اکستان میں چیمپئن ٹرافی اور انڈیا 139

اکستان میں چیمپئن ٹرافی اور انڈیا

اکستان میں چیمپئن ٹرافی اور انڈیا

تحریر:سیفی ملک

آج کرکٹ دنیا کا وہ کھیل بن چکا ہے جو ایک میچ میں دو قوموں کو آپس میں جوڑتا ہے۔یہ ایک ایسا منفرد کھیل ہے جو آج تقریباً ہر ملک کی ہر گلی محلے میں کھیلا کا رہا ہے۔ اسی طرح عالمی سطح پر بھی اس کے ایونٹس ہوتے ہیں جیسا کہ ورلڈ کپ،چیمپئن ٹرافی یا دو ممالک کے بیچ میں میچز کھیلے جاتے ہیں۔

یہ ایونٹس دنیا کے بیشتر ممالک میں کرا? جاتے ہیں جہاں پر دوسرے ممالک کی ٹیمیں شرکت کرتی ہیں اور جس کی قسمت میں ٹرافی ہو وہ کے جاتی ہے۔حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مستقبل کے ایونٹس کے حوالے سے چند اعلانات کیے جن میں سے ایک یہ بھی اعلان تھا کہ 2025 کی چیمپئین ٹرافی پاکستان میں کرائی جا? گی اور تمام تر ممالک کی ٹیمیں پاکستان میں میچز کھیلیں گی۔ پاکستان نے بھی میزبانی کی حامی بھر لی۔ چند ماہ پہلے نیوزی لینڈ نے یہاں آ کر میچز منسوخ کر دیے جن کی ایک وجہ سیکیورٹی کا ناقص نظام سامنے آیا حالانکہ ایسا کچھ نہیں تھا۔دراصل بیرونی سازشی نہیں چاہتے تھے کہ یہاں کرکٹ بحال ہو۔
پاکستان میں ترقی یا کسی چیز کی بحالی ہو اور پڑوسی ملک بھارت ٹانگ نہ اڑاے ایسا ممکن نہیں ہو سکتا۔پہلے پہل تو پوری کوشش کی گئی کہ یہاں کرکٹ بحال ہی نہ ہو لیکن جب سارے حربے بے کار نکلے تو آخر کار انڈیا کے سپورٹس منسٹر انوراگ ٹھاکر نے اعلان کیا کہ ”سیکورٹی وہاں(پاکستان) کا بنیادی مسئلہ ہے،جیسا کہ ماضی میں ٹیمز پر حملے ہوئے جو کہ تشویشناک ہے۔اس لیے جب وقت آئے گا تب انڈین گورنمنٹ صورت حال کو دیکھ کر فیصلہ کرے گی”۔ٹھاکر صاحب کی باتوں سے منافقت صاف صاف دکھائی دیتی ہے۔
پوری دنیا کی ٹیمیں شمولیت کرنے کو تیار ہیں لیکن ایک بھارت ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور میرے مطابق یہ قائم رہے گا۔ اب بھارت کی پوری کوشش ہوگی کہ اس ایونٹ کو پاکستان سے منسوخ کروا کے کسی دوسرے ملک ٹرانسفر کیا جا? اور پاکستان کو دنیا کے سامنے ایک بار پھر (نیوزی لینڈ کے بعد) بدنام اور خطرناک ملک دکھایا جائے۔اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر پاکستان کو بھی چاہیے کہ جب بھارت میں یہ ایونٹ ہو تو پاکستان بھی شمولیت سے انکار کر دے۔بہر حال ایسا ہونا ہمارے لیے اچھا نہیں ہے۔
ہم پوری دنیا کے سامنے یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہمارا ملک پاکستان ایک امن پسند اور بے خطر ملک ہے۔ہم مانتے ہیں ماضی میں یہاں کرکٹ ٹیمز پر حملہ ہوا لیکن اس بات کو کء برس بیت چکے ہیں اب ہم الحمداللہ ہر خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔کرکٹ سے ہٹ کر اگر دیکھا جائے تو بھارت میں مسلمانوں پر نت نئے ظلم اور زیادتیاں ہونا بھی کسی حملے سے کم نہیں۔بہر حال دنیا بھارت سے زیادہ سمجھ دار ہے اور ہم انٹرنشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے امید رکھتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر قائم رہے گی اور 2025 چیمپئن ٹرافی کا انعقاد پاکستان میں ضرور ہوگا۔ہم کرکٹ سے محبت کرنے والے لوگ ہیں اور ہم پاکستانی لوگ جان پر کھیل کر باقی ممالک کی کرکٹ ٹیمز کو سیکورٹی دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں