اچھے اور برے کھانے کی تمیز ہم آپ کی صحت کو متوازن رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے 48

علم عصر حاضر کا حصول، انسانیت کے لئے افادیت سے بھرہور

علم عصر حاضر کا حصول، انسانیت کے لئے افادیت سے بھرہور

نقاش نائطی۔ +966562677707
“وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ”(الشعراء – 80) “اور اگر میں بیمار ہوجاتا ہوں تو وہ شفا دیتا ہے۔”
“ما انزل الله من داء الا وله دواء” .الحديث.“اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری نہیں اتاری سوائے اس کے کہ اس کی شفاء ہو”. حدیث۔ظاہر ہے

اللہ نے، اس کے پیدا کئے،ہر مرض کی دوا، اسکی بنائی مخلوقات، ترکاری پھل اور ہر اقسام کے اجناس، جڑی بوٹیوں میں ہی رکھی ہوئی ہے۔ جسےوقت وقت کے ساتھ، حضرت انسان اپنے تدبر و تحقیق سے، انسانیت کے سامنے لاتے رہتے ہیں اور اللہ کے رسول محمد ﷺ پر اتارے گئے قرآن مجید کی پہلی “آیت تحکمانہ”
اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ (1) “پڑھ اپنے رب کے نام کے ساتھ جس نے (ہمیں) پیدا کیا”اسے پڑھنے کے حکم کے ساتھ دوسری آیت قرآنی“خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ” (2) “انسان کو خون کے لوٹھڑے سے پیدا کیا”گویا اللہ رب العزت، قرآن کی پہلی اور دوسری آیت ہی سے،تا قیامت آنے والی انسانیت کو، ارض و سماوات، بحر و بر و جبل، جنگل و بیاباں و صحراء، شمس و قمر و نجوم اور ان میں رہنے والی کل مخلوقات کے اسرار و رموز کو، قرآن کی روشنی میں تدبر و تحقیق کرنے والے علم کو سیکھنا انتہائی ضروری قرار دیا تھا۔

اور بعد میں اتارے جانے والی آیت کریمہ “طلب العلم فريضة على كل مسلم، ومسلمة” “علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔” اس آیت کریمہ کے مفہوم، قرآن و حدیث والے دینی علوم سیکھنے کو، ہم مسلمانوں کے لئے فرض قرار دیتے ہوئے،گویا علوم ارض و سماوات کو حاصل کرنا، نہ صرف لایعنی، بالکہ علم عصر حاضر سیکھنے والوں کو، ابن الحرام اور بنت الحرام کہتے تک کی جرآت، ہم علماء کرام کو حاصل کرادی ہے

کیا کوئی انسان اپنی اولاد کو، بچپن سے بڑا ہونے کے بعد بھی، زندہ رہنے کے لئے کھانے پینے کی اہمیت بتاتا اور سکھاتا رہے گا؟ بالکل اسی طرح بچپن میں انکے ذہنوں میں نقش کئے دینی علوم، قرآن و حدیث کے حصول کی تڑپ، ہم مومنین کو کبھی قرآن و حدیث سے بیگانہ نہیں رکھا کرتی ہے۔ جو علم سیکھنے کا حکم قرآن مجید کی ابتدائی آیات سے دیا گیا ہے وہ علوم عصر حاضر ہے جو ہمیں وقت وقت کے لحاظ سے، ہماری ضروریات کے حصول کا علم، قرآن کی روشنی میں، ہمارے آس پاس والے مخلوقات ارض و سماوات ہی پر تدبر و تحقیق کے ساتھ، اپنی نت نئی آیجادات سے حاصل کرنا ہے۔

جس سے فی زمانہ ہم مسلمانوں کو، ایک حد تک محروم رکھا گیا ہے۔کاش کہ بچپن کے ابتدائی،قرآن و حدیث علم حصول بعد، منظم منصوبے کے تحت، قرون اولی مدینہ منورہ و دمشق و مصر و استنبول ترکیہ کے طرز پر، ان والیان علوم قرآن و حدیث کو، علم عصر حاضر کے سیکھنے کو، لازم ملزوم قرار دیا جائے تو، یقینا قرون اولی کے طرز پر، آج بھی عالم میں اسلامی انقلاب رونما ہونے کو نہ صرف بے قرار ہے، بلکہ عالم انسانیت بھی دین آسمانی قرآن و حدیث کے زیر اثر زندگی بتانے بے قرار پائی جائیگی۔ انشاءاللہ
مخلوقات ارض و سماوات پر تحقیق کر انسانیت کی بھلائی کی ایسی انیک چیزیں ہم انسانوں کے سامنے آتی رہینگی۔ تمثیلا کریلے کی افادیت تحقیق پیش خدمت یے “کریلا Bitter Guard” بیجنگ آرمی جنرل ہسپتال کے پروفیسر چن ہوئی رین کی تحقیق مطابق کریلا گرم پانی میں ہم آپ کی مدد کر سکتا ہے۔
گرم پانی والا “کریلا” کینسر کے خلیات کو مار سکتا ہے!کریلے کے 2 سے 3 باریک ٹکڑے کاٹ کر گلاس میں ڈال کر اوپر گرم پانی ڈالیں، پانی الکلائن ہو جائے گا۔ ہر روز پیئیں. ہر کسی کے لئے یہ مفید ہے.کریلے پر گرم پانی ڈالنے سے کینسر کے خلاف ایک مادہ خارج ہوتا ہے۔ یہ نباتاتی ادویات کی دنیا میں ایک نئی پیش رفت ہے، جو کینسر کے علاج میں مفید ہے۔کریلے کا گرم پانی جھلیوں cysts اور رسولیوں tumors کو متاثر کرتا ہے۔ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ یہ مختلف قسم کے کینسر میں مدد کرسکتا ہے۔
کریلے کو کینسر کے علاج میں استعمال کرنے سے یہ صرف رسولیوں کے مہلک خلیات کو ہی ہلاک کرے گا اور صحت مند خلیوں کو متاثر نہیں کرے گا۔اس کے علاوہ کریلے میں موجود امینو ایسڈز اور پولی فینول آکسیڈیز ہائی بلڈ پریشر، خون کی گردش کو متوازن کر سکتے ہیں، خون کے جمنے کو کم کر سکتے ہیں اور گہری رگوں کے پھولنے تھرومبوسس کو ہونے سے روک سکتے ہیں۔پڑھنے کے بعد اسے گھر والوں اور دوستوں کو بھیجیں اور اپنی صحت کا اچھی طرح خیال رکھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں