بھارتی نیٹ ورک کا پردہ چاک !
بھارت کی ایک بار پھرسازش بے نقاب ہوئی ہے ،ایک بار پھر پتا چلاہے کہ بھارت صرف پاکستان ہی نہیں، بلکہ چین کے خلاف بھی منفی پروپیگنڈا کررہا ہے اور اس کام کے لیے جعلی خبریں اور رپورٹیں چھاپنے والے کئی ادارے مصروفِ عمل ہیں، اس نیٹ ورک کا پردہ یورپی یونین کے ادارے نے چاک کیا ہے ،اس کے مطابق دنیا بھر میں پھیلایا بھارت کا من گھڑت خبریں اور رپورٹیں شائع کرنے والا نیٹ ورک 2005ء سے کام کررہا ہے،
بھارت اچھی طرح جانتا ہے کہ چین کو اقتصادی میدان میں شکست دے سکتا ہے نہ پاکستان سے دفاعی اور تزویراتی میدان میں آگے بڑھ سکتا ہے،اس لیے دونوں ممالک کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کر کے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتاہے،لیکن وہ اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو پائے گا۔
بھارت کی جانب سے فیک نیوز کا نیٹ ورک چلانے کا معاملہ چند سال پہلے یورپی یونین ڈس انفولیب کی رپورٹ سے ہی سامنے آیا تھا،ایک بار پھرای یو ڈس انفولیب کی ہی ایک تازہ رپورٹ میں بھارت کو پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ،اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی ایشین نیوز انٹرنیشنل پاکستان کے متعلق اپنی خبروں میں مسلسل ان صحافیوں‘ تنظیموں اور بلاگروں کا حوالہ دیتی رہتی ہے،
جو کہ وجود ہی نہیں رکھتے ہیں،یورپی یونین کی ڈس انفولیب کے مطابق ان تمام جعلی نیٹ ورکس کو اے این آئی دہلی کے سری واستو گروپ کے ذریعے نہ صرف چلایا جاتا ہے ،بلکہ متعدد این جی اوز کے ذریعے اقوام متحدہ اور یو این ایچ سی آر میں پاکستان خلاف جعلی تقریبات اور مظاہرے بھی کرائے جاتے ہیں،اس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ خراب کرنا ہے۔بھارتی سر کار پا کستان کی ساکھ خراب کرنے کیلئے مختلف سازشی حربے استعمال کرتی رہتی ہے،بھارت بار ہا ناکامیوں کے باوجود اپنی سازشی حربوں سے باز نہیں آرہا ہے
،اس کی بڑی وجہ عالمی دنیا کا دو غلانہ رویہ بھی رہا ہے ، وہ ایک طرف بھارت کے سازشی رویئے کی نشاندہی کرتے ہیں تودوسری جانب اسے نکیل ڈالنے کے بجائے پشت پناہی بھی کررہے ہیں ،اس پشت پناہی کا ہی نتیجہ ہے کہ بھارت کے جارحانہ عزائم بھڑتے ہی چلے جارہے ہیں ،بھارت ایک طرف اپنے ہمسائیہ ممالک کے خلاف پرو پیگنڈاکررہا ہے تو دوسری جانب اپنے سازشی ہتھکنڈوں کا استعمال کرتے ہوئے خطے کا امن تباہ کرنے پر تلا ہے ، اگر عالمی دنیا نے بھارت کے معاملے پر اپنی دوغلی پا لیسی ایسے ہی جاری رکھی تو اس خطے میں لگنے والی آگ سے خود بھی محفوظ نہیں رکھ پائیں گے ۔
یہ دنیا سے ڈھکی چھپی بات نہیں رہی ہے کہ بھارت ایک طرف جمہوریت اور انسانی حقوق کی علمبر داری کا دعویدار ہے تودوسری جانب ایک فسطائی تصور ات رکھنے والی منصوبہ بندی کے تحت چلا یاجارہا ہے ،بھارت کے اندر اقلیتوں کے حقوق کا کوئی پرسان حال ہے نہ دیگر اقوام کو انسانی حقوق دیئے جارہے ہیں ،مقبوضہ کشمیر میں بطور خاص اور عمومی طور پر بھارت بھر میں مسلمان ،سکھ ،عسائیوں کو بھیانک سلوک کا سامنا ہے
،اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو مذہبی ،لسانی اور نسلی اقلیتوں کے خلاف اکثریتی مظالم ،خوفناک معاشی توازن اور سماجی جرائم بھارت کے ایسے حقائق ہیں کہ جنہیں عالمی سطح پر مانے ہوئے اعدادو شمار سے تو ثیق ملتی ہے ،مگر ان سب حقائق پر بڑی چالاکی سے پر دہ ڈالتے ہوئے بھارت اپنی پر و پیگنڈامشینری کے ذریعے دنیا کا دھان پا کستان کی جانب مبذول کروا کے خود عالمی نظروں میں ایک معتدل ریاست کا درجہ حاصل کرنے میں کو شاں ہے ،پا کستانی حکام کو چاہئے کہ بھارت کی رشہ دانیوں کے اثرات کو سمجھنے کی کوشش کریں اور اس منظم پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کیلئے جہاںسنجیدہ اقدامات اُٹھائیں ،وہیں دنیا کے سامنے سارے حقائق بھی لائیں کہ جن سے پتہ چلے کہ بھارت دنیائے امن کیلئے کتنا بڑا خطرہ بنتا جارہا ہے ۔
اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پاکستان مسلسل بھارت کی جانب سے اشتعال انگیز کارروائیوں کا ہدف بنا یا جارہا ہے،بھارت عالمی ذرائع ابلاغ میں جب پاکستان کے بارے میں اپنا جھوٹ پیش کرنے میں ناکام رہا تو اس نے فیک نیوز نیٹ ورک کا سہارا لیا ہے، پاکستان میں مسلسل بدامنی رکھنا بھارت کی حکمت عملی ہے
،پاکستان کے متعلق گمنام نیوز سائٹس پر الزامات کا سلسلہ بھارت کے عالمی پروپیگنڈے کا حصہ ہے،پاکستان کی سلامتی کے محافظ ادارے اس سلسلے میں تفصیلات سامنے لاتے رہتے ہیں،تاہم اس بار بھارت کا منفی پروپیگنڈہ پاکستان پر حملے کے مترادف ہے،اس سلسلے میں یورپی یونین کی رپورٹ کو بطور شہادت اقوام متحدہ کے روبرو رکھا جانا چاہیے اور ان ویب سائٹس کو فنڈز فراہم کرنے والوں کے ساتھ اسی سلوک کا مطالبہ کیا جانا چاہیے جو کہ دہشت گردی کے سہولت کاروں کے متعلق عالمی اداروں نے طے کر رکھا ہے
، پاک افواج بھارتی عزائم ناکام بنانے میں اپنا بھر پور کردارادا کررہے ہیں،اگر پا کستانی حکومت اور وزارت خاجہ بھی اپنی بھر پور صلاحتیوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی اداروں کے سامنے سارے ثبوتوں کے ساتھ بھارتی نیٹ ورک کا پردہ چاک کرنے میں کا میاب ہو جائے تو بھارت کے سازشیانہ عزائم سے نہ صرف خطے کو بچایا جاسکتا ہے ،بلکہ اس خطے میں قیام امن کو بھی یقینی بنایا جاسکتا ہے