چوک اعظم تحصیل بناؤ تحریک اوربانی مرزا رضوان بیگ
تحریر : شہزادافق
مرزارضوان بیگ ایک پڑھالکھاباشعورنوجوان ہے زمانہ طالب علمی سے ہی معاشرے میں ہونے والی برائیوں کیخلاف ہمیشہ آواز بلند کی اور مسائل پر ان کی تحریریں نیوزپیپر میں پڑھنے کوملتی رہتی ہیں اللہ پاک نے انہیں بے شماررصلاحیتوں سے نوازا ہے۔ان کی محنت لگن اور ایمانداری اور اپنے ضلع کے مسائل کے لئے آوازبلندکرناہی ان کی پہچان ہے۔مرزارضوان بیگ باصلاحیت انسان ہیں بل کہ میرے نزدیک ضلع لیہ کے انمول نگینوں میں سے ایک نگینہ ہیں
۔ان کی بے لوث کاوشوں نے انہیں ہمیشہ ہرمقام پر عزت بخشی ہے۔ضلع لیہ کی اہم شخصیات میںراؤف کلاسرہ اورصدیق جان ، آصف خان کھتران کا نام جس فہرست میں شامل ہے ۔مرزا رضوان بیگ کانام بھی انہیںاہم شخصیات میں آتا ہے اورقابل فخر سمجھا جاتا ہے ۔ مرزاصاحب ایک قابل ذہین اورنفیس انسان ہیں ان کاانداز گفتگوبہت ہی پیاراہے
۔سچ پوچھیئے تو مرزا رضوان بیگ میرے نزدیک بہت ہی قابل احترام اور میرے لئے قابل فخر ہیں۔میرے دوست بھی ہیںاور سینئر بھی اور لکھنے میں میری معاونت بھی کرتے ہیں ۔مرزاصاحب کی ہر تحریر ہمیشہ اپنے شہر اورضلع کے عوام کے بنیادی مسائل پرپڑھنے کو ملتی ہے ۔مرزا صاحب نے جہاد قلم سے فرض اداکیا۔مرزارضوان بیگ فخر لیہ ہیں اور نوجوان نسل کے لئے ہیرو ہیں۔ اورتاریخ ہمیشہ ایسے لوگوں کو زندہ رکھتی ہے۔جن کی نیت فلاح انسانیت پریقین رکھتی ہو۔مرزاصاحب کانام بھی انہیں خوش قسمت لوگوں میںآتا ہے۔مرزاصاحب زمانہ طالب علمی سے ہی کالم لکھ رہے ہیں اورSama TV کے رپورٹرہیں اوراپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں
2011ء میںچوک اعظم تحصیل بناؤ تحریک کو ایک باقائدہ پلیٹ فارم مہیاہوامگر اس سے قبل یہ مطالبہ مختلف تنظیوں نے بھی کیا۔باقائدہ اس تحریک کو ہرفورم پر مخلصانہ طور پر مرزارضوان بیگ نے چلایا اورآواز بلند کی ہے۔ 2011 ء میں مرزارضوان بیگ کی سربراہی میںمحمدعمر شاکر،چوہدری شاہد آرائیں اور فاروق ہاشمی نے باقائدہ طور پر چوک اعظم تحصیل بناؤ تحریک کوشروع کیا
۔حیرت کی بات یہ ہے کہ مرزارضوان بیگ کالج لائف میں تھے اورگورنمنٹ ڈگری کالج چوک اعظم (لیہ)میں بی اے کے طالب علم تھے اور اپنے شہر کے مسائل پر گہری نظررکھے ہوئے تھے اور مستقبل میںکن مشکلات کاسامنا کرناپڑھے گااور کن شواریوں سے گزرناپڑھے گا۔اس لیے تحریک چلائی مگر اس وقت کسی نے اس معاملے پر خاص توجہ نہ دی مگر و قت اورحالات نے یہ ثابت کیا کہ اس نوجوان چوک اعظم تحصیل بناؤ تحریک کتنی اہمیت ہے
۔پھر سب نے مرزارضوان بیگ کے فکر کی تائید پھر ایک ایک کرکے بڑے بڑے نام اس تحریک کاحصہ بنتے گئے اور یہ آوا ز ایوانوں تک جا گونجی کہ چوک اعظم کوتحصیل بنائے جائے۔پھر بڑے چھوٹے پڑھے لکھے ان پڑھ تاجر، صحافی، اساتذہ طالب علم دیکھتے ہی دیکھتے اس تحریک کاحصہ بننے لگیاور ایک سمندراس تحریک کاحصہ بن گیا
۔اس تحریک کوانشاء اللہ بہت جلد کامیابی ملے گی اس بات کو عوام اور حکمران تسلیم کرچکے ہیں۔مرزاصاحب کی اس کاوش کو مستقبل میں نظرانداز کرنا ایک احمقانہ فیصلہ ہوگا ۔مرزا رضوان بیک کی اس کاوش کو تاریخ صدیوں یاد رکھے گی ۔ایسے نوجوان ہی ملک وقوم کا سرمایہ ہوتے ہیں جن کی سوچ عظیم ہوتی ہے ۔میرے نزدیک مرزارضوان بیگ عظیم سوچ رکھنے والے ایک عظیم انسان ہیں۔