چلئے نماز و قرآن پڑھنے والے روبوٹ تیار ہوگئے 133

جس ملک سے انصاف آٹھ جاتا ہے اس ملک کو تباہی سے بچانا مشکل تر ہوتا ہے

جس ملک سے انصاف آٹھ جاتا ہے اس ملک کو تباہی سے بچانا مشکل تر ہوتا ہے

نقاش نائطی
۔ ×966562677707

جس ملک کے عوام انصاف کے لئے ترس جاتے ہیں،جس ملک میں انصاف کے نام سے انصاف کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے، جس ملک میں عدالتوں سے صرف تونگر ہی مستفید ہونے لگتے ہیں اور جس ملک میں انصاف کے تحفظ کے بہانے،اور عدلیہ کی بے حرمتی بچاؤ کے نام کمزورں پر ہی ظلم روا رکھا جاتا ہے، انصاف کا حصول غرباء و مساکین کے لئے مشکل تر جب بن جاتا ہے تو اس ملک کی ترقی کے ہزار راستوں باوجود، اسے تنزلی سے بچانا ممکن نہیں لگتا

انصاف کے لئے آواز بلند کرتے ایک پڑوسی ملک سینیٹر کی، انکے ایوان میں للکار، کیا ہمیں اپنے ملک کے نظام انصاف پر ایک نظر ڈالنے مجبور نہیں کرتی ہے؟ پڑوسی ملک تو بوٹوں کی گھن گھرچ کے درمیان ہی، اپنی عمر کا بیشتر حصہ عالمی مقاطعہ اور یہود و نصاری کی ہزارہا سازشوں کے باوجود، کئی ایک میدان کارزار میں، عالم کی سب سے بڑی جمہوریت اور دوسری بڑی آبادی بھارت سے،اپنی کم مائگی باوجود ہم سے آگے بہت آگے نکل چکا ہے۔

آزادی بھارت بعد جیسے تیسے سست رفتار ہی، ہم عالمی سطح پر ترقی پیری کے مدارج طہ کرتے پائے گئے تھے لیکن افسوس اس پینسٹھ سالہ ترقیات کو لایعنی بتا اور جتا، “سب کا ساتھ سب کا وکاس”، اور “اچھے دن آنے والے ہیں” جیسے بلند بانگ دعوؤں اور نعروں کے بیج ، سو سالہ اونچے اقدار کا راپ الاپنے والے جن مضبوط مضبوط کندھوں پر بھارت کی تیز تر ترقیات کا بوجھ رکھا گیا تھا

اسی مضبوط اور چوڑے سینے والوں نے ہی، صرف اپنے 7 سالہ دور اقتدار رام راجیہ میں، پینسٹھ سالہ بھارت کی ترقیات کو نہ صرف نگل لیا ہے بلکہ معشیتی و خارجہ پالیسی کے ساتھ ہی ساتھ، عدل و انصاف کے خوابوں کو بھی چکنا چور کرتے ہوئے، 2014 سے پہلے کے ترقی پزیر، عالم کی سربراہی کی دوڑ میں پہلے اور دوسرے نمبر پر رہنے والے طاقتور ترین ملک بھارت کو، عالم کے دوسو ملکوں کی لمبی فہرست میں موجود، پیچھے بہت پیچھے،اپنے وجود کے لئے لڑنے مرنے لائق بھارت کو لا کھڑا کردیا ہے

دیش کی بیٹیوں کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے اور انہیں جان سے مارنے والے، اور قانون و عدلیہ کے احکام کی دھجیاں ادھیڑنے والے، جس ملک کی سڑکوں پر دندناتے پھرتے ہوں،جس ملک کے اپنے وقت کے قاتل شہر اور تڑی پار مجرموں کے ہاتھوں، اس طاقتور ترین ملک کا مستقبل دیا گیا ہو، جس ملک میں غریب عوام کو انصاف دلانے کی جہد کرنے والے نہ نگاروں کو ہزار حیلے بہانوں سے سالوں پابند سلاسل رکھا جاتا ہو، اس ملک کا بھگوان ایشور اللہ ہی حافظ الامان ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں