جس میں دوسرے مکاتب زندگی کے لوگ بھی شریک ہو کر تختِ دہلی پر دھرنا دے رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی مودی سرکار کے جبری ہتھکنڈوں اور مظالم کیخلاف کشمیری عوام مزاحمت کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور گزشتہ4 50 روز سے بھارتی فوج کا محاصرہ توڑ کر اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں مصروف عالمی اداروں کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں۔
بھارتی سرکار نے اپنے اندرونی خلفشار اور مقبوضہ کشمیر سے دنیا عالم کی توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان دشمن پالیسیوں کے ناطے سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کی انتہا کر رکھی ہے، جہاں بھارتی فوج نے روزانہ کی بنیاد پر پاکستان کی چیک پوسٹوں اور ان سے ملحقہ شہری آبادیوں پر یکطرفہ فائرنگ اور گولہ باری کرکے پورے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا طاری کیجاتی ہے۔گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی گاڑی پر دانستہ فائرنگ بھارتی جنونیت پر اقوام عالم میں پیدا ہونیوالی کسی بھی تشویش اور اضطراب کو خاطر میں نہ لانے کی عکاس ہے، جبکہ پاکستان کو دہشت گردی کی وارداتوں کے ذریعے اندرونی طور پر عدم استحکام سے دوچار کرنے کے بھارتی منصوبوں نے فی الواقع آج علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو سخت خطرات میں ڈال دیا ہے۔ بھارتی تخریبی کارروائیوں اور شرانگیزیوں کے پیش نظر پاکستان کو اپنے دفاع کیلئے کوئی بھی قدم اٹھانے کا پورا حق حاصل ہے اور وہ اس کیلئے مکمل تیار بھی ہے، اس لئے دو ایٹمی ممالک میں باقاعدہ جنگ کی نوبت آئی تو عالمی قیادتوں کو اس سے علاقائی اور عالمی سطح پر ہونیوالے نقصانات کا بہرصورت ادراک ہونا چاہیے۔
اقوامِ عالم کی طرف سے بھارت کے جارحانہ رویوں سے صرفِ نظر نے اس کی رعونت اور جارحانہ پن میں اس
قدر اضافہ کر دیا ہے کہ اس نے دن کی روشنی میں اقوامِ متحدہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا ہے، اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑی پر بھارتی قابض فورسز نے جان بوجھ کر حملہ کیا ،بھارتی حملے کا مقصد اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو کام سے بزور طاقت روکنا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں بھی اقوامِ متحدہ کے مبصرین کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتااور نہ ہی عالمی برادری کے رد عمل کی پرواہ کررہا ہے ، اس سے اندازہ لگایاجا سکتا ہے کہ وہ عالمی اداروں کا کتنا احترام کرتا ہے، اس کا اقوام عالم کو ادراک ہونا چاہئے اوراس کے جاریحانہ اور تخریبی سرگرمیوں کے سامنے بندھ باندھنا چاہئے۔
بے شک دنیا میں امریکہ واحد ملک ہے جو بھارت کو پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں سے باز رہنے پر آمادہ کر سکتا ہے، مگر امریکہ کے اپنے مفادات بھارت سے جڑے ہیں، امریکہ سے اس کارخیر کی توقع ہی کی جا سکتی ہے ،البتہ اقوام متحدہ کو بہت پہلے اپنا مینڈیٹ استعمال کرتے ہوئے بھارت کو جارحیت سے روک دینا چاہئے تھا، اسے کشمیر ایشو پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد بھی کر وانا چاہئے تھا جو خطے کے امن کو بھارت کی رعونت کی وجہ سے شدید نقصان سے دوچار کئے ہوئے ہے اور اس کے اثرات عالمی امن پر مرتب ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے اپنا کردار ادا نہ کرنے پر ہی بھارت کے ہاتھ اس کے گریبان تک جا پہنچے ہیں،اگر بھارت کو اسی طرح مزید مہلت دی جاتی رہی اور اس کی جنونیت کے آگے بند نہ باندھا گیا تو اسکے ہاتھوں عالمی تباہی کوئی دور کی بات نہیں ہے۔