101

طالبات کے راستے کھلوانے کے لئے کوشاں ظفراقبال نیوی

طالبات کے راستے کھلوانے کے لئے کوشاں ظفراقبال نیوی

تحریر ۔ محمد عمر شاکر
مادہ پرستی کے اس دور میں جہاں ہر شخص اپنی ہی زندگی میں امپرومنٹ کے لئے کوشاں ہے سرمایہ دارانہ جاگیردارانہ نظام نے دولت اور اختیارات کو ہی کامیابی کامرانی بنا دیا ہے دور حاضرمیں اجتماعی مسائل کی طرف توجہ دینے کا رواج ختم ہی ہو چلا ہے رات گئے تک جاگنا اور صبح دیر تک سونے کی عاد ت پر یورپی طرز زندگی تو واجتماعی طور پر ہم اختیار کر ہی چکے ہیں مگر اخلاقی اقدار کی طرف توجہ دینا بھی معاشرتی طور پر ہم بھول ہی چکے ہیں چوک اعظم ایک نو آبادیاتی شہر ہے

میں زیور تعلیم سے آراستہ ہونے والی پانچ ہزار سے زائد طالبات کے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گورنمنٹ گرلزکالج کے راستوں پر ناجائز تجاوزات ایک سنگین مسئلہ ہے طالبات تنگ طویل بند راستوں گھٹن زدہ ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں بدلتی حکومتوں ٹرانسفر ہوتے ہوئے آفیسران نے بھی اس طرف کبھی توجہ نہیں دی مگر پاکستان نیوی سے ریٹائرڈ ہونے والے بزرگ صحافی ظفر اقبال نیوی جن کا بچپن چوک اعظم میں ہی گزرابعد آزاں نیوی سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی انہوں نے

چوک اعظم کو ہی مسکن بنایاتو انہوں نے اس سنگین اجتماعی مسئلہ کی جانب توجہ دی انہوں نے 2008ء سے قبل ہی طالبات کے راستے کھلوانے کیلئے کوششیں شروع کی ضرورت تو اس امر کی تھی کہ چوک اعظم میں چوک اعظم سے منتخب ہونے والے کونسلرز چئیرمینز ایم پی ایز ایم این ایز یا انکے دست راست حواری بھی اس جانب توجہ دیتے یا کوشش کرتے مگر کسی نے بھی اس طرف توجہ نہ دی

ظفر اقبال نیوی نے اس ضمن میں زبانی دعووں کی بجائے گورنمنٹ گرلزہائی سکول کی ہیڈ مسٹریس اور گورنمنٹ کالج کی پرنسپل صاحبہ سے حکام بالا کے نام لیٹر لکھوائے کہ ان راستوں کو کھولا جائے ان لیٹرز کو بنیاد بنا کر ڈپٹی کمشنر لیہ کمشنر ڈیرہ غازیخان کو خود جا کر یاکھلی کچہریوں میں دراخواستیں دیں ضلع لیہ میں مختلف اوقات میں وزٹ کرنے والے مختلف صوبائی وزراء مختلف محکمہ جات کے سیکٹریز اور ارباب اقتدارو اختیار کے سامنے آواز اٹھائی اور کوششیں شروع کی کہ طالبات کو جانے والے راستے کھلے رکھے جائیں

فیصل آباد روڈ سے آنے والی طالبات کو گلی امام بارگاہ فتح پور فیصل آباد میں کپڑے فروخت کرنے اور منیاری یا دوسرے دکانداران نے دکانوں کے باہر سامان رکھا یا لٹکایا ہوا ہے جس سے طالبات اور خواتین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے اسی طرح فتح پور روڈ سے آنے والی طالبات بلوچ پمپ کے عقب میں اعظم جامع مسجد کے نواح کی گلیوں سجاد بیکری کیساتھ جانے والی گلی سمیت تمام گلیوں میں گزرنے والی معلمات اور طالبات کو مسائل کا سامنا ہے سابق ایس ایچ او کلیم اللہ گاڈی نے ظفر اقبال نیوی کی کوششوں سے

ان تمام گلیوں سے ناجائزتجاوزات کا خاتمہ کیا اور مین بازاروں سے پولیس اور 1122کی گاڑیوں کو گزرا تاکہ ایمرجنسی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔شہر میں بھی رہڑی بانوں خوانچہ فروشوں نے بھی راستے بند کیے ہوئے ہیں ظفر اقبال نیوی اس ضمن میں گزشتہ دود ہائیوں سے کوشاں ہیں اس دوران انہوں نے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالا انہیں خاموش کرانے کیلئے کئی لالچیں دی گئیںشفارشیں کرائیں گئی

ڈرایا دہمکایا گیا مگر انہوں نے کبھی کسی مصلحت کا شکار ہونے کی بجائے ہمیشہ اپنے موقف کو مظبوط رکھا اور کوششیں جاری رکھیں کہ طالبات اور معلمات کے یہ راستے کھل جائیں ظفر اقبال نیوی کے موقف کو درخواستوں کھلی کچہریوں عوامی بیٹھکوں میں درست تسلیم کیا جاتا ہے مگر عملی طور پر آفیسران یا ارباب اقتدارو اختیار کام کرنے سے گریزاں ہیں ظفر اقبال نیوی صرف طالبات معلمات کے راستے کھلوانے کے لئے ہی نہیں بلکہ قبل ازیں منشیات فروشی جسم فروشی کریمینلز جرائم پیشہ افراد گروہوں کے خلاف بھی کامیابی کیساتھ کاروائیاںکرا کر انہیں مزموم دھندوں مکروح کاموں سے روکنے

میں کردار ادا کر چکے ہیں ظفر اقبال نیوی نے اپنے بچوں بچیوں کی تعلیم و تربیت کی جانب خصوصی توجہ دی والد کی تعلیم و تربیت کا ہی اثرہے کہ انکے تمام بچے بچیاں اعلی پوسٹوں پر اچھے انداز میں ملک و قوم کی خد مت کرتے ہوئے فرائض منصبی ادا کر رہے ہیں راستے کھلے رکھنا یا تنگ راستوں کو کھلا کرانا دینی قومی اخلاقی فریضہ ہے مگر افسوس جنکی اس ضمن میں اجتماعی آواز سال ہا سال سے کبھی نہیں اٹھائی گئی اس ضمن میں کاروباری سماجی صحافتی مذہبی سیاسی جماعتوں کو بلا امتیاز اپنا کردار ادا کرنا چاہیے

تا کہ طالبات معلمات کی دیرینہ یہ پریشانی ختم ہوسکے اور اچھے ماحول میں طالبات معلمات درس و تدریس کر عمل جاری رکھ سکیں ۔چلا تھا تنہا بجانب منزل لوگ ملتے گئے کارواں بنتا چلا گیا آج ہر ذی شعور انسان اس جانب توجہ دے چکے ہیں ہر تعلیمی ادارے کے سامنے سڑک پر زبیرا کراسنگ کے نشانات لگوائے موجودہ ڈپٹی کمشنر شہباز حسین کو بھی سلام پیش کرتے ہیں ۔اب DPOندا عمر چٹھہ نے احکامات ٹرایفک DSPاور SHOکو سخت ہدایات دیں ہیں کہ ہرگز گزر گاہیں سڑکات راستے طالبات کے لیے کھلے رکھے جائیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں