چلئے نماز و قرآن پڑھنے والے روبوٹ تیار ہوگئے 179

اور انہیں جھکنا ہی پڑا

اور انہیں جھکنا ہی پڑا

نقاش نائطی
۔ +9665677707

*56″چوڑے سینے والے، سنگھی رام راجیہ کے سب سے طاقت ور ترین مہان پرائم منسٹر مودی جی کو بالآخر دیش کے عام غریب کسانوں کے آگے جھکنا ہی پڑا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جمعہ کے روز سکھ برادری کے اہم تہوار کے دن، تینوں زرعی قوانین کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ، کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی اور زیرو بجٹ فارمنگ کی سفارش کرنے کے لیے وہ ایک کثیر جہتی کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کرتے ہیں، گویا مہاں مودی جی نے قبول کیا کہ نیک نیتی کے ساتھ کسانوں کی

فلاح و بہبود کے لیے یہ تینوں زرعی قوانین جو لائے گئے تھے۔اور چونکہ ان کی حکومت دیش کے عام کسانوں کو تینوں قوانین کے بارے میں سمجھا نے میں ناکام رہے ہیں۔اور چونکہ دیش کے کسان بھلے ہی وہ تعداد میں کم ہوں، انہوں نے ان زرعی قانوں کی سال بھر سے مخالفت کی ہے،اسلئے دیش کی بھلائی ہی کی خاطر وہ بحیثیت پرائم منسٹر آف انڈیا، ان کے اپنے دیش کی ایوان میں پاس کئے، ان تینوں زرعی قانون کو واپس لینے کا اعلان کرتے ہیں۔ سنگھی مودی جی کے زرعی قوانین واپس لینے اور کسان یونین کو اپنا احتجاج واپس لینے کی درخواست کئے جانے پر بھارتیہ کسان یونین کے سب سے

بڑے لیڈر راکیش ٹکیٹ نے ، اپنے ٹویٹ کے ذریعہ ’’احتجاج فوری طور پر واپس نہیں لیئے جائے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ، ہم اس دن کا انتظار کریں گے جب پارلیمنٹ میں زرعی قوانین کو منسوخ کر دیا جائے گا‘‘ گویا دیش بھر کے سال بھر سے احتجاج کرتے کروڑوں کسانوں کو اس سنگھی حکومت کے زرعی قانون واپس لئے جانے کے اعلان کو، مستقبل قریب میں ہونے والے پانچ ریاستی انتخاب سے جوڑ کر دیکھتے ہوئے، بعد انتخاب اپنے عہد و پیماؤں کے ساتھ کبھی بھی وفا نہ کرنے کے، ان سنگھی حکمرانوں کے انکے اپنے چھ سالہ کردار و اقدار کے چلتے، ان پر بھروسہ نہ کر، ایوان میں ان تینوں زرعی قوانین کے قانونا” واپس کئے جانے تک،اپنے احتجاج کو جاری رکھنے کا گویا اعلان کیا ہے*
*اللہ کرے ان پانچ ریاستی انتخابات میں ان ریاستوں کے عوام، ان دوہرے مکھوٹھے، اور دوہرے کردار والے، مسلم دلت منافرت کو بڑھاوا دئے سونے کی چڑیا بھارت کو انارکی کی طرف دھکیلنے والے ،اور دیش کی معشیت کو پوری طرح برباد کرکے رکھ دینے والے، کمزور پڑوسیوں پر صدا بڑکیں مار، طاقتور پڑوسی چائینا کےظلم و ستم و ہزاروں کلومیٹر سرحدی زمین ناجائز قبضہ کئےجانےکے باوجود،

بھیگی بللی بن، دم دبا چائینا کے آگے جھکنے والے، دوہرے مکھوٹے کے سنگھی مودی یوگی کو سبق سکھا، بعد آزادی ھند ایک حد تک بھارت کو ترقی پزیری کی طرف گامزن کرنے والے، کانگریس کے ہاتھوں، بھارت کا اقتدار دے ان سنگھی حکمرانوں کو انکے گھر ناگپور واپس بھیجتے تک، 138 کروز بھارت واسیوں کو، چین و سکون نہیں ملے گا۔*

*56″چوڑے سینے والے نازی لیڈر مہاں مودی جی کے، دیش کے کسانوں کے سامنے ہار تسلیم کر، تین زرعی قوانین واپس لئے جاتے پس منظر میں، سیاسی طور ہوئی اپنی سبکی مٹانے، اور پانچ ریاستی انتخاب جیتنے ترپ کے پتہ کے طور مسلم مخالف کارڈ کھیلتے، کورونا وبا لاک ڈاؤن کی وجہ سے اب تک پس پشت رکھے گئے،سی اے اے، این آرسی مسلم دلت قوانین کے خلاف شاہین باغ احتجاج جن کو ،کسی نہ کسی بہانے ان سنگھی حکمرانوں کی طرف سے دوبارہ شروع کئے جانے کے خطرے کو ٹالا نہیں جاسکتا ہے بس ایشور اللہ بھگوان ہی اس چمنستان بھارت کا حافظ الامان*

https://www.youtube.com/watch?v=NGWl11_Vo2o

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں