کیا مغل حکمرانوں نے بھارت میں دین اسلام کو پھیلایا تھا؟ 196

ھندوؤں کا محافظ ہی اجتماعی قاتل نکلا

ھندوؤں کا محافظ ہی اجتماعی قاتل نکلا

نقاش نائطی
۔ +966504960485

ھندوؤں کا ویر سمراٹ ھندوؤں کی رکھشہ کرنے نکلا تھا لیکن ھندوؤں کی لاشیں گنگا مئیا میں گرا گراکے اپنی دلی کی سپتھا چلارہا ہےنوٹ بندی ناکام ہونے پر 50 دن کے اندر دیش کے کسی بھی شہر کے چوراہے پر عوام کی عدالت میں پیش ہونے کا، گوا کی عوامی جن سبھا میں برملا اعلان کرنے والے، 56″چوڑے سینے والے مہاراج مودی کو،

ایک عام یو ٹیوبر، فلاحی رضاکار ونئیے دوبے کے برملا بہار پٹنہ کی چوراہے پر آکر عوام کی عدالت میں پیش ہونے کا چیلنج جو کررہا ہے بلکہ یہی نہیں وہ تو انہیں دیش کے کسی بھی شہر کے چوراہے پر آکر عوام کی عدالت میں پیش ہونے کا چیلنج بھی کررہا ہے ۔ کیاکوئی دیش کاویر ثپوت ہے جو دیش کے پرائم منسٹر ھندوؤں کے ویر سمراٹ 56″چوڑے سینے والے مہان مودی جی تک ونئے دوبئی کے مادھیم سے کئے جانے والے 138 کروڑ دیش واسیوں کے اس چیلنج کوپہنچادے؟

گجرات چیف منسٹر رہتے، بعد گودھرا کانڈ گجرات مسلم کش فساد میں کئی ہزار مسلمانوں کے شہید کئے جانے پر پوچھے گئے ایک سوال میں،دیش کے پی ایم مہان مودی جی نے گاڑی کے نیچے ایک آوارہ کتیا کے کچلے جانے پر انہیں ہونے والے درد کا احساس جس انداز جتایا تھا، کیا آج انہیں صرف اور صرف انکی اپنی غلطیوں ہی کے طفیل، دوائیں

اور آکسیجن نہ ملنے کے سبب مرنے والے ہزاروں ھندوؤں کے پارتو شریر انتم سنسکار کی لکڑیاں خریدنے تک، دھن راشی نہ ہونے کے سبب، مجبور ھند واسیوں کی طرف سے، اپنے اپنے رشتہ داروں کی چتائیں مجبورا” گنگا میں بہانے اور ان ہزاروں بھارتیہ ھندوؤں کے پارتو شریر کو، گدھ،چیل کوئے اور کتے چیر پھاڑ کھانے کی خبریں سن کر یا ٹی وی پر دیکھ کر، آپ کو دکھ نہیں ہورہا ہے کیامودی جی؟

2014 عام انتخاب پہلے کے کانگریس راج کے من موہن سنگھ کے کاریہ کال میں، سب سے تیر رفتار ترقی پزیر سونے کی چڑیا بھارت کو مودی جی، کس اتاہ تباہی کے موڑ پر لاکھڑا کردیا ہے آپ نے؟ انتم سنسکار کے لئے دھن راشی نہ ہونے پر گنگا میں بہائی جانے والی ہزاروں لاشوں کو چیل گدھ کوئے کتوں کے بھنبھوڑتے دیکھتی میڈیا تصویروں کو دیکھ کر، پورے عالم کے 700 کروڑجنتا، مہان بھارت کے بارے میں کیا رائے قائم کریں گے مہان مودی جی؟

کانگرئس راج میں، گاندھی پریوار یا مختلف کانگریسی لیڈر جیسے بھی کام کر رہے تھے یا بقول آپ کے وہ دیش کو لوٹ رہے تھے لیکن باوجود انکی لوٹ کھسوٹ کے دیش واسیوں کو بھی ایک حدتک خوش رکھے ہوئے تھے۔یہود و نصاری والے عالمی پونجی پتی نظام کی تائید وحمایت سے ہمارے اپنے دیش کے گجراتی برہمن پونجی پتیوں نے،آپ کو آگے کر، “سب کا ساتھ سب کا وکاس” اور “اچھے دن آنے والے ہیں” جیسے دل لبھاؤنے

وعدوں کی گونج میں،اپنے ای وی ایم جن کی مدد سے 138 کروڑ دیش واسیوں کو کچھ ایسا مدہوش کیا کہ آپ کے نوٹ بندی جی ایس ٹی مار جھیلنے کا بھی ہمیں احساس نہ رہا اور باوجود اپنوں کے ہاتھوں لٹنے اور برباد ہونے کے، ہم “مودی مودی” اور “مودی ہیں تو سب کچھ ممکن ہے” کے نعرے لگانے اور آپ کی جئے جئے کار کرنے ہی میں لگے رہے

لیکن آپ نے اپنے آپ کو 56″چوڑے سینے والا مہان لیڈر کہنے کے باوجود ہم بھارت واسیوں کو اس کورونا مہاماری سے مکتی دلانے کے بجائے، ہمیں تالی تھالی بجوانےاور دیاموم بتی جلوانے ہی میں مشغول رکھے، 2014 آپ کے دہلی سپتھا ہتھیانے سے قبل تک اپنے 8% جی ڈی پی کے ساتھ اپنے وقت کی سب سے تیز رفتار گتی سے ترقی پزیر سونے کی چڑیا مشہور، چمنستان بھارت کو، اپنے دونوں ہاتھوں سے لوٹ لوٹ کے اپنے ودھاتا گجراتی

برہمن سنگھی پونجی پتیوں کی جھولی میں ڈالتے ڈالتے، انہیں تو آپ نہ صرف دیش کا ہی نہیں بلکہ عالم کے بڑے پونجی پتیوں کی صف کھڑا کردیا لیکن ان چند برہمن گجراتی پونجی پتیوں کو عالم کے بڑے پونجی پتیوں کی صرف میں کھڑا کرنے کے چکر میں، ایک انٹرویو میں آپ ہی کے کہے مطابق ، لڑکپن میں گھرسے بھاگ در در کی ٹھوکریں کھاتے، بھکشہ مانگ مانگ کر جئے جیسا، ہم 138 کروڑ بھارتیوں کے ایک چوتھائی حصے، یعنی

کم و بیش 35 کروڑ بھارت واسیوں کو، اور دیش واسیوں سے بھیک مانگ جینے لائق فقیر بناکے جہاں چھوڑا ہے، وہیں پر چھ سال پہلے کے کانگریس راج کے، ہم میں سے %30 سے %35 یعنی 42 سے 45 کروڑ مدھیاوتی بھارت واسیوں کو آپ نے،اب اس کورونا مہاکال بعد، انتہائی غربت کے پالے میں لا چھوڑ دیا ہے
یہیں تک بات آکر رکتی تو پھر بھی ہم اسے برداشت کر لیجاتے لیکن آپ نے کیرالہ ٹمل ناڈو اور بنگال فتح کرنے کی

ناکامیاب کوشش میں، کورونا مہاماری پر ایک حد تک آپ نے قابو پالیا ہے یہ ثابت کرنے کے لئے اور اپنے ھندو ووٹ بنک ووٹروں کو خوش کرنے کے لئے، یوپی آلہ آباد اور اتراکھنڈ میں،کورونا مہاماری بچاؤ کا پالن نہ کرتے ہوئے، کمبھ میلے میں کروڑوں بھگتوں کو شرکت کرنے کی کھلی چھوٹ دیتے ہوئے، اور پانچ راجیہ انتخابی ریلیوں میں،اپنے شکتی سالی کا پردرشن کرنے میں، دیہاتوں گاؤں سے لاکھوں کی بھیڑ اپنے انتخابی جلسوں میں لا،لاکر،

کورونا مہاماری کو کورونا سونامی میں تبدیل کرتے ہوئے، اس شہری وبا کو پورے دیش کے دیہاتوں گاؤں میں پھیلاتے ہوئے، پورے بھارت کو یہ کس تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا ہے آپ نے مودی جی؟ کہ اپنے 6 سالہ کاریہ کال میں ایک بھی مثبت عالمی رہکارڈ دیش کو دلوانے میں ناکام آپ نے، منفی عالمی ریکارڈ بھارت کے کھاتے میں ڈالتے ڈالتے، کورونا مہا ماری پھیلاؤ ہر دن ساڑھے چار لاکھ نئے کورونا مریضوں کا منفی عالمی ریکارڈ بھی بھارت کی جھولی میں ڈالتے ڈالتے،لاکھوں معصوم بھارت واسیوں خصوصا ھندو بھائیوں کے نرسنگہار کے آپ ذمہ دار بن چکے ہیں مودی جی

کورنا مہاماری یا کورونا سونامی اس ہولناکی کا روپ دھارن کرنے کے باوجود، آپنے محدود وسائل ہی سے یا قرض لیکر،دیش واسیوں کو، اس وبا سے بچانے کا پریاس یا کوشش کرنے کے بجائے،سابقہ پینسٹھ سالہ کانگریس راج میں،90% غریب اور مدھیاوتی بھارت واسیوں کی دیش کے ریزرو بنک میں جمع پونجی سے،ایک

لاکھ کروڑ ہتھیانے کےباوجود، 138کروڑ دیش واسیوں کی ھندو اکثریت کو ہی تو کم از کم، کورونا مہا ماری سے بچانے، ہاسپٹل بنوانے اور آکسیجن پلانٹس لگوانے کےبجائے، آپ اپنے اور اپنےسنگھی کابینہ کے رہائشی بنگلے، “ویسٹاخواب محل” تعمیر کرنے کی آپ کو صرف فکر ہے کیا مودی جی

آپ اپنے ورناسی حلقہ کے لوگوں سے لاسلکی گفتگو یا ورچوئل میٹنگ دوران خود ساختہ آنسو بہا، اسے اپنے بھونپو بکاؤ نیشنل میڈیا پر 24/7 دکھاتے ہوئے، 138 کروڑ دیش واسیوں کو بے وقوف بنانے کی آپ کی کوشش، اب کی بیکار چلی گئی ہے مودی جی۔ آگر بعدکورونا موت اپنوں کے پارتو شریر کو پوری شردھانجلی کے ساتھ انتم سنسکار کرنے

لکڑیاں خریدنےتک، غریب بھارت واسیوں کے پاس دھن راشی نہ رہنے کی وجہ سے، ہزاروں کی تعداد میں اپنوں کی لاشوں کو ماں گنگا کی چھاتی پر تیرتی چھوڑتے،گدھ چیل کوئے اور کتوں کے بھنبھوڑتے، فقط 28 دنوں کے اندر 2 ہزار کے قریب ان لاشوں کویوپی کے مختلف گاؤں کے گنگا کنارے سے نکال کر پرشاسنس کی طرف سے، رہت کے اندر دبا دینے سے،ان مرنے والے ہزاروں ھندو بھائیوں بہنوں کو، کیا شانتی مل پائے گی مہان مودی جی؟

آپ کے وناش کال میں آج بھی روزانہ ہزاروں کی تعداد میں بھارت واسئوں کے مرتے دم توڑتے ماحول میں بھی، بھارت واسیوں کو بچانے کی فکر سے کہیں زیادہ اگلے سال یوپی میں ہونے والے صوبائی انتخاب میں، اپنی گرتی ساکھ بچانےکی فکر ہے گویا آپ کو مودی جی؟

اپنے بھگوان پرش شکل و وجاہت سے جتنے آپ، آپنے آپ کو معصوم دکھانے کی کوشش کرتے ہیں آگر واقعی آپ میں آپ معصوم ہیں تو،آپ ہی کے دسمبر 2016 گوا جن سبھا میں اعلان کئے مطابق، نیشنل میڈیا پر تاریخ اور جگہ کا اعلان کر تے ہوئے، دیش کے کسی بھی شہر کے چوراہے پر، دیش کی 138 کروڑ جنتا کی عدالت میں اپنے آپ کو پیش کر تودیکھئے

1) کیا اس بات میں کوئی دم ہے کہ گجرات کے مختلف ہاسپٹل سے ایک لاکھ 23 ہزار کورونا اموات ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں؟ جبکہ گجرات سرکار کے اعلان مطابق صرف 4 ہزار کورونا اموات ہوئی ہیں؟

2) کیا یہ بات بھی سچی ہے کہ اس کورونا کال میں مودی سرکار نے ریزرو بنک سے کانگریس سرکار کے پینسٹھ سال سے جمع بھارت واسیوں کی جمع پونجی سے اب تک 99 ہزار کروڑ نکال کر خرچ کرچکی ہے؟ یا اپنے برہمن گجراتی پونجی پتیوں کے قرضے معاف کرانے میں لگا چکی ہے؟ جبکہ پورے دیش کے اکثر صوبوں شہروں گاؤں میں

دم توڑتی انسانیت کو کورونا دوائیاں آکسیجن سلنڈر ودیگر ضروریات کی چیزیں مختلف این جی اور رفاحی ادارے اپنی طرف سے سپلائی کررہے ہیں۔ اس کا ثبوت صرف یوپی صوبے کے مختلف گاؤں کے ندی کنارے صرف 28 دنوں میں دو ہزار کے قریب ھندو بھائیوں کی کتوں اور چیل کوؤں کی نوچتی کھاتی لاشیں گنگا کی چھاتی پر تیرتی نکالی جاچکی ہیں واللہ والموافق بالتوفیق الا باللہز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں