عالمی دہشت گرد نیٹ ورک کے پیچھے بھارتی سرکار !
تحریر:شاہد ندیم احمد
پاکستان میں بھارت کی جانب سے باقاعدہ حکومتی پالیسی کے تحت عشروں سے جاری منظم دہشت گردی ایک کھلا راز ہے، تاہم نریندر مودی کے دور میں آر ایس ایس کے فلسفے کے زیر اثر پاکستان دشمن پالیسیاں اپنی آخری حدوں تک جا پہنچی ہیں اور نئی دہلی کے حکمران خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے کسی بڑی کارروائی پر تلے نظر آتے ہیں۔بھارت نے ایک طرف کنٹرول لائین پر کشیدگی بڑھاتے ہوئے اپنے جنگی جنوں کی انتہا کررکھی ہے
تو دوسری جانب پا کستان کے بڑے شہروں میں دہشت گردانہ کروائیاں کررہا ہے، گزشتہ دنوں بلوچستان میں دہشت گردی کی ایک بعد ایک واردات کا کُھرا بھارت کی طرف جاتا ہے۔ دہشتگردی کے عالمی نیٹ ورک کے پیچھے بھارتی کردار کی تفصیلات وزیر خارجہ اور پاک فوج کے ترجمان اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں منظر عام پر لا چکے ہیں،بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوتوں پر مبنی ڈوزیئر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی پیش کردیئے گئے ہیں۔ بھارت کے خلاف دہشت گردی کے ثبوتوں کی خبریں ابھی تازہ تھیں کہ ای یو ڈس انفو لیب کی جانب سے دوسری رپورٹ منظرِ عام پر آ گئی ،جس میں بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف عالمی سطح کے ڈس انفارمیشن نیٹ کی حیران کن تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
اس تناظر میںمجموعی منظرنامہ کچھ یوں بنتا ہے کہ بھارت نہ صرف پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے نیٹ ورکس کی ترویج اور سرپرستی کررہا ہے ،بلکہ گمراہ کن خبروں اور پروپیگنڈا کے ذریعے بھی پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ بھارت کا یہ کردار واضح طور پر خطے میں بدامنی کا پیش خیمہ ہے، مگر اس منفی کردار کے شواہد کے باوجود عالمی اداروں کا بھارت کے معاملے میں منافقانہ رویہ نظر انداز کئے جانے کے قابل نہیں ہے۔
عالمی اداروں کا فرض منصبی ہے کہ وہ بھارت کی پا کستان میں مداخلت‘ دہشت گردی اور تخریب کاری کی پشت پناہی جیسے غیرمعمولی جرائم کا سختی سے محاسبہ کریں، دنیا بھر میں جب اور جہاں چاہتے ہیں ایسا کرسکتے ہیں،مگر عر صہ دراز سے پا کستان کی گزارشات پر بھارت کی خبر لینے کی تکلیف آج تک گوارہ نہیں کی گئی ، بھارت کی جانب سے دہشت گردی اور تخریب کاری کے جو بھی واقعات سٹیج کئے جا رہے ہیں ،عالمی اداروں کی ان واقعات سے چشم پوشی بھارت کیلئے مذید سہولت پیدا کررہی ہے۔
پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے بھارتی سر پرستی راز نہیں رہا ہے،اگر کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان اور سی پیک کے منصوبوں کو تخریب کاری کا نشانہ بنانے کے بھارتی عزائم کی دستاویزی شہادتوں پر مبنی پاکستان کے ڈوزیئر کو اقوام متحدہ کی سطح پر توجہ سے دیکھ لیا
جاتا اور بھارت کی باز پرس کی جاتی تو آنے والے وقتوں میں بھارت کا مجرمانہ کردار سمٹ سکتا تھا۔ اس سے قبل بھی کراچی اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت اور تخریب کاری کے نیٹ ورکس کی پشت پناہی کے شواہد اقوام متحدہ کے ساتھ شیئر کئے گئے تھے۔ اس پر بھی کوئی نتیجہ خیز پیش رفت نہیں ہوسکی اور نہ اب بھارتی در اندازی روکنے کے اقدامات ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ کی سطح پر یہ تجاہل مسائل کو بڑھاوا دیتاہے اور پاکستان جیسے ملکوں کیلئے سکیورٹی اور قومی سلامتی کے مسائل شدت اختیار کرتے جارہے ہیں۔اقوام عالم کے پاس باہمی مسائل زیر بحث
لانے کے لیے اقوام متحدہ بنیادی پلیٹ فارم ہے ،پا کستان دنیا عالم کے تمام دروازوں پر دستک دے رہا ہے، مگر بدقسمتی سے عالمی اداروں کی نظر یںبہت سلیکٹڈہیں اور یہ روش اندر ہی اندر عالمی امن کیلئے شدید خطرات کا موجب بن رہی ہے۔ بھارت عالمی دہشت گردی میں سر فہرست ہے ،مگر پا کستان کو ایف اے ٹی ایف نے گرے لسٹ میں رکھا ہوا ہے ،جبکہ بھارت کو بلیک لسٹ کرنا چاہئے ،اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں کو دہشت گردی کی حمایت کے نیٹ ورکس کی سرپرستی کرنے والے ممالک کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کی
اشد ضرورت ہے ،اگر اقوام عالم کا دوغلانہ رویہ یو نہی جاری رہا تو دہشت گردی کا ناسور ایک بار پھر پا کستان کیلئے ہی نہیں، دنیا عالم کیلئے بڑا خطرہ بن جائے گا۔
پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے پچھلی ایک دہائی سے زائد عرصے کے دوران ملک دشمن عناصر سے نمٹنے کیلئے جو جرأت مندانہ اور پیشہ ورانہ معرکے انجام دیے ہیں،فی زمانہ پاکستان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے اور اسی جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجے میں ملک دشمن عناصر کو فیصلہ کن شکست دے کر امن بحال کیا گیا ہے۔ پا کستان کی بہادر سکیورٹی فورسز بھارت کی جانب سے سکیورٹی کے نئے چیلنجز سے بھی نمٹ لیں گی ،مگر عالمی اداروں کو بھارت کی عالمی دہشت گردی ،تخریب کاری اور مداخلت کا سخت نوٹس لینا ہو گا، بھارتی دہشت گردی کے
حوالے سے امریکہ جریدے کی رپورٹ دنیا عالم کی انکھیں کھلو لنے کیلئے کافی ہے ،اس رپورٹ کے مطابق بھارتی دہشت گرد افغانستان اور شام کو مرکز بنا کرپا کستان سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردانہ کارروائیاں کررہے ہیں ۔ امریکی جریدے میں پیش کردہ حقائق ناقابل تردید ہیں، اس کے بعد بھی مودی سر کار کی جانب سے دہشت گردی کی سرپرستی کا عالمی برادری نے سخت نوٹس نہ لیا اور بھارتی دہشت گرد نیٹ ورک کی روک تھام کے لیے بلاتاخیر موثر اقدامات نہ کیے تو اس کا مطلب پوری دنیا کے امن کو جانتے بوجھتے خطرے میں ڈالنا ہوگا ،لہذاہوشمندی کا تقاضا ہے کہ سانپ کا سر ڈسنے سے پہلے ہی کچل دیا جائے،ورنہ دنیا ئے امن کو بچانا مشکل ہی نہیں، ناممکن ہو جائے گا۔