15 اگست 2022 کیا واقعی آزادی ھند کا 75واں امرت مہوتسو تھا
۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707
ہم نے تو بچپن سے ہی نہ صرف سنا تھا بلکہ عرب ملکوں میں مصروف نعاش رہتے، عملا دیکھا بھی ہے کہ یوم آزادی وطن کے دن، معمولی جرائم میں جیلوں میں بند، ہزاروں چھوٹے موٹے مجرموں کو جیل میں، انکے اخلاق و اقدار کو دیکھ کر، انہیں رہا کردیا جاتا ہے۔آزادی ھند کی 75 سالگرہ کے موقع پر، پورے دیش کی جیلوں سے ہزاروں لاکھوں معمولی مجرم قیدیوں کو آزاد کیا جانا چاہئیے تھا تاکہ وہ اس امرت مہوتسو کے موقع پر اپنے اہل و عیال کے ساتھ آزادی ھند کا 75 جشن مناسکیں
لیکن یہ کیا؟ عالم کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت کا پرائم منسٹر گھر گھر ترنگا لہرانے کی درخواست کے ساتھ پورے 130 کروڑ دیش واسی ھندو مسلمان سکھ عیسائیوں کو، اس دیش کی آزادی کا 75واں امرت مہوتسو منانے کا اعلان کررہا ہو،
اسی کے طاقت ور ترین ہاتھ سمجھے جانے والے، دیش کی ہوم منسٹر امیت شاہ کی چھتر چھاپہ والی غلام پولیس کی طرف سے، دیش کی سب سے بڑی اقلیت ہم 30 کروڑ مسلمانوں کے مفاد میں سنگھی ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے والے، بھاجپائی مدھیہ پردیش حکومت کےخلاف منظم فساد متاثرہ مظلوموں کےحق میں زبردست کام کرنے والے، معروف ملی سماجی کارکن زید پٹھان کو گرفتار کر جیل کی کال کوٹھری میں بند کرنا، کیا درشاتا ہے؟
خالد سیفی، شرجیل امام، عمر خالد, عتیق الرحمن، مسعود عالم ، صدیق کپن جیسے پتہ نہیں کتنے سو ہزار مسلم رضاکار پہلے سے سنگھی جیلوں میں بند ہیں. انکا قصور کیا ہے؟ کیا یہ سب سنگھی حکومتی قید و بن جھیل رہے مسلم رضا کار، بھارت کو آزاد ہوئے پچھتر سال بعدبھی، بھارت کے غریب عوام کی ان سنگھی نازی ڈکٹیٹروں کے ظلم و انبساط سے آزاد کرانے کی جہد مسلسل نہیں کررہے تھے؟ صحیح معنوں میں دیش واسیوں کوحقیقی آزادی دلانے کی کوشش نہیں کررہے تھے؟ شاید اسی لئے دیش کے سب سے بڑے دلت اکثریتی صوبے اترپردیش ھاترس کی دلت بیٹی کے ساتھ اونچی ذاتی ھندوؤں کے اجتماعی زنا بالجبر اور اسکے قتل بعد اسے پیٹرول چھڑک جلانے والے اونچی ذاتی مجرمان آزاد گھوم رہے ہیں
اور ھاتھرس کی دلت بیٹی پر ہوئے ظلم کو دیش کی عوام کے سامنے لانے والے صادق کپن کو آمرت مہوتسو آزادی ھند کی 75 سالگرہ بھی جیل ہی میں منائی پڑ رہی ہے۔ یہ ہے عالم کی سب سے بڑی جمہوریت ھند پر ہزاروں سال قبل کے منوادی چھوت چھات برہمنی راج، رام راجیہ نفاذ کوشش کی حقیقت، منھ میں رام رام اور آزادی کی آواز بلند کرنے والوں کی ھے رام یا رام رام ستیہ ہے
انہی عملی واقعات سے مہان مودی جی کے گھر گھر ترنگا لہرانے کے اعلان، ان کی کھوٹ نیت کا پتہ چل جاتا ہے۔ زید پٹھان کو گرفتار کرنا تھا
یقینا اسے گرفتار کر لیتے لیکن کم از کم آزادی ھند کے 75 امرت مہوتسو کے دن، ڈھول نگاڑوں کے بیچ تو اسے گرفتار نہ کیا جاتا! عالم کی سب سے بڑی جمہوریت میں جہاں 130 کروڑ دیش واسی عوام آپنے ملک کی آزادی کا 75 واں جشن امرت مہوتسو منارہے ہوتے ہیں، وہیں پر اسی وقت لال قلعہ پر امرت مہوتسو منانے وقت زید پٹھان کے اہل و عیال اسکی گرفتاری پر رو نہیں رہے ہوتے۔ وما علینا الا البلاغ