86

البرھان سیرت کورس

البرھان سیرت کورس

کسے معلوم اسلام آباد کی ایک نامعلوم گلی سے اٹھنے والی آواز یکدم ملک کے طول و عرض تک پھیل جائے گی اس آواز سوچ اور فکر کا مقصد کرسی پیسہ عہدہ نہیں تھا بلکہ رسول اللہ کا مقصد آج کے تاریکی میں ڈوبے نوجوانوں تک پہنچانا تھا اور الحمد اللہ اس قافلے میں جوق در جوق شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے

ادار البرھان آج سے 4سال پہلے وجود میں آیا جس کے بانی مشہور مذہبی سکالر مفتی سید عدنان کاکاخیل صاحب ہیں جن کا نام ان کی پہچان ہے کسی تعارف کے محتاج نہیں البرھان کی کامیابی کی خصوصیات یہ ہے کہ مصروفیت کے دور میں لوگ دین سے دور ہے اور وقت دینے کو تیار نہیں خاص طور پر آج کا نوجوان طبقہ ایک ڈپریشن کا شکار ہو گیا مختلف مکاتب فکر کے لوگ اور پھر ایک طبقہ تو بلکل دور ہو گیا دین سے جو کچھ سیکھنا چاہتا ہے وہ مکاتب کی وجہ سے دوری کا باعث بن رہا ہے

اس کو مدنظر رکھتے ہوئے حضرت مفتی سید عدنان کاکاخیل صاحب نے پہلے علم دین کورس دو سالہ کا آغاز کیا اس کی شاندار کامیابی کے بعد سیرت النبیؐ کورس 6ماہ کا اور کلاس صرف اتوار کے دن اور پوار عالم دین کورس 8سالہ کلاس صبح فجر سے 9تک اس رمضان میں سب سے بڑے اور تاریخی سیرت النبیؐ کے 500,کے قریب سرکلز قائم کرنا اور ہر سرکلز کے لیے استاد اور ان کی رہنمائی کرنا ایک بہت بڑی ذمداری کا کام تھا

اور بغیر فیس کے لوگوں کو ان کے وقت کے مطابق دین سیکھانا یہ بھی کسی اعزاز سے کم نہیں۔ رسولِ کائنات، فخرِ موجودات محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو خالق ارض و سما رب العلیٰ نے نسلِ انسانی کے لیے نمونہٴ کاملہ اور اسوہٴ حسنہ بنایاہے اور آپؐ کے طریقہ کو فطری طریقہ قرار دیا ہے۔ محسن انسانیت صلوات اللہ علیہ وسلامہ کے معمولات زندگی ہی قیامت تک کے لیے شعار ومعیار ہیں، یہی وجہ ہے

کہ سیرة النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر گوشہ تابناک اور ہر پہلو روشن ہے یومِ ولادت سے لے کر روزِ رحلت تک کے ہر ہر لمحہ کو قدرت نے لوگوں سے محفوظ کرادیا ہے آپؐ کی ہر آپؐ کے متوالوں نے محفوظ رکھاہے اور سند کے ساتھ تحقیقی طور پر ہم تک پہنچایا ہے، لہٰذا سیرة النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جامعیت و اکملیت ہر قسم کے شک و شبہ سے محفوظ ہے میری دعا ہے اللہ تعالٰی اس قافلے کو آباد رکھے اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اس سے مستفید ہونے کی طوفیق عطافرمائے آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں