2000 کے نوٹ بدلوانے کے یچھے کا راز کیا ہے؟ 42

اردگان کی شاندار جیت عالمی امن عامہ کے لئے نوید نؤ

اردگان کی شاندار جیت عالمی امن عامہ کے لئے نوید نؤ

نقاش نائطی

+966562677707

ترکیہ صدارتی انتخاب میں رجب طیب اردگان کی کم و بیش تین چوتھائی اکثریتی جیت، عالمی تناظر میں یہود و ھنود و مسیحی عالمی اسلام دشمن،جمہوری نظریات پر، اسلامی جمہوری نظام جیت سے کم نہیں ہے۔یہ اردگان کی جیت اس حیثیت سے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ اسلامی خلافت عثمانیہ زوال بعد، جس بے دردری سے اسلامی سلطنت کو بیشتر ٹکڑوں میں بانٹے ہوئے، مال غنیمت کے طور،اپنوں میں تقسیم کرتے ہوئے،

جس سازشی مکر جال میں والیان خلافت عثمانیہ کو، عقد لوزین سو سالہ بیڑیوں میں جکڑ کر، کچھ اس طرح سے ختم کیا گیا تھا کہ، سو سال بعد ہھی، دوبارہ کبھی، اسلامی خلافت کے نام لیوا،عالم کے کسی حصہ ارض پر نشوونما نہ پاسکیں۔ اسی لئے تو جمہوری اقدار کے گل و گلزار میں چھپے یا چھپائے گئے سم قاتل کانٹوں سے، کبھی خلافت اسلامیہ نشاط ثانیہ کے بارے میں مسلم حکمران سوچ و تفکر بھی نہ کرسکیں،

اس کی کوشش کی جاتی رہی اور کبھی انہی کی اپنی لغزشوں سے، انکےکسی بڑے دشمن کو ختم کرنے، تقویت دئیے گئے مسلم ملکی طاقت، روس کو ختم کرتے تقویت پائے طالبانی نظام ہو یا ایران کو کمزور کرنے طاقت ور کئے گئے عراق، جیسے مسلم ممالک کی سرکوبی کے لئے، خود اپنے یہاں نائن الیون، جیسی دہشت گردانہ کاروائی کرتے ہوئے، الزام ان مسلم ممالک افغان و عراق کے سر منڈھتے ہوئے، عالمی حربی طاقتوں کےجماؤڑے کے ساتھ افغانستان و عراق کو تاراج کیا گیا تھا دراصل اسلام دشمن عالمی قوتوں کی سازش خطہ ارض پر، کسی بھی صورت اسلامی خلافت ابھرنے نہ دئیے جانا تھا۔

ایسے سازشانہ پس منظر میں ترکیہ و پاکستان اپنے طور حربی اعتبآر مظبوط ہوتے، دشمنان اسلام نہیں دیکھ سکتے تھے۔وہ کیسے ہم مسلم حکمرانوں میں میر جعفر و میر صادق کو ڈھونڈ نکالتے ہوئے 2016 ملٹری کوپ اردگان کو ہٹانے میں جہاں ناکام ریے، وہیں اولین ایٹمی قوت پاکستان کو، اپنے دلالوں ہی کا استعمال کر، کیسےپاکستان کو تاراج کیا ہے یہ عالم کے کسی بھی عقل و فہم رکھنے والوں سے مخفی عمل نہیں ہے۔ ایسے میں رجب طیب اردگان نے اب ہوئے صدارتی انتخاب میں کم و بیش اپنی تین چوتھائی جیت سے مغرب کے، جمہوری وارہی سے، انہیں جس انداز چت کیا ہے دیکھنے لائق عمل ہے۔

اولین ایٹمی قوت پاکستان میں،مغرب کے دلدادہ جمہوری اقدار کو داؤ پر لگاتے ہوئے،ملک پاکستان کو جس بے دردی سے تاراج کیا جارہا ہے اسی پس منظر میں، عالمی یہود و ہنود و نصاری، اسلام دشمن سازش کنندگان کی تمام تر کوششوں کے باوجود، ترکی صدر رجب طیب اردگان کی جیت، عام سی کسی ملکی حکمران کی جیت نہیں ہے، بلکہ عالم پر دو مختلف خلافت راشدہ و خلافت عثمانیہ تیرہ سو سالہ، پر امن اسلامی حکومت پر، نازل کی گئی سابقہ سو سالہ، جنگ زدہ تباہی و بربادی والی انسانیت دشمن ،عالم پر، مسیحی حکمرانی بعد دوبارہ خلافت اسلامیہ نشاط ثانیہ کی نوید نؤ دیتی فرحت آفرین خبر ہے۔

ترکیہ میں طیب اردگان کی تیسری جیت بعد، پاکستان میں بھی دوبارہ عمران خان، مغرب کے، اسی ڈھکوسلے نظام جمہوریت کے تحت، مستقبل میں ہونے والے ممکنہ انتخاب میں ، دو تہائی اکثریت سے جیت کر آتے ہوئے، جمہوریہ اسلامیہ پاکستان کو بھی صدارتی جمہوری نظام میں تبدیل کرتے ہوئے، مغربی یہود و نصاری اسلام دشمن سازشوں کا شکار بننے سے پاکستان کو صدا امان نہ دلاسکے،اسی لئے تو امریکہ و اسکے حوارین مغربی ممالک، اپنے ہی جمہوری اقدار کا قتل کرتے ہوئے،

عمران خان کو اقتدار واپس آنے دینے سے مانع رکھنے کی ناکام کوشش میں لگے ہوئے ہیں اس پس منظر میں تیسری مرتبہ صدارتی انتخاب جیتنے والے عالم اسلام کے سب سے بڑے قائد،عالمی سطح اپنے سفارتی تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے، انشاءاللہ اولین ایٹمی قوت پاکستان میں بھی سیاسی استحکام لانے میں، نہ صرف یقینا کامیاب رہیں گے، بلکہ ایران سعودیہ دوستی پس منظر میں، ایران سعودیہ پاکستان چین و روس، حربی گٹھ جوڑ سے، عالم پر مسیحی حکمرانی تسلط ختم کرنے میں، یقینا کامیاب رہیں گے۔

سو سالہ طوق غلامی عقد لوزین خاتمہ کے سال 2023 طیب اردگان کی تیسری صدارتی فتح،یقینا بہت جلد عالم اسلام کے لئے نوید نؤ لے آئے گی۔ ابھی جنوب ھند کرناٹک میں اسلام دشمن نازی ہٹلری طرز مودی امیت شاہ کی نفرتی،مسلم مخالف اعلان جنگ کو، سیکیولر ھندو برادران وطن نے، سبوتاز کرتے ہوئے، سنگھئوں کے نفرتی سونامی ریلے کو، کانگریسی محبت چین و آشتی و ملکی معشیتی ترقی کی طرف گامزن کرنے کی شروعات جس طرح کی ہے انشاءاللہ کچھ مہینوں میں،شروع ہونے والے مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، راجھستھان،

تیلنگانہ، انتخاب میں، کانگرئس کی واپسی کرتے ہوئے، 2024 عام انتخاب بعد، مسلم دشمن سنگھی نازی حکمرانی کو ختم کرتے ہوئے، بھارت میں بھی، مشرقی ممالک کے ساتھ، امن و چین و سکون و آشتی کے باد نسیم جھونکوں کے درمیان، ترقی پزیری کی راہ پر گامزن کرتے نظر آئینگے۔انشاءاللہ مسلم امہ عالم بہت جلد فرحت بخش مسیحی حکمرانی والے درد کو بھولتے ہوئے، خلافت اسلامیہ نشاط ثانیہ کی نوید نؤ جلد پائے گی۔ انشاءاللہ وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں