عالمی سطح پربنتےبگڑتے رشتے،امن عالم قائم رکھنے، ممد و مددگار ہوسکتے ہیں 32

عالمی سطح پربنتےبگڑتے رشتے،امن عالم قائم رکھنے، ممد و مددگار ہوسکتے ہیں

عالمی سطح پربنتےبگڑتے رشتے،امن عالم قائم رکھنے، ممد و مددگار ہوسکتے ہیں

۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707

خاتم الانبیاء رحمت للعالمین حضرت محمد ﷺ والی غزوةالھند کی پیشین گوئی،عالم کے بنتے بگڑتے ملکی اتحاد پس منظر میں دیکھی جاسکتی ہےسعودی عرب ایران پرانی دشمنی کو،آپسی آمن معاہدے دوستی میں بدلنےیابدلوانےکی کوشش، نئی ابھرتی عالمی طاقت چائیناکی، دعویداری عالم پر ایک اچھی پیش رفت کے طور دیکھا جارہا ہے۔ سابقہ نصف صد سے عالم پر اپنی حکمرانی کا دبدبہ قائم رکھے عالمی سوپر طاقت، صاحب امریکہ نے، اپنے ناجائز باپ، برطانوی انگرئزوں کی، لڑاؤ اور حکومت کرو، پالیسی ہی پر عمل پیرا رہتے، کبھی عرب ایران کو تو،کبھی بھارت پاکستان کو، تو کبھی چائینا تائیوان کو، اور تواور عراق و کویت اور یمن و سعودی عرب، دو بھائی عرب ملکوں کو آپس میں لڑواتے ہوئے،

طرفین کو اپنے ہتھیار بیج اور حفاظتی ضمانت کے نام، فریقین کو لوٹ لوٹ کر، اپنی شہنشاہیت عالم کو جلا بخشنے کی سعی ناتمام صاحب امریکہ نے اب تک روا رکھی تھی امریکہ و برطانیہ کے اب تک ناکام ترین، نام نہاد جمہوری نظام کی بقاء کے لئے، اس وقت کی عالمی طاقت روس کو شکست فاش دئیے معرض وجود عالم آنے والی، دنیا کی پہلی اسلامی آثاث و اقدار، حربی و معشیتی نقطہ نظر سے عالم کی کمزور ترین مسلم طالبانی حکومت کو،جمہوری اقدار خاتمہ کے طور اسے دیکھتے ہوئے، اپنے ہی ملک کے افتخار سمجھے جانے والے ٹوین ٹاور کو آپنی ہی سازشانہ ، دہشت گردانہ کاروائی سے، اسی عمارت میں مصروف معاش ان گنت یہودیوں کو، بڑی ہی مکاری سے بچاتے ہوئے، خود اپنے ہی ہزاروں شہریوں کی بلی دیتے ہوئے،

اپنی عیاریوں مکاریوں کا کھیکڑا معصوم مسلمانوں کے سر پھوڑتے ہوئے، پورے عالم مسیحیت و یہودیت کو ساتھ لئے،کمزور ترین ملک افغانستان کو تاراج و برباد کرتے ہوئے، امریکہ ہی کی لڑوائی ایران عراق جنگ میں بھی، مصیبت میں مواقع تلاش کرتےاور اپنی ذہانت سے، حربی اعتبار مضبوط قوت ہوتے، عراق و لیبیاء عرب قوتوں کو تاراج کرتے، عالم پر اپنی اسلام دشمن آمریت والی شہنشاہیت قائم کرنے کی امریکی و یہودی سازش کے خلاف، اب مستقبل کے عرب حکمران شہزادوں کو، یہود و نصاری اسلام دشمن سازشوں سے نمٹنے کا گر و حوصلہ عطا کردیا ہے

سو سال قبل والی عالمی اسلامی طاقت، خلافت راشدہ اور پھر خلافت عثمانیہ کو یہود و نصاری سازشی پینترے بازیوں سے، جس طرح سے ہزیمت زد، شکست فاش دی گئی تھی، اور دوبارہ اسلامی حکومت،قوت حاصل کرتے عیسائیت و یہودیت کے خلاف سر نہ اٹھاسکے، اسلئے اسلام کے خلاف پورے سو سالہ یہود و نصاری کی سازشی مصروفیت دوران، اپنے وقت کی علاقائی چینی تہذیب نے، معشیتی طور اپنے آپ کو مضبوط کرتے ہوئے، اپنے آپ میں اتنی معشیتی و حربی طاقت و قوت یکجا کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے

کہ اب چائینا بھی عالم کی نیابت و سربراہی کرنے کےخواب بننے لگا ہے۔چودہ سو سال قبل علم کے حصول کے لئے، چائینا تک جانے کی ہدایت محمدی ﷺ نے،ایک وقت چائینا کے، لائق تقلید عالم،عالمی سربراہ ہونے کے اشارے خاتم الانبیاء نے 1400 سال قبل ہی گویا دے دئیے تھے۔یہود ونصاری امریکی لڑاؤ اور حکومت کرو تباہ کاری والی سازشی سوچ کے مقابلہ چائینیز تفکر، دشمن کو بھی کمانے کا بھرپور موقع دیتے ہوئے، عالمی ریسروسز سےخود بھرپور استفادہ حاصل کرتے کرتے، معشیتی و حربی طور لاتسخیر بننے کی حکمت عملی پر،چائینا کو داد تحسین دینے مجبور ہونا پڑتا ہے

دو ثقافتی جغرافیائی بھائی ممالک یا دو دوست ممالک کو، آپس میں لڑواتے ان سے، دو طرفی استفادئیت کے بجائے دو دشمنوں کے درمیان مفاہمت و دوستی کروا فریقین سے معشیتی فائیدہ اٹھانے کی چائینز حکمت عملی، جہاں عالمی حکمرانی دعویداری میں امریکہ سے آگے بہت آگے مقام متمئز پراسےبراجمان کرتی ہے، وہیں پر یہود و نصاری پالیسی سازشوں کے ہمہ وقت جنگ و جدال انسانیت کی تباہ کاریوں پر،مختلف دشمنوں کے درمیان محبت اخوت پیدا کر، عالمی امن عامہ کی طرف رواں دواں چائینئز پالیس، نہ صرف قابل تعریف و لائق ستایش عمل ہے۔ بلکہ رب دوجہاں، اسکے اپنے انسانیت کی بھلائی کے لئے، اٹھائے چائنیز اقدامات پر،اسکی سرخ روئی و عالم پر اسکی حکمرانی قائم کرنے مدد و نصرت ضمانت کے طور بھی دیکھا جاسکتا ہے

کچھ بھی ہو، یہود و نصاری یورپ و امریکہ کے خلاف ایشیائی یہ حربی و معشیتی گٹھ جوڑ، ستر کے دہے میں قائم پیٹرو ڈالر امریکی عرب عہد و پیمان و عقد غلامی عرب سے، پہلو تہی کرتے، مستقبل کے حکمران اب کے عرب شہزادوں کی عالمی حکمت عملی، اگر پیٹرو ڈالر عرب امریکی عقد و پیمان ٹوٹ جاتے ہیں تو پھر امریکی عالمی چوہدراہٹ زوال پذیر ہونا جزء لاینفک عمل ہے۔ جسے صاحب امریکہ یوں خاموش تماشائی کےطور، خود کی تباہی دیکھنے کی سکت نہیں پاسکتا ہے اسی لئے، مستقبل قریب میں کچھ بھی انہونی ہوتے دیکھا جاسکتا ہے جس سے عالمی سطح دوست دشمنی کےپیمانوں میں ، دو و بدل ہوتا پایا جاسکے۔ جس طرح سے عالمی جمہوری اخلاقی اقدار کو پس پشت رکھتے ہوئے، پڑوسی ملک پاکستان میں، آمریت و نازیئت کا جو گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا ہے بالکل ویسا ہی یا اس سے بھی گھناؤنا کھیل، کسی بھی عرب ملک میں کھیلتے پایا جائے اس کی امید رکھی جاسکتی ہے

حالیہ عالمی سطح ملکوں کے درمیان بنتے بگڑتے رشتوں کے پس منظر میں، کسی ملک کو محنت کا پھل تو کسی ملک کو قدرتی من و سلوی سے استفادہ حاصل کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ عالمی جغرافیائی اہمیت کے چلتے پڑوسی ملک پاکستان کویہود و نصاری شکنجے کا عتاب سہنا پڑ رہا ہے تو وہیں پر عالم کی سے بڑی جمہوریت بھارت کو، اسکے خود اپنے جمہوری منتخب حکمران مودی مہان کی ناعاقبت اندیش پالیسیوں سے آئی معشیتی تباہی و بربادی باوجود، اپنی کثرت آبادی و جغرافیائی اہمیت کے چلتے،

امریکہ چائینا دونوں آپسی دشمن کے من و سلوی سے مستفید ہونے کےمواقع مل رہے ہیں۔ سعودیہ و ایران کے ایشیائی برک نیشن گٹھ جوڑ میں شامل ہونے سے، عالمی پیٹرول پیدا کرنے والے تمام ممالک اس پلڑے میں آنے سے اور عالم کی نصف آبادی پر مشتمل یہ گٹھ جوڑ بننے سے، یقینا بھارت کو غیر متوقع فائیدہ ملے گا۔ اس انسانیت دوست عالمی گٹھ جوڑ میں،مسلم دشمن آر ایس ایس، بی جے پی اقتدار والی مودی حکومت ٹال میل سمجھ سے بالاتر جو محسوس ہورہا ہے اسے بھی قرب قیامت نبی آخرالزمان خاتم الانبیاء محمد مصطفی ﷺ کی مختلف پیشین گوئیوں کے پس منظر میں دیکھا جائے تو تو یہ عقدہ کھلتا نظر آتا پے

کہ اب تک بھارت میں دانستہ انتہاء حد تک پہنچائی گئی مسلم دشمنی بعد،مسلم ہمدردی کی جو لہر سیکیولر ذہن بھارت واسیوں میں اٹھنی جو باقی ہے،رسول اللہ ﷺ کی پیشین گوئی کے عین مصداق اور طلوع اسلام بالعرب پر آسمانی ڈیڑھ دن والے دنیوی ڈیڑھ ہزار سال بعد یعنی وقت نبوت یا وقت ھجرت یا وقت فتح مکہ پر پورے ہوتے ڈیڑھ سال بعد ،یا یوں کہیئےاب سے 40 سے 56 سال دوران کبھی بھی بھارت کے سناتن دھرمی کروڑوں بھارت واسیوں میں ، ان تک اپنے آسمانی دھرم لانے والے رشی منی منو یا پیغمبر حضرت نوح علیہ السلام کی حقیقت جب ان پر واضح ہوجائے گی اور یہ تمام سناتن دھرمی بھارتیہ مشرک ھندو ،اپنے کسی بھی آکرتی یا صورت شبیھ والے انیک دیوی دیوتاؤں کی پوجا پاٹھ سے توبہ کئے، اپنے ایشور اللہ ہی کی عبادت کرتے، مسلمان جب بن جائیں گے تو اس وقت کے اصلی سناتن دھرمی یا نؤمسلم بھارت واسیوں کی لامتناہی فوج آپنے ائیپا سوامی والے کالے جھنڈوں کے ساتھ، دمشق سوریہ کی طرف جاتے ہوئے،

خاتم الانبیاء سرور کونئین محمد مصطفی ﷺ کی، پیشین گوئی مطابق، بھارت سے اٹھنے والے غزوة الھند، کا منظر پیش کرتی نظر آئیگی۔ انشاءاللہ وہ دن ضرور آئیگا یہ اسلئے کہ سناتن دھرمی وید پرانوں میں، بھی اسکا ذکر آچکا ہے اور سناتن دھرمی تیرتھ سوامی اس کا بخوبی ادراک بھی رکھتے ہیں اس کا اظہار ایودھیہ سے لوٹ رہےایک بزرگ سوامی جی نے، اس وقت انکے ساتھ ریل میں سفر کررہے مسلم نوجوان کے، انکے ساتھ حس سلوک بعد کہا تھا کہ ایسے ہی حسن اخلاق سے پیش آتے رہا کرو یقینا تمہاری (مسلم امہ کی) سرخروئی کا دن بہت قریب ہے۔ اس وقت اسی کے دہےکہ وہ مسلم نوجوان جسے ہم آج المحترم خلیل الرحمن سجاد نعمانی مدظلہ کی حیثیت سے جانتے ہیں حضرت مولانا نے اس پر ایک ویڈیو کلپ بھی جاری کی تھی جو ڈھونڈنے سے یو ٹیوب پر دستیاب ہوسکتی ہے۔

“یہ چمن (بھارت) بھی گونج اٹھے گا نغمہ توحید سے” اس موضوع پر ہم نے بارہا اپنے خیال سے اپنے قارئین کو آگاہ کیا ہے۔ فیس بک پر یہ مضمون دستیاب کیا جاسکتا ہے ہم تو آرایس ایس بی جے ہی والی مسلم منافرت کی انتہا کو پہنچی اس مودی یوگی سرکار کو، ہم مسلمانوں اور دین اسلام کے تئیں، ان کی نفرت و دشمنی کو،قدرت کے اپنے طہ شدہ ھدف پر پہنچنے کی راہ کے اسباب، ہم تصور کرتے ہیں، جو سناتن دھرم کی موجودہ مشرک طرز عمل انیک دیوی دیوتاؤں کی پوچا یاٹھ اندھ وشواش ٹمٹما کر بجھتی لؤ بعد “ایکم دوئم نیہے ناستے” یا “لا الہ الا اللہ” والے پوجا پاٹھ سے ماورائیت حاصل کئے ایک وحدہ لاشریک کی عبادت کرنے والے نئے جنمےاصلی سناتن دھرمی، اسلام کے متوالوں والا مہان بھارت ہوگا جس سے نکلنے والے غزوة الھند کی پیشین گوئی 1444 سال قبل،نبی آخر الزماں خاتم الانبیاء سرورکونین محمد ﷺ نے کی تھی واللہ الموافق بالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں