سندھ میں تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش کیخلاف ریلی دھابیجی پریس کلب کے باہر 169

سندھ میں تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش کیخلاف ریلی دھابیجی پریس کلب کے باہر

سندھ میں تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش کیخلاف ریلی دھابیجی پریس کلب کے باہر

تحریر : قرآۃ العین علی
سکالر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد/ ممبر نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان

بھارت جنوبی ایشیا میں دہشت گردی رائج کرنے میں پیش پیش !! ریاستی ‘دہشت گردی’ کو اپنے’گریٹر انڈیا ڈریم Greater India Dream ‘‘ کے اجنڈا کو بڑھانے کے لیے بطور ٹول استعمال کر رہا ہے۔ہندو ستانی سابق کرکٹ کھلاڑی ، کامیڈین اور سیاست دان، ایم آر نوجوت سنگھ سدو نے 19 اگست 2021 کو ایک بیان دیا کہ “کشمیر” ایک آزاد ریاست ہے ، اور کشمیر کو بھارت کا حصہ ماننے سے انکار کر دیا۔ کشمیری ان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
Irredentism
ایک اصطلاح ہے جو ایک ‘سیاسی فلسفے’ کو بیان کرتی ہے, ایک سیاسی یونٹ سے وابستہ زمینوں کی حکمرانی کو دوسرے کے کنٹرول میں “بحال” کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔

یہ تاثر کچھ برا نہیں مگر پریشانی کا باعث بنتا ہے ،جب اس زمین سے وابستہ نسلی گروہ اس زمین پر قبض حکومت جس کی وہ اہل نہ ہو کو زبردستی مظلوم بننے پہ مجبور کرے حتی کہ لوگ جو اس وقت وہاں مقیم ہیں وہ اس سرزمین کی حکومت کے تحت نہیں رہنا چاہتے ہوں تو مسائل کی وجہ بنتی ہے. بھارت کا خیال ہے کہ کشمیر اس کا حصہ ہے اور اسی بنیاد پر اس پر دعویٰ کرتا ہے ، جس طرح Zionists کا خیال ہے کہ White European Jews فلسطین کے حقدار ہیں۔ درحقیقت بھارت وہ ظالم سماج ہے جو کئی برسوں سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلتا آ رہا ہے مگر کشمیری اپنے خطے کی سالمیت برقرار رکھنے کے عزم پہ ڈٹے رہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں