عالم اسلام کے قائد اعظم رجب طیب اردگان کا خطاب مسلم امہ عالم کے نام 83

عالم کےبہت بڑے بھارتیہ ریلوے نیٹ ورک کی خستہ حالی

عالم کےبہت بڑے بھارتیہ ریلوے نیٹ ورک کی خستہ حالی

نقاش نائطی
۔ +966562677707

ڈاکٹر سندیپ پشپک ، ایم آر آر ایس عام آدمی پارٹی ممبر ریلوے بورڈ کمیٹی دہلی، اڑیسہ ریل حادثے پر بولتے ہوئے ڈاکٹر سندیپ نے براہ راست، بی جے پی مودی حکومت پر باوجود مکرر یاد دہانی کے ریلوے سیفٹی اور سیکورٹی پر مجرمانہ غفلت برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 2014 دہلی حکومت اقتدار پر آنے سے پہلے، مودی جی نے ریلوے سیفٹی پر توجہ مرکوز کرنے کی بات جو کہی تھی لیکن اب انہیں عام مسافروں کی جان سے کہیں زیادہ , اپنی حکومتی پبلسٹی کی بڑی فکر لگی رہتی ہے۔

ایسے ریلوے حادثات سے بچانے کے لئے ریلوے سگنلنگ سسٹم کہتے تو ہیں لگایا جاچکا ہے لیکن اکثر جگہوں پر یہ سسٹم کام نہیں کررہا ہے۔ ریلوے سگنلنگ سسٹم خرابی سے ایک ہی پٹری پر دو ٹرینیں دوڑنے لگیں تو حادثات تو ہونے ہی ہیں ایسی غلطی سے ایک ٹریک پر دو ٹرینیں دوڑتے ہوئے, حادثات نہ ہوں اس لئے اینٹی کولیوجن ٹکرانے سے بچنے والے سیفٹی ڈیوائیس ہر ریل گاڑی میں لگائے جانے چاہئیے،

ریلوے منسٹر نے تو ڈیمونسٹریش کرتے ہوئے، ایسے کولیوجن ڈیوائسز لگائے جانے کی بات کہی تھی۔ بھارتیہ ریلوے 65ہزار کلومیٹر پر محیط 32ہزار ریل گاڑیوں سے لیس دنیا کا ایک بہت بڑا ریلوے نیٹ ورک ہے۔ ریلوے لائیں انگریزوں کے وقت کی لگائی ہوئی تصحیح طلب ہے۔ اب تک 37 ہزار کلومیٹر ریل ٹریک اپگریٹ کئے جاچکے ہیں گویا 50%۔ باقی 50 فیصد اپگریڈیشن کب تک ختم ہوگا یہ کوئی نہیں جانتا ہے؟

65 ہزار کلومیٹر میں سے صرف 1400 کلومیٹر پر اور ریل گاڑیوں کے حساب سے 32ہزار ریل گاڑیوں میں سے صرف 65 ٹرینوں پر اینٹی کولیوجن سیفٹی سسٹم نصب کئے گئے ہیں۔ گویا اب تک مہان مودی جی کے 9 سالہ سنگھی راج میں، صرف 2فیصد ٹرینوں یا ٹریک پر اینٹی کولیوجن سیفٹی ڈیوائس لگائے گئے ہیں۔ وشؤگرو بننے کی راہ پر گامزن مہان مودی جی نے سابقہ اپنے کاریہ کال کے نو سالوں میں جتنے اینٹی کولیوجن سیفٹی ڈیوائس اب تک لگائےہیں اسی رفتار سے آئندہ بھی کام ہوتا رہے

تو اگلے 400 سال بعد بھارتیہ ریلوے ایکسیڈنٹ فری ہوسکتا ہےایسے میں سابقہ 9 سال سے بھارت پر لاشرکت غیرے حکومت کرنے والے مہان مودی جی سے کچھ عوامی سوال بھارت کی 140 کروڑ عوام پوچھنا چاہتی ہے؟
1) مودی حکومت کے پاس طالبان کو پاکستان کے مقابلے اپنے نزدیک کرنے کے لئے دینے 200 کروڑ ہیں
2) مودی حکومت کے پاس، اپنے بڑپن کو جتانے اور ایڈانی کو بنگلہ دیش کا ٹھیکہ دلوانے بنگلہ دیش کو دینے 15 ہزار کروڑ ہیں۔
3) مودی حکومت کے پاس
چائینا کے مقابلے بھارت سے نزدیک کرنے بھوٹان کو دینے کے لئے 10،000 کروڑ ہیں.
4) مودی حکومت کے پاس
منگولیا کو 71،000 کروڑ دینے کے لئے رقم ہے
5)مودی حکومت کے پاس
ماریشس کو 5000 کروڑ دینے کے لئے پیسے ہیں 6)مودی حکومت کے پاس
جنوبی افریقہ اور نیپال کو 39 ہزار کروڑ دینے کے لئے وافر مقدار میں رقم ہے.
7) مودی حکومت کے پاس سردار پٹیل کا مجسمہ بنانے 3 ہزار کروڑ ہیں
8)مودی حکومت کے پاس
نمستے ٹرمپ پروگرام پر خرچ خرنے کے لئے 100 کروڑ ہیں
9)مودی حکومت کے پاس بڑے پونجی پتیوں کے قرضے معاف کرنے 12 لاکھ کروڑ ہیں
10)مودی حکومت کے پاس ویسٹا پارلیمنٹ پروگرام تکمیل کے لئے
20 ہزار کروڑ ہیں

مودی حکومت کے پاس انکے فوٹوجینک شوق کو پورا کرنے روزانہ کی بنیاد پر کئی کئی مرتبہ بدلتے سوٹس کے لئے سالانہ کی بنیاد پر ہزاروں کروڑ خرچ کرنے کے لئے ہیں لیکن مودی حکومت کے پاس اپنے ملک کا ریل سفر بہتر اور سیف بنانے پر چند ہزار کروڑ خرچ کرنے کے لئے پیسوں کی کمی ہے اگر آپ سے غریبوں کی مدد کے لیے کچھ کرنے کا کہتے ہیں تو آپ قومی خزانہ دیوالیہ ہونے کا ڈر لوگوں کو دکھاتےہیں

پیارے وزیر اعظم نریندر مودی جی.. فوٹو شوٹ کے لیے زندہ رہنا کافی ہے کم از کم غریبوں کا خیال تو رکھیں سائبر میڈیا پر عوام کی طرف سے پوچھے جانے والے سوالوں کا جواب تو دیں۔ صرف من کی بات کرنے سے کام نہیں چلے عوام کے۔من کہ باتوں کا جواب بھی آپ کو دینا پڑیگا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں