نیا اسلامی سال مبارک ہو
۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707
آندھرا تلنگامہ سمیت جنوب ھند کے بیشتر ھندو، انکے تہوار پونگل کے دن سے اپنے سال کی ابتدا نہایت شان و شوکت سے کرتے پائے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ تمام حضرات اپنے ملازمین کو، سال کی اضافی تنخواہ بونس و ھدیہ جات دیتےہوئے بھی، اپنے اپنے اعتبار سے، سال کی شروعات کیاکرتے ہیں۔ اور ہم عالم کے دو ڈھائی سو کروڑ مسلم آبادی اپنے خاتم الانبیاء رحمت العالمین محمد مصطفی ﷺ کے، صرف اور صرف دین اسلام کی خاطر اپنے آبائی وطن، مکہ سے ایک نئے شہر مدینہ منورہ کی طرف ھجرت کر لے گئے
مبارک دن کو، جس دن سے دعوت اسلام، حدود سے مکہ سے، مدینہ ہوتے ہوئے، عالم اسلام تک پہنچا اور آپ ﷺ کے اس تاریخ سے اسلامی سال شروع کئے جانے کے باوجود ،ہم عالم کے دو ڈھائی سو کروڑ مسلمان، اسلامی سال کی شروعات بہتر انداز منانے کی بات تو دور، مسلمانوں کی اکثریت اسلامی سال کی شروعات والے دن سے نا بلد، اپنی اپنی آل اولاد کی فکر میں مستغرق، حصول دنیا میں مست جئے جارہے ہیں
ہمیں یاد پڑتا ہے آج سے 43 سال قبل شاندار اسلامی تاریخ کے 1400 سال کی تکمیل اور 15 ویں صد کی ابتداء کے موقع پر دنیا بھر کے مسلم علماء کرام نے 15 ویں اسلامی صدی کی شروعات جشن تقریبات مناتے ہوئے
عربی تاریخ کو ہم مسلمانوں میں رائج کرنے کے بلند و بانگ دعوے کئے تھے۔ اس پر 43 سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی ، عام مسلمانوں کو اسلامی تاریخ کیا یاد رہتی اسلامی سال کی شروعات والے دن سے بھی ماورا، ہم مسلمان جئے جارہے ہیں۔
آج 15وین صدی کے 44 وین سال میں قدم رکھتے ہوئے تو کم از کم ہم مسلمان،اپنے طور یہ عہد کرسکتے ہیں کہ اور اقوام کی طرح، ہم اپنے اسلامی سال کی شروعات، یکم محرم کو دو رکعت صلاة الحاجت پڑھتے ہوئے، اپنے رب سے استغفار کرتے، دعا مانگتے ہوئے،آئندہ سے ہم عید کریں کہ اسلامی تاریخ کو دل سے اپنائیں گے۔
جیسا وہ مجھ سے گمان رکھتا ہے” اس قول خداوندی کے مطابق اگر ہم اپنے اسلامی قمری تقویم کو پوری طرح اپناتے ہوئے، اپنے دنیوی تجارتی صنعتی اہم امور اسلامی تقویم کو اہمیت دیتے کریں گے تو یقینا اللہ رب العزت اپنے قول مطابق ہمارے ساتھ گمان مطابق عمل کرتا پایا جائیگا۔ وما علینا الا البلاغ