عقیدہ اور عقیدت
جمہورکی آواز
ایم سرورصدیقی
عقیدہ ختم ِ نبوت ﷺ مسلمانوں کے ایمان کا حقیقی چہرہ ہے کیونکہ نبی پاک ﷺ کو آخری نبی مانے بغیر کسی مسلمان کاایمان مکمل نہیں ہوسکتا حضرت محمد ﷺ کے علاوہ کسی کو بھی کسی انداز یا معانی میں نبی ماننے والا دائرہ ٔ اسلام سے خارج ہے اس کیلئے ہر مسلمان کیلئے غیرت ِ ایمانی کا تقاضا ہے کہ وہ اپنے بچوں، دوست احباب اور سوشل میڈیاپرعقیدہ ختم ِ نبوت ﷺ کی آگاہی کیلئے ضرور کچھ وقت صرف کرے تاکہ نبی پاک ﷺ کی نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والوںکے مکروہ چہرے بے نقاب ہو سکیں عام لوگوںکو بتایا جائے
اسی اثناء میں مولانا ابوالاعلی مودودیؒ نے فتنہ ٔقادیانیت پر ایک کتاب لکھ کر داد ِ تحسین حاصل کی مجاہد ِ ملت مولانا عبدالستارؒ خان نیازی اورجماعت اسلامی کے بانی مولانا ابوالاعلی مودودیؒ کو گرفتا رکرلیا گیا بعدازاں انہیں اس کیس میں سزائے موت سنادی گئی لیکن ان شخصیات کے پایہ ٔ استقلال میں جنبش تک نہیں آئی پھر عوامی رد ِ عمل کے پیش ِ نظر حکومت نے یہ سزا ختم کردی گئی کمال ہے کچھ لوگ مسلمانوں کے بنیادی عقیدہ ختم ِ نبوت کو مسلمانوںاور قادیانیوں کے درمیان معمولی سا اختلاف قراردے رہے ہیں
اور احمدیوں‘ لاہوریوں اور قادیانیوں سے کسی قسم کی ہمدردی نہ کریں‘‘ آج یہ فتنہ پھر اپنے پنجے گاڑرہاہے مفت علاج ،راشن ،بیرون ملک ملازمتوں ،مالی امدادکالالچ دیکر غریب مسلمانوں کو اپنے جال میں پھانسے کیلئے قادیانی گروہ ملک بھر میں سر گرم ہو چکے ہیں۔جبکہ متوسط امیر طبقے کے نوجوانوں کو خوبروں لڑکیوں سے شادی کی پیشکش کی جاتی ہے کچھ کو کاروبار کروانے کے نام پر اپنے چنگل میں پھانسا جارہاہے
شاید حکمرانوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے آنکھیں بند کر لیں ۔جبکہ نوجوان نسل کو نشے کا عادی بنا کر بھی اپنے گروہ میں شامل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ خوفناک بات یہ ہے ملک کے مختلف علاقوں میں قادیانیوں نے اڈے بنا لیے ہیں یہ بھی شنید ہے کہ خوشاب ،سرگودھا اسلام آباد میں قادیانی ہزاروں ایکڑ زمین خرید رہے ہیں تاکہ وہ اپنے عقیدہ کی ترویج کے لئے آبادکاری کرسکیں حکومت کو اس وقت ہوش آئے گی جب وہاں ہزاروں گھر آبادہوجائیں گے پھر حکومت کیلئے امن و امان کا مسئلہ بھی پیداہوگا
بھولے بھالے مسلمانوںکا عقیدہ بھی خراب ہوگا کیونکہ جماعت ِ احمدیہ کے لوگ مختلف ترغیبات دے کر نوجوانوں کو ورغلاتے رہتے ہیں۔کراچی میں 14نیٹ ورک فعال ہیں۔چھوٹے شہروں اور دیہات کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا گیا ہے۔اگر کوئی امداد لالچ میں نہ آئے تو اس کو غندہ عناصر کی مدد سے دھمکایا جاتا ہے،لٹریچر کی تقسیم خفیہ طور پر کی جاتی ہے۔گمراہ کن عقائد پھیلانے کیلئے کم عمر لڑکوں اور نوجوانوں کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔کراچی میں قادنیوں کی سرگرمیوں پھر بڑھنے لگی ہیں۔
شہر کے 7علاقوں میں 14نیٹ ورک فعال ہو چکے ہیں ۔جہاں مفٹ علاج ،راشن ،بیرون ملک ملازمتوں او مالی امدا د کا لالچ دے کر غریب مسلمانوں کو جال میں پھانسا جا رہا ہے۔دوسری جانب نیشنل ہائے وے پر قادنیوں کا قبرستان’’باغ احمد‘‘بھی گمراہ کن عقائد کے پرچا رکا اڈا بنا ہوا ہے۔یہاں قادیانیوں کی خفیہ میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔کراچی میں قادیانیوں کی سر گرمیوں 20سال پہلے تک شاہ فیصل ٹائون کے علاقے ڈرگ روڈ کینٹ بازار،جمشید ٹائون کے علاقے منظورکالونی ،صدر کے علاقے میں پریڈی تھانے کے قریب میگزین لائن کے عبادت خانے اور گلشن اقبال اور عزیز آبادکے علاقوں میں واقع ان کے عبادت گاہوں تک محدود تھیں۔تاہم آہستہ آہستہ دیگر علاقوں میں بھی ان نیٹ ورک پھیلتے چلے جارہے ہیں
جس کاتدارک انتہائی ضروری ہے یہ اس لئے ناگزیرہوگیا ہے کہ ملک کے تعلیمی نصاب میں ختم نبو ت سے متعلق مضامین شامل کئے جائیں کیونکہ حضرت محمدﷺ کے بعدکسی بھی انداز میں کسی اور نبی ماننا ناموس ِ رسالت پر حملہ ہے جسے کوئی مسلمان برداشت نہیں کرسکتا۔ جس کے نتیجہ میں گائوں گائوں شہرشہر شمع ٔ مصطفیٰ ﷺ کے پروانے سراپا احتجاج بن گئے اسلام آبادمیں ایک سال پہلے احتجاجی تحریک میں کئی افراد شہادت کے عظیم رتبہ پرفائز ہوئے عقیدہ ٔ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے جنگ ِ یمامہ لڑی گئی جس میں سینکڑوں جلیل القدر صحابی شہید ہوگئے اس مسئلہ کی حساسیت کے پیش ِ نظراسے معمولی جان کر نظراندازنہ کیا جائے نبی ٔ آخر الزماں ﷺ سے عقیدت کا تقاضاہے کہ عقیدہ ٔ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کیلئے ہرفورم سے آواز بلندکی جائے۔