جاویدخان بنگش/ ہمہ جہت شخصیت
خیبر پختونخواہ اور پختونوں کے معاشرے میں جرگے کا تنازعات کے حل میں اہم کردار رہا ہے، خیبر پختونخوا اور پختونوں کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو صدیوں سے یہاں پر صلح کے لیے جرگے کا نظام ہمیشہ موجود رہا ہے،عشروں سے عوام نے اس نظام کو لاگو کیا ہوا ہے اور اس نظام کے تحت ہونے والے فیصلے مثبت، مضبوط اورانصاف پر مبنی سمجھے جاتے ہیں،اس حوالے سے خیبرپختونخوا اور یہاں کے رہنے والے باسیوں نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں جرگے اور مصالحتی کمیٹیاں قائم کر رکھی ہیں،
پختونوں اور دیگر اقوام میں صلح کے لیے کام کرنے والی ایک انتہائی اہم کمیٹی جس کا نام پختون امن کمیٹی ہے کئی سالوں سے تنازعات کے حل میں کردار ادا کر رہی ہے، گو کہ یہ امن کمیٹی کئی سالوں سے موجود ہے لیکن پچھلے چار پانچ سالوں سے اس کمیٹی کی کارکردگی بہت زیادہ بہتر ہوئی ہے اور اس کے تحت ہونے والے فیصلوں سے فریقین میں اطمینان نظر آ رہا ہے، پختون معاشرے کی
جاوید خان بنگش کی اسلام آباد کے سیاسی و سماجی حلقوں میں ایک الگ پہچان ہے اور دوست احباب انہیں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ان کا ہر ایک کے ساتھ انتہائی مشفقانہ تعلق ہے اور ہر ایک کے لیے انکی رہائشگاہ کے دروازے کھلے رہتے ہیں، پختون امن کمیٹی کے صدر جاوید خان بنگش بلاتفریق اورسیاسی و علاقائی فرق کے بغیر ہر ایک شخص کے ساتھ تعلقات رکھے ہوئے ہیں اور ان کے ہر طبقہ فکر کیساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، جہاں تک پختون امن کمیٹی کی صدارت کے حوالے سے ان کی خدمات کا تعلق ہے
تو بلاشبہ ان کی ان خدمات سے پہلوتہی نہیں کی جاسکتی، وہ پچھلے پانچ سال سے بطور صدر، پختون امن کمیٹی کے فورم سے پختونخوا سمیت دیگر اقوام کے لوگوں کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور وہ اس میں انتہائی کامیاب نظر آرہے ہیں، ان کی کوششوں اور دلچسپی سے اب تک مختلف نوعیت کے ہزاروں تنازعات حل ہوچکے ہیں اور کئی فریقین دشمنیاں چھوڑ کر دوستی کے رشتے میں بندھ چکے ہیں،
جاوید خان بنگش کی ان امن دوستی کی کوششوں کو بھلایا نہیں جاسکتا ان کی خدمات کا دائرہ وسیع ہے اور وہ رات دن مختلف لوگوں کے تنازعات کے حل کے لیے اپنے آپ کو وقف کرچکے ہیں،جاوید خان بنگش کی ان کوششوں اور خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کئی لوگ ان کی تقلید کر رہے ہیں اور ان کے فیصلوں کو بطور مثال پیش کرتے ہیں، جاوید خان بنگش کی مخلصانہ کوششوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا چاہیے
کہ اگر پاکستان کے ہر علاقے سے ایسے چند افراد اٹھ کھڑے ہوں اور عوام کے تنازعات کو خوش اسلوبی حل کریں تو کچھ بعید نہیں کہ پاکستان میں کئی تنازعات جنم لینے سے قبل ہی ختم ہوجائیں اور دشمنیاں دوستیوں میں بدل جائیں، جاوید خان بنگش کی خدمات کا اعتراف عام پاکستانی تو کرتے ہیں لیکن ضرورت اس بات کی ہے