جی سی لاہور لیہ کیمپس 242

جی سی لاہور لیہ کیمپس

جی سی لاہور لیہ کیمپس

تحریر ۔محمد عمر شاکر

تعلیم کے یکساں مواقع مہیا کرنے ریاست کی بنیادی ذمہ داریوں میں سے اہم ترین ذمہ داری ہے مگر شومئی قسمت کہ قیام پاکستان سے ہی بدلتی سیاسی اور فوجی حکومتوں سے ریاست پاکستان کے شہری تعلیم کی بنیادی سہولت سے محروم ہے انگریز جو دو طبقاتی نظام تعلیم دیکر گیا تھا وہ کئی طبقاتی نظام تعلیم میں تقسیم در تقسیم ہو چکا ہے غیر ملکی امدادوں اور این جی اوز نے مملکت پاکستان کے نظام تعلیم کو تجرباتی نظام تعلیم فنڈز اور قرضہ دیکر بنایا ہوا ہے ضلع لیہ کا یوں تو شمار پسماندہ اضلاع میں ہوتا ہے

وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں سے دور دراز ہونے کے سبب بھی یہاں کے شہری تعلیم کی بنیادی سہولت سے محروم رہے ہیں سرمایہ دار تو اپنے بچوں بچیوں کو تعلیم دلوانے کے لئے بڑے شہروں یا اقامتی اداروں میں داخل کر اکے بھاری فیسیں اور اخراجات ادا کر دیتے تھے مگر متوسط اور غریب خاندانوں کا سربراہان اپنے بچوں بچیوں کو اعلی تعلیم دلوانے کی حسرت دل ہی دل میں لیکر کڑھتے رہتےیوں تو عصر حاضر میں کئی اداروں کے کیمپس ضلع لیہ میں قائم ہوئے ہیں مگر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور جس کے اسٹوڈنس راوین کہلاتے ہیں

کہ ضلع لیہ میںایمز میں کیمپس کا اجراء اور 23جون 2014ء کو اس کا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے اسکا الحاق یقینی طور پر کسی نعمت خداوندی سے کم نہیں ڈائریکٹر کیمپس شاہ زین رضا اپنی ٹیم کے ہمراہ شبانہ روز کوششیں کر کے ضلع لیہ کے نوجوانوں کو اعلی تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے جو کوشش کر رہے ہیں بلا مبالغہ قابل تحسین ہیں کہ اس نوجوان ماہر تعلیم نے انتہائی کم عرصہ میں اپنی خدادا د صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے برصغیرکی عظیم یونیورسٹی کا نہ صرف ضلع لیہ میں اپنے ادارے کا الحاق کرا کر جنوبی پنجاب میں ضلع لیہ کے حصہ میں یہ اعزاز دلوایا کہ جنوبی پنجاب میں ایمز پہلا ادارہ ہے

جسکا جی سی لاہورسے الحاق ہے بلکہ تاریخ در تاریخ رقم کرتے ہوئے وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہو ڈاکٹر اصغر زیدی صاحب کو لیہ آنے کی دعوت دی جنہوں نے ایمز لیہ کے کانووکیشن مورخہ 16جولائی 2021بروز جمعہ المبارک میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور نے دیگر پروفیسرز کنٹرولر امتحانات کے ہمراہ شرکت کی اور اپنے دست مبارک 115طلبہ و طالبات میں ایم فل ایم ایس سی ایم اے اور بی ایس سی کی ڈگریاں اور ایوارڈ تقسیم کیے کسی بھی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا ضلع لیہ میں قیام پاکستان کے بعد یہ پہلا دورہ تھا یقینی طور پر ضلع لیہ کے رہائشی طلبہ و طالبات کے اعزاز سے کم نہیں اس موقع پر ڈائریکٹر کیمپس شاہ زین رضا نے ایمز کیمپس کی کار گردگی بیان کرتے ہوئے مزید لیہ میں پروگرامز کی اجازت چاہی جسے وائس چانسلر صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ مزید کورسز کی اجازت مل جائے
امسال ایمزلیہ میں بی ایس باٹنی ،کیمسٹری ،زوالوجی،انوائرمیٹنل سائنز،فزیکل ایجوکیشن اینڈ سپورٹس سائنسز،ریاضی ،فزکس،کمپیوٹرسائنس،انگلش،اکنامکس،پولیٹیکل سائنز،ہسٹری،بی کام پنجابی،اردواور اسلامک اسٹڈیزمیں داخلے جاری ہیں مہنگائی کے اس دور میں علاقائی صورت احوال کے تحت انتہائی کم فیس 17000روپے فی سمسٹرفیس ہے
ایمز لیہ کی یہ بھی خصوصیت ہے کہ یہاں طالبات کے لئے الگ کلاس رومز ہیں تاکہ ایسے والدین جو طلبہ و طالبات کی اکھٹے تعلیم کی وجہ سے اپنی بچیوں کو تعلیم دلوانے کے حق میں نہیں اور اسی وجہ سے اپنی بچیوں کو تعلیم نہیں دلواتے انکی پریشانی ختم ہو اور تھل کی بچیاں بھی زیور اعلی تعلیم سے آراستہ ہو کر ملک وقوم کی احسن انداز میں خدمت کر سکیں
ایمز لیہ میں متوسط اور غریب گھرانوںسے تعلق رکھنے والے طلبہ طالبات کے لئے خصوصی رعائت دی جا رہی ہیں اسی طرح سرکاری ملازمین کے بچے بچیوں کے لئے بھی رعائتی پیکج کا اعلان کیا گیا ہےایمز لیہ میںتھل کے خطہ میں دور جدید کے تقاضوں کے مطابق طلبہ کی تعلیمی سر گرمیوں کیساتھ ساتھ انکی شخصیت سازی اور انہیں بین الاقوامی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے ایمز میں بہترین باکردار اور دور جدید کے تقاضوں سے متعارف و ہم آہنگ سٹاف تعینات ہے جہاں طلبہ کو صرف تعلیمی سرٹیفکیٹس ہی نہیں بلکہ تعلیمی مہارت سے بھی طلبہ کی تربیت کی جاتی ہے ایمز لیہ میں نصابی سرگرمیوں کیساتھ ساتھ طلبہ میں غیر نصابی سرگرمیوں کے لئے بھی خصوصی اہتمام کیا گیا ہے دور جدید کے مطابق ٹیچرز اور طلبہ کی ٹریننگز کا بھی تواتر سے اہتمام کیا جاتا ہے جیسے کہ ریسرچ ہی علم کی بنیاد ہے ایمز میں بھی ریسرچ کو فوکس کیا جاتا ہے
ایمز لیہ ضلع لیہ اور گردونواح کے اضلاع کے طلبہ طالبات کے لیے زیور تعلیم سے ااراستہ ہونے کے لئے بہترین تعلیمی ادارہ ہے جہاں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد مستقبل میں تھل کے نوجوان جہاں تھل کی پسماندگی بیروزگاری ختم کریں گے وہیں ملک و قوم کی احسن انداز میں خدمت کرکے ضلع لیہ کا نام نہ صرف وطن عزیز بلکہ دنیا بھر میں روشن کریں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں