31

سقم شکرخون و پیشاب، ڈائبٹیس متوجہ ہوں

سقم شکرخون و پیشاب، ڈائبٹیس متوجہ ہوں 

نقاش نائطی
۔ +966562677707۔
ایک سعودی شخص کو، بیمار پڑنے پر، مقامی انگریزی ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا، اس کےخون و پیشاب کی تفتیش بعد، اسے 500 تک کے شکر کے انتہائی آخری درجے کے سقم کا پتہ چلا۔ ڈاکٹر نے تو اسے مستقل انگریزی ادویات لینے کی ہدایت کی تھی، لیکن چونکہ اسکی مادری زبان عربی تھی،گھر میں تلاوت قرآن پاک دروان، اس آیت نے اسے متوجہ کیا۔”وجعلنا من الماء كل شيء حي” ترجمہ “اور ہم نے پانی سے ہر چیز کو زندہ کیا” ۔ پاک ہے وہ خدا جس نے پانی سے ہر جاندار چیز کو بنایا

، جو ہمارے پاس سورہ الانبیاء آیت نمبر 30 میں آیا ہے: “اور ہم نے ہر جاندار چیز کو پانی سے بنایا۔” اللہ تعالیٰ پر یقین رکھیں۔ اللہ تعالیٰ نے زندگی کو مکمل طور پر پانی سے جوڑ دیا ہے، انسان کے لیے اس کا 70 فیصد حصہ پانی ہے اور وہ پانی کے بغیر سات دن سے زیادہ نہیں جی سکتا، بلکہ اسے ہر لمحہ اشد ضرورت ہے، پانی کی اور پودے بھی پانی ہی سے زندہ رہ سکتے ہیں۔
اس عربی شخص کے بقول چونکہ اس نے کسی سے سن رکھا تھا کہ نیم گرم پانی میں،لیمو نچوڑ نہار منھ پینے سے صحت پر مثبت اثرات ہوتے ہیں۔

اس نے اس آیت کریمہ کے سننے کے بعد، اللہ رب العزت کی ذات اقدس کے، شافی کل الامراض ہونے کی، اسکی قدرت و طاقت پرایمان کامل رکھتے ہوئے، انگریزی ادویات کو درکنار کر، گرم پانی لیمو عرق کے ساتھ،صبح نہار منھ پینے کا مصمم ارادہ کیا اور اس پر پورے ایمان و یقین کے ساتھ عمل کرنے لگا۔ پورے تیس دن بعد وہ پھر اسی ڈاکٹر کے پاس گیا اور اپنے خون و بول کا چیک کرایا تو اسکے خون و بول میں شکر مقدار گھٹ کر 150 ہوچکی تھی۔

ڈاکٹر کے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ آسمانی ہدایت والی کتاب، قرآن مجید کی اس آیت کریمہ کو پڑھنے کے بعد،شافی کل الامراض رب دوجہاں پر مکمل یقین ساتھ، اس نے پورے ایک ماہ تک نیم گرم پانی لیمو عرق کے ساتھ نہار منھ پیا ہے، جس کےنتیجہ میں، اسے ایک حد تک ڈائبیٹیس سے نجات مل پائی ہے۔

بقول اس عرب شخص کے، اس کے بعد اسکا یہ روزانہ کا معمول ہے کہ صبح نہار منھ وہ نیم گرم پانی کے ساتھ، اپنے دن کی شروعات کرتا پے اور عام عربوں کی طرح،کبسہ و مندی چاول اور کھجور بلاخوف کھاتا رہتا ہے اور اسے،اب کبھی شکر کا مرض لاحق نہیں رہا ہےیہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ کسی بھی مرض سے شفایابی، کسی بھی خاص چیز، جیسے نیم گرم لیمو پانی نہار منھ پینے میں نہیں ہے،

بلکہ مریض کے اپنے رب دوجہاں شافی کل الامراض پر یقین کامل ہی کی وجہ سے بارگاہ ایزدی سے، اس کی شفایابی کے فیصلے آتے ہیں۔کروڑوں مریض جہاں انگریزی ادویات،کے ساتھ ہی ساتھ ہومیوپیتھی ایورویدک، یونانی یا ایسے گھریلو نانی اماں کے ٹونٹکوں سے شفایاب ہوتےپائے جاتے ہیں۔ مطلب صاف ہے،

ہر مریض اپنے اپنے طریق ادویات پر، مکمل بھروسے یقین کے ساتھ ہی، اپنے رب دو جہاں سے شفایابی پاتا ہے۔ یہ ہم انسان ہیں،جو اپنے رب کی شفایابی کو ان مختلف ادویات کے نام کرتے ہوئے، اپنے رب دوجہاں کی ناشکری، ناقدری کرتے پائے جاتے ہیں۔

آج کے معاشرے میں سر عام دھڑلے سے بیچی اور سجھائی جانے والی انگرئزی ادویات کس قدر انسانی صحت کے نقصان دہ ہیں اس کا ادراک عام تعلیم یافتہ انسان حتی کہ ہم مسلمین ومومنین بھی، ان انگریزی ادویات کے نقصانات پر صرف نظر کر ان انگریزی ادویات کے شیدائی و غلام بنے ہوئے ہیں،اس لئے کسی بھی سقم کے سلسلے میں وقتی فائیدے کے لئے ان مضر صحت انگریزی ادویات سے،ہر ممکن طور اجتناب برتتے ہوئے،

ہومیوپیتھی یونانی ایورویددک جیسے کسی بھی محفوظ طریقہ علاج سے یا اس عرب شہری کے بتائے طریق نیم گرم لیمو پانی، نہار منھ ہی سے، اپنے سقم شکر خون و پیشاب کا علاج کروانا چاہتے ہیں یا جسی بھی گھریلو ٹونٹکوں سے اپنے میں پائی جانے والی بیماریوں کا علاج کروانا چاہتے ہیں تو رب کائینات ہی کے،

شافی کل الامراض ہونے کے مکمل ایمان و یقین کے ساتھ، اس پر عمل پیرا ہوں انشاءاللہ رب دوجہاں ہمیں شفایاب کرنے والا ہے۔ اس نے قوت اپنے آسمانی کتاب قرآن مجید میں “وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ”(80) ترجمہ “اور اگر میں بیمار (ہوتا) ہوں تو وہ شفا دیتا ہے” واللہ الموافق بالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں